کمپالا(شِنہوا)یوگنڈاکے مغربی ضلع کاسیسی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مرنیوالے افراد کی تعداد 15 ہو گئی ہے۔
ریڈ کراس سوسائٹی یوگنڈا (یو آر سی ایس) نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ روکوکی سب کاؤنٹی کے گاؤں کاسیکا میں لینڈ سلائیڈنگ کے ملبے سے متاثرہ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
یو آر سی ایس کےمطابق لینڈ سلائیڈنگ منگل کی رات ہونیوالی شدید بارش کے باعث ہوئی۔
امدادی ایجنسی نے اس سے قبل کہا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کچھ گھرانوں کے ملبے تلے دب جانے کا خدشہ ہے۔ زخمی ہونیوالے 6 افراد کو بلدیہ کاسیسی کے سینٹ پال ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یوگنڈا کے مغربی علاقے کو اس وقت شدید بارشوں کا سامنا ہے جس کے وجہ سے حالیہ دنوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں جن سے جانی نقصان ، گھر اور فصلیں تباہ ہورہی ہیں۔
ہفتہ کے روز ہمسایہ ضلع بونڈی بوگیو میں شدید بارش کے باعث ہونیوالی لینڈ سلائیڈنگ سے 4 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

اسلام آباد(شِنہوا) کوئٹہ میں منشیات فروشوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کے دوران 8مبینہ منشیات فروش ہلاک کردئے گئے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے شہر میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد کوئٹہ کے علاقے سرکلر روڈ کے قریب منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی۔ پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران پولیس کے علاقے میں داخل ہونے پر ملزمان نے فائرنگ کردی۔ جوابی کارروائی اورفائرنگ کے نتیجے میں آٹھ منشیات فروش مارے گئے جبکہ نو دیگر کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے مزید بتایا کہ علاقے میں کئی عارضی اڈوں کو مسماراورمنشیات کا کاروبار کرنے والوں سے اسلحہ اور منشیات برآمد کی گئی۔
اسلام آباد (شِںہوا) وزارت صحت نے بدھ کے روز بتایا ہے کہ ملک میں منگل کو نوول کرونا وائرس کے 158 نئے کیسز کا اندراج ہوا جس کے بعد ملک میں مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 15 لاکھ 70 ہزار 462 ہوگئی ہے۔
یہ کیسز 15 ہزار 303 نمونوں کی تشخیص سے سامنے آئے ہیں۔
وزارت نے بتایا کہ منگل کو ایک شخص جاں بحق ہوا جس کے بعد نوول کرونا وائرس سے لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 30 ہزار 594 ہوگئی ہے۔
اس وقت ملک بھر میں نوول کرونا وائرس کے 105 مریضوں کی حالت نازک ہے۔
مون سون بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے پورے ملک میں تباہی مچا کررکھی ہے، تو وہیں شہرقائد میں بھی ڈینگی کیسزمیں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وبائی امراض سے سندھ بھر میں سب سے زیادہ متاثر کراچی ہوا ہے چوبیس گھنٹوں میں کراچی میں 84 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ڈینگی سے سب سے زیادہ متاثر ضلع شرقی ہے، جہاں 28 کیسز رپورٹ ہوئے، ضلع وسطی 21، ضلع جنوبی 22کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کیعلاوہ ضلع غربی میں 9 کیسز، ضلع کیماڑی 7، ضلع کورنگی 2 اور ضلع ملیر 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ حیدرآباد میں 2 اور لاڑکانہ میں 1 کیس رپورٹ ہوا ہے۔ ضلع کورنگی میں 5، ضلع کیماری 5، ضلع غربی 2 اور ضلع ملیر 1 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ حیدرآباد میں 1 اور لاڑکانہ میں 3 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نیول چیف نے کہا ہے کہ 8 ستمبر پاک بحریہ کی تاریخ میں ایک سنہرا باب ہے، آپریشن سومنات کے دوران پاک بحریہ کے جہازوں نے دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا، پاکستان نیوی خطے میں ایک مضبوط بحری قوت کے طور پر پہچانی جاتی ہے۔ترجمان پاک بحریہ کے مطابق یوم بحریہ 2022 کے موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے پیغام جاری کیا ہے۔ نیول چیف نے کہا کہ 8 ستمبر کا دن پاکستان نیوی کی تاریخ میں سنہرے باب کے طور پر رقم ہے جو پاک بحریہ کے سرفروشوں کی لازوال قربانیوں اور جذبوں کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سومنات کے دوران پاک بحریہ کے جہازوں نے ہندوستانی بندرگاہ دوارکا پر حملہ کرکے ہندوستانی ریڈار اسٹیشن تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ دشمن کا غرور بھی خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک بحریہ کی واحد آبدوز غازی نے جنگ کے دوران بحر ہند میں اپنا راج قائم رکھا اور پوری بھارتی نیوی کو بھارتی بندرگاہ میں مفلوج کر دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان نیوی خطے میں ایک مضبوط بحری قوت کے طور پر پہچانی جاتی ہے۔ سربراہ پاک بحریہ نے کہا کہ پاک بحریہ عالمی بحری افواج کے ساتھ مل کر مشترکہ میری ٹائم سیکیورٹی اقدامات کے ذریعے عالمی پانیوں میں امن و استحکام کو یقینی بنا رہی ہے۔ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کا کہنا تھا کہ آج کے دن پاکستان نیوی کے آفیسرز ، سی پی اوز ، سیلرز اور سویلینز ملک کے ناقابل تسخیر دفاع اور کسی بھی جارحیت کی صورت میں آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک ثابت قدم رہنے کا عہد کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ڈالرز کی افغانستان اسمگلنگ شروع ہوگئی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے باوجود روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہورہی ہے، اسکی وجہ یہ ہے کہ موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ڈالرز کی افغانستان اسمگلنگ شروع ہوگئی ہے، آج انٹربینک اور مارکیٹ ریٹ میں 10 روپے کا فرق ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اہم وزرا جن کے نام اسمگلنگ میں آرہے ہیں، اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے حوالے سے پاکستان اور چین کے درمیان سبز ترقی اور ماحولیاتی تحفظ میں تعاون زیادہ سے زیادہ اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے، یہ بات چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز 2022 ( سی آئی ایف ٹی آئی ایس ) کے دوران چائنا اکنامک نیٹ ایک خصوصی کو انٹرویو میں کہی۔ معین الحق نے اس شعبے کے حوالے سے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کے تحفظ میں نئی ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشنز کو ظاہر کرنے کے لیے پہلی بار ماحولیاتی خدمات کے شعبے کو سی آئی ایف ٹی آئی ایس 2022 میں شامل کیا گیا ۔ معین الحق نے کہا کہ پاکستان حال ہی میں شدید سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور چین کو بھی اب خشک سالی کا سامنا ہے،دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہیں۔لہذا موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے یہ اختراعات اور نئے طریقے دونوں ممالک کے لیے بہت اہم ہیں ۔ حق نے سی ای این کو بتایا پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج سے بہت زیادہ متاثر ہونے کے باوجود موسمی رویے میں تبدیلی میں سب سے کم حصہ دار ہیں۔ اور یہ تمام ترقی پذیر ممالک کے لیے درست ہے لہذا یہ ہمارے اپنے مفاد میں ہے کہ ہم اس سلسلے میں تمام ممالک، خاص طور پر چین کے ساتھ مل کر کام کریں۔
چینکے نیشنل ارلی وارننگ سنٹر سے ژانگ تیان لی نے نشاندہی کی کہ ہمیں اس شعبے میں چین کے تجربے کا اشتراک کرنے میں زیادہ خوشی ہے۔ مثال کے طور پر جب سیلاب کی بات آتی ہے، ڈبلیو ایم او گلوبل ملٹی ہیزرڈ الرٹ سسٹمـایشیا (GMASـA) کے ساتھ ہم قبل از وقت وارننگ جاری کرنے کے قابل ہوتے ہیں اور ایسے متاثرین ہوتے ہیں جنہیں پناہ اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ژانگ نے کہا کہ پاکستان حالیہ سیلاب سے تباہ ہوا ہے اور بہت سے قیمتی جانوں اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ مستقبل میں بیلٹ اینڈ روڈ ممالک اور آفات کا شکار ممالک کو تعاون میں شامل کیا جائے گا۔ چین کو ماحولیاتی تحفظ کی پیروی کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ کی قیادت کرنے کے حوالے سے عالمی رہنما قرار دیتے ہوئے سفیر نے کہا کہ ہم اس تناظر میں چین کے ساتھ تعاون، خوراک کی حفاظت، ماحولیاتمیں شراکت داری پر بہت خوش ہیں۔ چین میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر کے مطابق چین کو سبز ترقی میں تقابلی برتری حاصل ہے اور اس میں بہت زیادہ امکانات ہیں جو دونوں ممالک کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں،یہ ایک ایسا شعبہ ہے جسے ہم مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی نے کہا ہے کی اسکول نہ جانے والے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کرینگے۔ وزیر اعلی چوہدری پرویزالہی نے عالمی یوم خواندگی کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم خواندگی پر آج سب کو پڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے پنجاب میں 20 سال قبل لٹریسی ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کا اعزاز مجھے عطا کیا، صوبہ بھر میں اسکول سے باہر رہ جانے والے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ پرویزالہی نے کہا کہ معاشرے کے نظر انداز طبقات کو بنیادی تعلیم اور فنون سے آراستہ کرنے کے لئے ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، لٹریسی جیسے اہم محکمے کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا لیکن اب ہم اس پر پوری توجہ دیں گے۔ وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ میرے سابقہ دور کے پنجاب ایجوکیشن سیکٹر ریفارمز پروگرام کو ملکی اور بین الاقوامی ہر فورم پر سراہا گیا، پنجاب میں مفت کتابیں اور بچیوں کے وظائف کا آغاز بھی ہم نے کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان کی سب سے بڑی منچھر جھیل میں لگائے گئے کٹ بھی کام نہ آئے اور دریائے سندھ کی سطح بلند ہونے سے جھیل کا پانی دریا میں جانے کے بجائے واپس آنے لگا ہے۔ جھیل کے پانی کے دبا وکے باعث ٹلٹی کے قریب انڈس لنک سیم نالے میں شگاف پڑ گیا جس سے بھان سعید آباد شہر کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ منچھر جھیل سے نکلنے والے طاقت ور ریلوں سے تباہی مچ گئی ہے، ریلوں سے سیہون کی 7 یونین کونسلز کے 500 سے زائد دیہات کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، کئی مقامات پر لوگ پانی میں پھنسے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔ قمبر شہداد کوٹ سے منچھرجھیل تک ڈیڑھ سو کلومیٹرسے زائد علاقے میں پانی ہی پانی ہے، ادھر خیرپو ناتھن شاہ شہر، تحصیل وارہ،سجاول اور دادو کی تحصیلیں میہڑ اور جوہی کے سیکڑوں دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ ریلوے ٹریک پر پانی کے باعث بڈاپور ریلوے سٹیشن اور خانوٹ کے درمیان ریلیف ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر گئی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے 25 مئی کے لانگ مارچ میں جلا وگھیرا اور توڑ پھوڑ کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں 27 ستمبر تک توسیع کردی۔ جمعرات کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشاورت مفتی نے توڑ پھوڑ اور جلا گھیرا کے کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، جس میں وکیل بابر اعوان نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی۔ جج نے استفسار کیا کہ عمران خان کب پیش ہو سکتے ہیں؟، کیا عمران خان نے شامل تفتیش ہوئے ہیں؟۔ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ جی بذریعہ کونسل عمران خان شامل تفتیش ہو گئے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ اور جلا گھیرا کے کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 27 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے حاضری سے استثنا کی درخواست بھی منظور کرلی۔واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر 425 درج ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ملک بھر میں سیلاب مزید 12 زندگیاں نگل گیا، قدرتی آفت میں لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد ایک ہزار 355 ہوگئی، 5 لاکھ 64 ہزار 831 مکان تباہ ہوئے، 7 لاکھ 53 ہزار 187 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے )کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے مزید 12 افراد جاں بحق ہوگئے، سندھ میں مزید 6 افراد جاں بحق ہوئے، خیبرپختونخوا میں مزید 2 افراد مارے گئے، بلوچستان میں سیلاب کے باعث 3 افراد جاں بحق ہوئے۔ این ڈی ایم اے رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار 355 ہو گئی ہے، بلوچستان میں اب تک کل 263 اور پنجاب میں 191 افراد سیلاب سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان 22 اور آزاد کشمیر میں 44 افراد جان کی بازی ہار گئے، ملک بھر میں اب تک زخم افراد کی تعداد 12 ہزار 722 ہوگئی۔ ملک بہر میں 80 اضلاع بارشوں اور سیلاب سے تاحال متاثر ہیں، 3 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار 329 افراد بارشوں سے متاثر ہوئے ہیں، 6579 کلو میٹر سڑکیں بارشوں اور سیلاب میں بہہ گئیں جبکہ 7 لاکھ 53 ہزار 187 مویشیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سعودی وزارت دفاع کے ٹرانسفارمیشن مینجمنٹ آفس کے سی ای او نے ملاقات کی، علاقائی امن و استحکام اور سکیورٹی تعاون پر بات چیت ہوئی، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب سے اپنے تاریخی اور برادرانہ تعلق کو بڑی اہمیت دیتا ہے، سعودی عرب کی اسلامی دنیا میں ایک خاص حیثیت ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق سعودی وزارت دفاع کے ٹرانسفارمیشن مینجمنٹ آفس کے سی ای او ڈاکٹر سمیر بن عبدالعزیز ال طبیب کی راولپنڈی جی ایچ کیو آمد ہوئی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں باہمی دلچسپی، دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں باہمی تعاون پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں علاقائی سکیورٹی اور امن و استحکام کے امور پر بھی غورکیا گیا، اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب سے اپنے تاریخی اور برادرانہ تعلق کو بڑی اہمیت دیتا ہے، سعودی عرب کی اسلامی دنیا میں ایک خاص حیثیت ہے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق ڈاکٹر سمیر نے پاکستان کے ساتھ دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی اور ڈاکٹر سمیر نے سیلاب سے ہوئے مالی و جانی نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، آرمی چیف نے دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ڈاکٹر سمیر کی کوششوں کوسراہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر معروف جریدے اکانومسٹ میں شائع ہونے والی دو خبروں نے عمران نیازی کے بارے میں جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں اس کی تصدیق کر دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے تازہ شمارے میں میگزین نے لکھا ہے کہ عمران نیازی نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی دھجیاں بکھیریں، عمران نیازی سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے اس تباہ کن عمل کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ عمران نیازی پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ڈھاکہ(شِنہوا)بنگلہ دیش کے جنوبی علاقے میں بنگلہ دیش -چین دوستی کے تحت تعمیر کردہ آٹھواں پل آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ایک منعقدہ افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کےدوران اس پل کی تعمیر میں مالی او رتکنیکی تعاون پر چین کا شکریہ ادا کیا ۔
اس موقع پر بنگلہ دیش کے لئے چین کے سفیر لی جی منگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈاقدامات اور چین کے مجوزہ گلو بل ڈیو یلپمنٹ انیشی ایٹو کے تحت مشتر کہ طور پر نئے مواقع کی تلاش کے لئے بنگلہ دیش کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
چین کی مدد سے بنگلہ دیش بھرمیں 1980کی دہائی سے لےکر اب تک 7 بنگلہ دیش-چین دوستی پل تعمیرکیے جاچکے ہیں ۔
ڈھاکہ(شِنہوا)بنگلہ دیش کے جنوبی علاقے میں بنگلہ دیش -چین دوستی کے تحت تعمیر کردہ آٹھواں پل آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ایک منعقدہ افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کےدوران اس پل کی تعمیر میں مالی او رتکنیکی تعاون پر چین کا شکریہ ادا کیا ۔
اس موقع پر بنگلہ دیش کے لئے چین کے سفیر لی جی منگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈاقدامات اور چین کے مجوزہ گلو بل ڈیو یلپمنٹ انیشی ایٹو کے تحت مشتر کہ طور پر نئے مواقع کی تلاش کے لئے بنگلہ دیش کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
چین کی مدد سے بنگلہ دیش بھرمیں 1980کی دہائی سے لےکر اب تک 7 بنگلہ دیش-چین دوستی پل تعمیرکیے جاچکے ہیں ۔
ہیفے(شِنہوا) چینی کار ساز چیری ہولڈنگ گروپ کمپنی لمیٹڈ نے سال 2022 کے پہلے 8 مہینوں کے دوران اپنی گاڑیوں کی فروخت میں مستحکم اضافہ رپورٹ کیا ہے ۔
کمپنی کی ماہانہ فروخت رپورٹ کے مطابق کمپنی نے جنوری تااگست کے عرصہ کے دوران 7 لاکھ 48 ہزار550 گاڑیاں فروخت کیں جوکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 30فیصد زیادہ ہیں ۔
ان فروخت کردہ گاڑیوں میں سے برآمد کردہ گاڑیوں کی تعداد 2 لاکھ 50 ہزار633 تھی جوکہ گزشتہ سال کی نسبت 51.1 فیصد زیادہ ہیں ۔
چیری نے صرف اگست کے مہینے میں 1 لاکھ 41 ہزار767 گاڑیاں فروخت کیں جوکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 111 فیصد زیادہ ہیں۔ ان میں سے51 ہزار774 گاڑیاں برآمد کی گئیں جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 152.7 فیصد زیادہ ہیں اور اس نے کمپنی کے لئے ایک ماہانہ ریکارڈ قائم کیا ہے۔
چیری کی نئی توانائی گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اگست کے دوران 267.8 فیصد اضافہ ہوا ، جوکہ 28 ہزار 459 یونٹس تک پہنچ گیا ہے اور یہ بھی کمپنی کے لئے ایک ماہانہ ریکارڈ بن گیا ہے۔
کن منگ (شِںہوا) چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان میں شہری علاقوں میں مستقل رہائش اختیار کرنے والوں کی شرح 2021 کے اختتام تک 51.05 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
صوبائی ترقی اور اصلاحات کمیشن نے بتایا کہ اس میں 2012 کی نسبت 12.58 فیصد پوائنٹس اضافہ ہوا ہے ،اُس وقت یہ شرح 38.47 فیصد تھی۔
گزشتہ ایک دہائی میں یہ صوبہ اپنی تعلیم، علاج معالجہ ، سماجی تحفظ ، رہائشی انتظام ،ثقافت اور کھیلوں میں خدمات کی صلاحیتوں کو بہتر بنارہا ہے تاکہ دیہی باشندوں کو شہری علاقوں میں بسنے میں مدد مل سکے۔
یو ن نان کے وسطی حصے کے شہری علاقے میں شہری آبادی کا تناسب 62.15 فیصد ہے۔ یہ صوبے کی مجموعی اراضی کے 28.3 فیصد پر محیط ہے۔ اس شہری علاقے کا صوبے کے 2021 کے جی ڈی پی میں حصہ 61.47 فیصد تھا۔
صوبے کے سرحدی شہروں اور قصبوں نے بھی اعلی سطح کے کھلے پن کا مشاہدہ کیا ہے۔ 2021 میں 25 سرحدی شہروں اور کاؤنٹیز کا جی ڈی پی 298.48 ارب یوآن (42.9 ارب امریکی ڈالرز) تک پہنچ گیا تھا جو صوبے کے مجموعی جی ڈی پی کے 11 فیصد کے مساوی ہے۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ جیلوں میں قیدیوں کی اصلاح پر توجہ دی جائے تاکہ وہ رہائی پانے کے بعد اچھے انسان بن سکیں،قیدی بحیثیت انسان بنیادی حقوق کے مستحق ہیں۔گورنر محمد بلیغ الرحمان سے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ کی ملاقات ہوئی جس میں آئی جی جیل خانہ جات نے پنجاب کو جیلوں میں قیدیوں کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر بریف کیا۔ بلیغ الرحمان نے کہا کہ قیدی مجرم ہونے کے ساتھ انسان بھی ہیں، قیدی بحیثیت انسان بنیادی حقوق کے مستحق ہیں، جیلوں میں قیدیوں کی اصلاح پر توجہ دی جائے تاکہ وہ رہائی پانے کے بعد اچھے انسان بن سکیں۔ دوسری جانب آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم نے کہا کہ پنجاب کے جیلوں میں قیدیوں کی فلاح بہبود کے مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور واش رومز بہتر بنائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیلوں میں ماحول بہتر بنایا گیا ہے، قیدیوں کو اپنے اہل خانہ سے 30 منٹ ٹیلی فون پر بات کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
خیبر پختونخوا میں پولیس اہلکاروں پر دوران ڈیوٹی اسمارٹ فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ۔ خیبر پختونخوا پولیس نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے اور سنٹرل پولیس یونٹ نے تمام سربراہان کو ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پابندی دہشتگردی کے واقعات میں اضافے کے پیش نظر لگائی گئی ہے، پابندی اہلکاروں کی حفاظت کے لئے لگائی تاکہ اہلکار چوکس رہیں اور اپنی جان گنوا نہ بیٹھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاک فضائیہ کی جانب سے 1965 کی جنگ کے غازیوں اور شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ پاک فضائیہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے 1965 کی جنگ کے غازیوں اور شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک مختصر دستاویزی فلم جاری کی ہے جس میں 7 ستمبر 1965 کو لڑے جانے والے فضاء معرکے کا احوال بیان کیا گیا ہے ۔ ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ 07 ستمبر 1965 کا دن پاک فضائیہ کی تاریخ کا سنہری باب ہے۔ پاک فضائیہ کے ترجمان نے بتایا کہ اس دن پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جو ناقابلِ فراموش کارنامے سر انجام دیئے انہیں دنیا کی دفاعی تاریخ میں ہمیشہ جلی حروف میں لکھا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ئد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں سیلاب نے پاکستان کوشدید ترین متاثر کیاہے، متاثرین خاندان لاتعداد ہیں جبکہ انسانوں کیساتھ مال مویشیوں اور زراعت کے نقصان کابھی اب تک صحیح اندازہ لگانا مشکل ہے ، اس آفت سے سبق سیکھتے ہوئے مستقبل کیلئے ابھی سے اقدامات اٹھائے جائیں ، موسمیاتی تبدیلیوں کا یہ سلسلہ صرف ان چند دنوں یا چند ماہ نہیں بلکہ اس زمین پر انسان نے قدرتی عوامل کیساتھ اپنے مفاد کی خاطر جوکچھ کیاہے اس کے اثرات ہیں ، بجا طور پر عالمی برادری صرف امداد کی جانب متوجہ ہوئی ہے حالانکہ بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس کے مطابق وسط ایشیائی ریاستوں میں پاکستان سب سے زیادہ ان موسمیاتی تبدیلیوں کے نرغے میں ہے لہٰذا امداد و تعاون کیساتھ ساتھ ہرجانہ بھی ادا کیاجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ''صاف ہوا اور نیلے آسمان ''سے متعلق عالمی دن پر پیغام اور سیلاب کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ قائد ملت جعفریہپاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ سزااور جزا ایک عمل ضرورہے مگر ہر قدرتی آفت کو'' عذاب ''کے زمرے میں ڈال کر بری الذمہ نہیں ہوا جاسکتا، اس میں انسانی نا اہلی، عدم توجہی ، بروقت اقدامات نہ اٹھائے جانے اور پیشگی اطلاعات نہ دینے کے عوامل اور ناقص کارکردگی بھی شامل ہو تی ہے ، گزشتہ کئی عشروں سے مسلسل سیلاب ، زلزلے اور دیگر قدرتی آفات کا ملک کو سامنا ہے مگر کیا امداد کے سوا کوئی اقدام اٹھایاگیا ؟
حالیہ سیلاب بھی عالمی ضمیر کیساتھ پاکستانی حکمرانوں کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑ رہاہے لہٰذا خواب غفلت سے بیدار ہوں ، ہوش کے ناخن لئے جائیں اور اس حالیہ آفت سے نمٹنے کیساتھ ساتھ مضبوط اور گہری منصوبہ بندی کی جانب متوجہ ہوںتاکہ مستقبل میں کم سے کم ایسے نقصانات سے بچاجاسکے یا پھر انہیں کم ترین سطح پر لایا جاسکے کیونکہ تاحال لاتعداد متاثرہ خاندان بے یارو مدد گار ہیں جن تک ابھی تک پہنچا بھی نہیں جاسکا، انسانوں کے ساتھ مال مویشیوں اور زراعت کے نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ترہے۔ انہوںنے مزید کہاکہ عالمی طور پر صرف ایام نہ منائے جائیں بلکہ حالیہ آفت میں سب سے بڑا حصہ ان عالمی ممالک کے عوامل ہیں جن کے سبب ماحولیاتی آلودگی بڑھی، فضا آلودہ ہوئی، گلیشیئرز پگلنا شروع ہوئے، خود بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس ہیں کہ پاکستان کا سالانہ 24 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہورہاہے اور وسط ایشیائی خطے میں قدرتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا ملک بھی پاکستان ہے جس سے پاکستانی عوام براہ راست متاثر ہورہے ہیں ، ایسے حالات میں عالمی امداد اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی پاکستان آمد کو خوش آئند قرار دیتے ہیں البتہ صرف امداد نہیں بلکہ اب عالمی اداروں کی رپورٹس کی روشنی میں پاکستان کو ہرجانہ بھی ادا کرنا چاہیے بلکہ عالمی قرضوں میں بھی واضح ریلیف دینا ہوگا تاکہ کروڑوں انسانوں کوحالیہ آفت اور مستقبل میں آنیوالی ایسی قدرتی آفات سے بچانے کیلئے مستقل اقدامات اٹھائے جاسکیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آنے والے دنوں میں سموگ کے خدشے کے پیش نظروزیراعلی چودھری پرویز الہی نے محکمہ ماحولیات کے اینٹی سموگ سکواڈ کے پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا، چوہدری پرویزالہی کا کہنا تھا کہ اینٹی سموگ سکواڈ شہر میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو باقاعدگی سے چیک کرے گا۔ وزیراعلی آفس میں اینٹی سموگ سکواڈ کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا، وزیراعلی چودھری پرویز الہی نے اینٹی سموگ سکواڈ کا معائنہ کیا، چودھری پرویز الہی نے گاڑیوں کے دھویں کی چیکنگ کے عمل کا جائزہ لیا، وزیراعلی نے اینٹی سموگ سکواڈ کے عملے سے ملاقات کی اور عملے کو محنت اور جذبے سے سرکاری فرائض کی انجام دہیکی تلقین کی۔ وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ اینٹی سموگ سکواڈ مقررہ حد سے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرے گا، لاہور شہر کے داخلی راستوں پر بھی اینٹی سموگ سکواڈ گاڑیوں کی چیکنگ یقینی بنائے۔ سیکرٹری ماحولیات نے وزیراعلی چودھری پرویز الہی کو اینٹی سموگ سکواڈ کے بارے میں بریفنگ دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیر دفاع نے سابق وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ دنوں آرمی چیف کے تقرر سے متعلق متنازع بیان پر رد عمل دیتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ عمران خان بتائیں کہ آرمی چیف کا تقرر کب میرٹ کے بغیر کیا گیا، عمران خان بیانات ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت دے رہے ہیں، پہلے اداروں پر حملہ کیا جاتا ہے ، ان کو متنازع بنانے کی کوشش کی جاتی ہے، ، بعد اس میں کچھ جمع تفریق کرکے کہا جائے کہ میں نے تو میرٹ کی بات کی تھی،کہ عمران خان کی اپنی جماعت کے لوگ بھی ان سے کترانے لگے۔اسلام آباد میں وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ دنوں عمران خان نے آرمی چیف کے تقرر سے متعلق ایک متنازع بیان دیا اور پھر کل انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت دینے کی کوشش کی، انہوں نے اپنی بات کو نئے معانی و مطالب دینے کی کوشش کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان بیانات ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت دے رہے ہیں، پہلے اداروں پر حملہ کیا جاتا ہے ، ان کو متنازع بنانے کی کوشش کی جاتی ہے، ان کی کوشش ہے کہ اداروں کو مضمحل کیا جائے اور ری ایکشن دیکھا جائے، اور اس کے بعد اس میں کچھ جمع تفریق کرکے کہا جائے کہ میں نے تو میرٹ کی بات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے ہوش میں آج تک ، ایک دو کے علاوہ، پاک فوج میں ہونے والے تمام تقرر و تبادلے میرٹ پر ہوئے ہیں، فوج کی قیادت کی جانب سے سینئرترین افسران کے جو بھی چار یا پانچ نام آتے ہیں، ان افسران میں سے وزیراعظم اپنی مشاورت اور کنسلٹیشن کے ساتھ آرمی چیف، نیول چیف یا ایئر چیف تعینات کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب حالات یہ ہوگئے ہیں کہ عمران خان کی اپنی جماعت کے لوگ بھی ان سے کترانے لگے ہیں، ان کی پارٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں پتا ہی نہیں کہ عمران خان نے کیا کہا، ہم نے سنا ہی نہیں، میں مصروف تھا ان کی تقریر سن نہیں سکا، اس لیے اس پر رد عمل نہیں دے سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا کوئی رہنما کہتا ہے کہ مجھے ان کے بیان کا سیاق و سباق نہیں پتا، پرسوں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے صدر مملکت عارف علوی نے بھی عمران خان کے بیان سے اظہار لا تعلقی کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم بتائیں کہ پاکستان آرمی میں کب میرٹ پر تعیناتی نہیں ہوئی، ہماری حکومت کی جانب سے کی گئی آخری تعیناتی جو کہ موجودہ آرمی چیف کی ہے، اس تعیناتی کی انہوں نے توثیق کی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا میرے خیال میں گزشتہ 3 سال کے دوران انہوں نے جتنی موجودہ آرمی چیف کی تعریفیں کی ہیں، اتنی تعریف شاہد ہی کسی اور کی ہوں، یہاں تک کہ عمران خان خود بڑی بڑی اہم میٹنگ میں نہیں آتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف پر عمران خان کے اعتماد کا عالم یہ تھا کہ آرمی چیف اہم میٹنگز کی صدارت کرتے تھے اور عمران خان خود میٹنگ میں نہیں آتے تھے، عمران خان کی جگہ سیاسی اور سیکیورٹی بریفنگ آرمی چیف کے حوالے ہوتی تھیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج جب کہ اقتدار نہیں رہاتو افواج پاکستان کی پوری قیادت پر حملہ کر رہے ہیںاور جان بوجھ کر آنے والی عسکری قیادت سے متعلق شکوک وشبہات پیدا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان میرٹ کی بات کرتے ہیں ، بتائیں کیا عثمان بزدار، وزیر کے پی کا تقرر میرٹ پر کیا گیا ہے ، بی آر ٹی، انکوائری بند کرادی، توشہ خانہ کے تحائف کا جواب نہیں دیتے، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی سے ملنے والے 180ملین پانڈ کیوں بحریہ ٹان کے اکانٹ میں چلا گیا، سوہائے میں یونی ورسٹی کا جواب نہیں دیتے، کیا یہ سب معاملات میرٹ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان میرٹ کا دعوی کرتے ہیں تو کیا ان کے اپنے ہاتھ صاف ہیں، ان کے ہاتھ صاف نہیں ہیں، ساڑھے 3 سال میں انہوں نے کونسی ٹرانزیکشن میرٹ پر کی ہے، ادویات، چینی، گندم سے متعلق اسکینڈلز کی تحقیقات کیں، کسی کرپشن کیس کی تحقیقات نہیں ہوئیں، کیا یہ میرٹ تھا، رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس میرٹ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ میرٹ ہے کہ جب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں نکال دیا جائے تو آپ اس کا ذمے دار کبھی کسی کو ٹھرائیں، کبھی کسی ادارے کو ٹھرائیں، کبھی امریکا کو قرار دیں اور ساتھ ہی 25 ہزار ڈالر پر ماہانہ اس کو خوش کرنے کے لیے فرم بھی رکھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے توشہ خانہ سے متعلق تحقیقات کی سفارش بھیج دی ہے، 180 ملین پانڈ کے معاملے پر انکوائری مکمل کرلی ہے، نیب نے اس کا نوٹس بھی لے لیا ہے، 200 پیشیاں نواز شریف اور اس کی بیٹی نے بھگتی ہیں، یہ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوتا ہے، یہ مثالیں خلفائے راشدین کی دیتا ہے، باتیں ریاست مدینہ کی کرتا ہے، آج عمران خان کی اپنی پارٹی خود اس سے اظہار لا تعلقی کر رہی ہے، اس کی پارٹی میں کوئی اس کا دفاع نہیں کررہا۔ وزیر دفاع نے کہا عمران خان نے کل اپنے بیان پر قلابازی کھانے کی کوشش کی، یہ جان بوجھ کر ایسے بیانات دے رہا ہے کہ پہلے بیان دیا جائے، جب ری ایکشن آئے تو کہا جائے کہ میرا یہ مطلب نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے نواز شریف کے منتخب کردہ بندے کی توثیق کرتے ہیں، اس کی تعریفیں کرتے ہیں اور آج کہتے ہیں کہ نواز شریف اور آصف زرداری اپنی کرپشن کے تحفظ کیلیے تقرر کر رہے ہیں جب کہ اس طرح کی کوئی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ملک میں ادارے موجود ہیں جو اس کی کرپشن کی تحقیقات کر رہے ہیں اور فارن فنڈنگ سمیت دیگر کیسز کی یہ تحقیقات کافی آگے بڑھ چکی ہیں، یہ تمام چیزیں سامنے آئیں گی اور زیادہ دیر نہیں لگے گی کہ ان سب چیزوں کا حساب ہوگا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ رانا ثنااللہ کی گرفتاری کے وقت نارکوٹکس کی وزارت میں جو جنرل تعینات تھے، اس معاملے پر ان کا ورژن اور نکتہ نظر بھی سامنے آنا چاہیے، اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ملوث لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے۔ وزیر دفاع نے ان خبروں کی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ آرمی چیف کو توسیع دی جارہی ہے یا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ لندن سے متعلق خبر میرے علم میں نہیں۔ پرویز مشرف کے دور حکومت میں فوج پر تنقید سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت ایک سیاسی حکومت تھی جس کا سربراہ ایک وردی والا شخص تھا، ہم اپوزیشن میں تھے، قصور اس شخص تھا جس نے اپنے ادارے کو اپنا حلقہ انتخاب بنا کر سیاست میح کھسیٹا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسرائیلی فوجیوں نے بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے مذید ایک فلسطینی کو شہید کردیا ہے ، غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق۔ صہوانی فوجیوں نے فلسطینی مقبوضہ مغرب کنارے واقع ایک گھر پر غیر قانونی چھاپہ مارا اور ایک نوجوان پر بلااشتعال فائرنگ کر تے ہوے شہید کر دیا۔ شہید کے اہل خانہ نے یہ اسرائیل کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ قرار دیا ہے لیکن فوج نے اسے جوابی فائرنگ قرار دیا۔اس واقع کے بعد سیکڑوں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیلی کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی۔ اسرائیلی فوجیوں نے متعدد احتجاج کرنے والے فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا اور گھر گھر تلاشیوں کا سلسلہ شروع کردیا۔ ایک فلسطینی لڑکا حسین نے میڈیا کو بتایا ہے کہ متاثرہ21 سالہ نوجوان یونس اپنے چچا کو تلاش کرنے کی کوشش میں اپنے گھر سے نکلا تو جیسے ہی اس نے سڑک پار کی تو ایک فوجی نے اس پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقعہ پر ہی شہید ہو گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
افریقی ریاست ڈیموکریٹک ری پبلک کانگو کا میں شدید بارشوں کے دوران دریا عبور کرنے کی خاطر بنایا گیا پل ناقص تعمیراتی مواد کے استعمال کے باعث افتتاحی تقریب میں ہی ٹوٹ گیا،جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو کر حکام کے تمسخر کا باعث بن رہی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دریا عبور کرنے کے لیے پل کی تعمیر سے قبل اسی جگہ لکڑیوں سے بنا ایک عارضی پل تھا جو اکثر و بیشتر ٹوٹ جاتا تھا، عوام کو اس پریشانی سے نجات دلانے کی خاطر مضبوط پل کی تعمیر کی گئی تھی۔افریقی صحافی کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حکام پل کی افتتاحی تقریب کے موقع پر اس پل کے اوپر کھڑے ہیں، جو فیتہ کاٹتے ہی ٹوٹ جاتا ہے اور حکام لڑکھڑا جاتے ہیں۔اس موقع پر حکام میں ایک خاتون بھی شامل تھیں، جو پل کے ٹوٹنے سے خوف زدہ ہوکر مدد طلب کرتی ہیں جس پر سیکیورٹی اہلکار فورا آگے بڑھ کر انہیں باحفاظت پل کی دوسری جانب لے جاتے ہیں جبکہ دیگر مرد حکام اپنی مدد کے تحت پل عبور کرتے ہیں۔وائرل ویڈیو کے کمنٹس میں ایک صارف نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر اس پل کی تعمیراتی لاگت لاکھوں ڈالرز میں ہو تو حیران ہونے کی ضرورت نہیں ہے، یہ پیسے عوام کی جیب سے ہی گئے ہیں۔جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ یوں لگ رہا ہے جیسے فیتے نے ہی اس پل کو سنبھال کر رکھا ہوا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بھارت میں آٹھویں کلاس کی طالبہ کی والدہ نے بیٹی سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طالب علم کو زہر دے دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے شہر پدو چیری میں آٹھویں کلاس میں دوسری پوزیشن لینے والی طالبہ کی والدہ نے کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے لڑکے بالا مانی کندن کو زہر دے کر مار دیا۔پولیس حکام کے مطابق خاتون نے بالا مانی کو کولڈرنک میں زہر ملا کر پلا دیا جس کے بعد لڑکے کو الٹیاں شروع ہوگئیں۔ لڑکے نے اپنے گھر والوں کو خاتون کے کولڈرنک پلانے سے متعلق آگاہ کیا۔بالا مانی کو طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم اسے بچایا نہ جاسکا۔ پوسٹمارٹم رپورٹ میں زہر کی تصدیق کے بعد لڑکی کی والدہ کو گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتار خاتون نے بیان میں کہا کہ بالا مانی ہمیشہ پہلی پوزیشن لیتا تھا اس لئے حسد میں اسے زہر دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بھارت میں رات کے کھانے میں بریانی نہ پکانے پرشوہرنے بیوی کو چاقو مار کے زخمی کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹرکے علاقے لاتورکا رہائشی ملزم وکرم نشے کی حالت میں گھر آیا اور رات کے کھانے میں بریانی نہ پکانے پر بیوی کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم وکرم نے بیوی پرچھری سے بھی وار کئے اور اسے زخمی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ زخمی خاتون کو پڑوسیوں نے اسپتال پہنچایا۔ تشدد کا شکار خاتون کے گھروالوں کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کردی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں آنے والے مہینوں میں مزید بارشوں سے موجودہ ابتر سیلابی صورتحال بد ترین ہونے کا خدشہ ہے۔اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کا کہنا ہے کہ مزید بارشیں سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کر دیں گی۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدشہ ہے کہ سیلاب سے بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا۔نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے مطابق سیلاب سے پاکستان میں اب تک تین کروڑ تیس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔گزشتہ ہفتے اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے پر آنکھیں کھولنے کی ضرورت ہے، آج پاکستان ہے تو کل ایسا کسی اور ملک کے ساتھ ہو سکتا ہے اور پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کے سب سے زیادہ شکار ممالک میں ہوتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے جنوبی مغربی صوبہ سیچھوان کی لوڈنگ کانٹی میں آنے والے 6.8 شدت کے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 74 ہوگئی ہے جبکہ 26 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔گاؤں زی تبتی خوداختیار پریفیکچر کے ریسکیو ہیڈکوارٹرز نے بدھ کے روز بتایا کہ گاؤں زی میں منگل کی شب 9 بجے تک 40 افراد ہلاک ، 14 لاپتہ اور 170 زخمی ہوئے تھے۔یاآن شہر کے ہنگامی انتظامات بیورو نے بتایا کہ شہر میں منگل کو رات دیر گئے تک 34 افراد ہلاک، 12 لاپتہ اور 89 زخمی ہوئے تھے۔چائنہ زلزلہ نیٹ ورکس سینٹر کے مطابق لوڈنگ کاؤنٹی کے گاؤں زی میں پیر کی دوپہر 12 بج کر52 منٹ پر زلزلہ آیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے انتہائی مشرق میں واقع صوبہ حئی لونگ جیانگ کے شہر فویوآن کو ملک میں "میٹھے پانی کی مچھلیوں کا صدرمقام " کہا جاتا ہے۔ اس شہر میں مچھلی کی تجارت ایک صدی سے بھی زیادہ پرانی ہے، یہاں دریائی مچھلیاں بھی کثرت سے ملتی ہیں۔مقامی حکومت کے تعاون سے قائم کردہ ڈونگ جی مچھلی منڈی حئی لونگ جیانگ میں میٹھے پانی کی مچھلیوں کی تجارت کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ملک اس وقت اقتصادی سیاسی موسمیاتی صحت عامہ اور امن و امان کے بحران سے دوچار ہے۔ ان سنگین حالات میں آٹے کی قیمت ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جو غربت اور مہنگائی سے بلکتی عوام کو سزادینے کے مترادف ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں آٹے کی قیمت ایک سو پندرہ روپے کلو سے ایک سو تیس روپے کلو تک پہنچ گئی ہے جو عوام پر ظلم ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کئے جائیںورنہ حالات قابو سے باہر نکل جائیں گے ۔ عاطف اکرام شیخ نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آٹے کی قیمت یونہی بڑھتی رہی اور کوئی انتظامی اقدامات نہ کئے گئے توملک میں بے چینی اور افرا تفری پھیل سکتی ہے۔زرخیز زمین اور دنیا کے بہترین نہری نظام کے باوجود ہر سال گندم کا بحران ایک مستقل مسئلہ بن چکاہے جس کی وجوہات میں زخیرہ اندوزی ناجائز منافع خوری زیر کاشت رقبے میں کمی، کھاد، بیج، ڈیزل اور دیگر اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمت اور غیر معیای بیج شامل ہیں۔ پاکستان میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار پڑوسی ملک بھارت سے پندرہ فیصد کم ہے اور عالمی اوسط سے بیس فیصد کم ہے جسے بڑھانے کے لئے اقدامات نہیں کئے جاتے اور زبانی جمع خرچ پتر اکتفا کیا جاتا ہے ۔ پاکستان میں جس رفتار سے آبادی بڑھ رہی ہے اس کی فوڈ سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں سالانہ کم از کم تین فیصد اضافہ ضروری ہے-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان اکانومی واچ کے چئیرمین برگیڈئیر(ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں کے زریعے غریب عوام کی جیب سے کھربوں روپے نکلوانے کی بھرپور مزمت کرتے ہیں۔حکومت اگر اس لوٹ مار میں ملوث نہیں ہے توذمہ داروں افراد کو سزا دے تاکہ مستقبل میں کوئی ایسا کام نہ کرے جس سے عوام کا حکومت پر اعتماد مزید مجروح ہو۔ سیلاب اورمہنگائی سے پریشان عوام سے اوور بلنگ کے زریعے لوٹا گیا پیسہ ان کو فوری طور پر واپس کیا جائے۔محمد اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ مختلف علاقوں میں عوام بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیںاور بل نظر آتش کر رہے ہیں جس پر حکومت نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کچھ فیصلے کئے ہیں جو ناکافی ہیں۔ ایک طرف عوام کو دھوکے سے لوٹا جا رہا ہے تو دوسری طرف نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) ا بھی بجلی کے نرخ مسلسل بڑھا رہی ہے جو عوام کی کھال اتارنے کے مترادف ہے۔سیلاب کے بعد نیپرا رہی سہی معیشت کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے جس کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔ اسلم خان نے کہا کہ جن علاقوں کے عوام کو ایندھن سے چلنے والے بجلی گھروں سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے وہاں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کا کچھ جواز بنتا ہے مگر جہاں ڈیموں کی بجلی فراہم کی جا رہی ہے ان سے بھی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ وصول کرنا جو اندھیر نگری چوپٹ راج کی بدترین مثال ہے ۔1997ء میں پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور ترسیل کی نگرانی کے لیے نیپراکا قیام عمل میں آیا۔ اس اتھارٹی کے قیام کا مقصد بجلی کی پیداوار اور ترسیل سے متعلق امور کو شفاف اور بجلی کی تقسیم و پیداواری نظام کو بہتر بنانا شامل تھے مگر یہ ادارہ اپنے مقاصد میں ناکام ہو گیا ہے اور عوام کے لئے وبال جان بن گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں 3لاکھ 7ہزار ہیکٹر رقبے پر سرسوں کی کاشت،سالانہ پیداوار 2لاکھ 33ہزار ٹن،خوردنی تیل کی مقامی پیداوار کا 17 فیصدسرسوں سے حاصل کیا جاتا ہے،پاکستان سرسوں کے تیل کی پیداوار بڑھاکر خوردنی تیل کے درآمدی بل کو کافی حد تک کم کر سکتا ہے،کسانوں کو مراعات اور سبسڈی فراہم کرنے سے پیداوار میں اضافہ ممکن۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سرسوں کے تیل کی پیداوار بڑھانے پر توجہ دے کر اپنے خوردنی تیل کے درآمدی بل کو کافی حد تک کم کر سکتا ہے۔ 233,000 ٹن کی سالانہ پیداوار اور 307,000 ہیکٹر کے رقبہ کے ساتھ یہ خوردنی تیل کی پیداوار کا تقریبا 17 فیصد فراہم کرتا ہے۔ نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کے پرنسپل سائنٹیفک آفیسرنزاکت نواز نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرسوں کی پیداوار کسانوں کے لیے کئی سالوں سے ایک اہم فصل رہی ہے اور تیل نکالنے کی اوسط شرح 38فیصدہے۔انہوں نے کہا کہ کسان فی الحال اس فصل کو اگانے پر بہت کم زور دیتے ہیں۔زرعی ماہرین اس بات سے واقف ہیں کہ زمیندار سرسوں کی کاشت کو اپنی فصلوں میں ترجیح نہیں دیتے کیونکہ کسان بڑے پیمانے پر خوراک اور نقدی فصلوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی دستیابی پر منحصر ہے کہ وہ سرسوں کی کاشت کے لیے اضافی رقبہ کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ مختص کر سکتے ہیں۔ نزاکت نے کہا کہ سرسوں کی مقامی مارکیٹ میں اہمیت اور خاص طور پر شہری علاقوں میں مقبولیت کے باوجودکسان اسے کم ترجیح دیتے ہیں۔
کسان سرسوں پر گندم کی پیداوار کو ترجیح دیتے ہیں۔ چونکہ سرسوں اکتوبر میں اگتی ہے اور نومبر میں گندم اگتی ہے اس لیے یہ فصلیں مقابلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زمین کی ہر طرف بڑھتی ہوئی کٹائی کسانوں کے لیے تشویش کا ایک بڑا سبب ہے جو زمین کی زرخیزی کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی ایکڑ پیداوارکیلئے ہمیں مراعات فراہم کرنے اور کسانوں کو سرسوں کی کاشت پر آمادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سرسوں کی فصل اگانے کے لیے ٹیکنالوجی اور بیج بھی ہیں۔ کسانوں کے سرسوں کی فصل اگانے کی زحمت گوارا نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ انہیں اپنی گندم کی مناسب قیمت ملتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ سرسوں کی فصل قدرتی طور پر خشک زمینوں پر اگنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس کو زیادہ پانی کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی چیز سے زیادہ اس کی پیداوار کا اثر خوردنی تیل کے درآمدی بل پر پڑے گاکیونکہ ہماری تقریبا 70 فیصدملکیضروریات درآمدات سے پوری ہوتی ہیں۔ اگر ہم سرسوں کی فصل کا رقبہ بڑھاتے ہوئے ان زمینوں کو استعمال میں لائیں جو گندم کی فصل کے لیے استعمال نہیں ہو رہی ہیں تو پیداوار بڑھ سکتی ہے۔زرعی ماہرین کے مطابق تیل کے بیج کی فصلیں بہت زیادہ پیداوار اور گھریلو مانگ کی صلاحیت فراہم کرتی ہیں۔پاکستان کی روزمرہ کی اہم ترین ضروریات میں سے ایک خوردنی تیل ہے۔ پاکستان کی پیداوار دائمی اور مستقل طور پر اس کی حقیقی صلاحیت سے کم رہی ہے۔ پام آئل اور سویا بین کے تیل کے بعد سرسوں کا بیج دنیا میں سبزیوں کے تیل کا تیسرا اہم ذریعہ ہے۔ یہ سویا بین کھانے کے بعد دنیا میں پروٹین کھانے کا دوسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اب یہ حکام پر منحصر ہے کہ وہ کسانوں کو مراعات اور سبسڈی فراہم کریں تاکہ ان تیل کے بیجوں کی فصلوں کو فروغ دیا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
حالیہ سیلاب کے باعث برآمد کنندگان کو چاول کی برآمدات میں کمی کا خدشہ،سیلاب نے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل کو بہادیا، حقیقی نقصانات کا اندازہ لگانے میں وقت لگے گا،جنوری تک برآمد کے لیے چاول کی قلت ہو جائے گی ،سیلاب نے برآمد کنندگان کی امیدیں چکنا چور کر دیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب کے باعث برآمد کنندگان کو رواں مالی سال کے دوران چاول کی برآمدات میں کمی کا خدشہ ہے۔سیلاب نے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل کو بہا دیا ہے۔ آفت بہت بڑی ہے اور زرعی شعبے کو ہونے والے حقیقی نقصانات کا اندازہ لگانے میں وقت لگے گا۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سینئر وائس چیئرمین محمد انورنے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پہلے سے ذخیرہ شدہ چاول برآمد کیا جا رہا ہے۔ ہمارے پاس اسٹاک دستیاب ہے لیکن اگر ہمیں موجودہ سیزن کے اختتام تک مزید چاول نہیں ملے تو یہ کافی نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اگلے سال جنوری تک برآمد کے لیے چاول کی قلت ہو جائے گی کیونکہ موجودہ فصل کا زیادہ تر حصہ سیلاب سے تباہ یا جزوی طور پر تباہ ہو گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ برآمد کنندگان کو توقع تھی کہ رواں مالی سال کے دوران برآمدات میں 2.8 ارب ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوگا اور مالی سال 2021-22 کے دوران 2.51 ارب ڈالر کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی تاہم سیلاب نے ان کی امیدیں چکنا چور کر دیں اور اب برآمدات کو برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔انہوںنے کہا کہ عام طور پر چاول کی فصل اکتوبر، نومبر میں تیار ہو جاتی ہے اور تازہ چاول دسمبر تک مارکیٹ میں آ جاتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دسمبر تک چاول کی سپلائی بہت کم ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ چاول کی کم پیداوار سے نہ صرف برآمدات کو نقصان پہنچے گا بلکہ مقامی مارکیٹ پر بھی اثر پڑے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ مقامی صارفین کے لیے چاول کی قیمت بھی بڑھ جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ اس سال نہ صرف چاول کے برآمد کنندگان کو نقصان ہوگا بلکہ دیگر زرعی خوراک کی مصنوعات کی برآمدات میں بھی اس سال کمی کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کپاس کی فصل کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے لیے کم کپاس ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو زیادہ کپاس درآمد کرنا پڑے گی۔پاکستان بیورو آف شماریات کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-22 کے دوران گزشتہ سال 2020-21 کی برآمدات کے مقابلے میں پاکستان کی چاول کی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔مالی سال 2021-22 کے دوران 2.5 ارب ڈالر مالیت کے 4.87 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ چاولبرآمد کیے گئے جن میں باسمتی اور غیر باسمتی شامل ہیں۔ 2020-21 میں 2 ارب ڈالر مالیت کے 3.68 ملین میٹرک ٹن چاول کی برآمدات کے مقابلے میںگزشتہ مالی سال میں باسمتی چاول کی برآمدات میں 22.09 فیصد کا اضافہ ہوا اور برآمدی قدر مالی سال 2020-21 میں 569 ملین ڈالر سے بڑھ کر 695 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ ملک نے 2021-22 میں باسمتی کے علاوہ 4.12 ملین ٹن سے زیادہ چاول برآمد کر کے بھی 1.18 ارب ڈالر حاصل کیے جبکہ 2020-21 میں 3 ملین ٹن کی برآمدات کے مقابلے میں 1.47 ارب ڈالر کی مالیت تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان بدھ مت آثار قدیمہ کے تحفظ سے عالمی مذہبی سیاحت کو فروغ دے سکتا ہے، بدھ مت کی عبادت گاہوں اور سٹوپا کے اطراف جدید بین الاقوامی تعلیمی ادارے قائم کیے جا سکتے ہیں، بورڈنگ کی سہولت میں بہتری، ویزہ کی آسان شرائط اور بدھ ٹورسٹ گائیڈ کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بدھ مت کے ورثے کا تحفظ اور مناسب انتظام دنیا کے مختلف ممالک سے بڑی تعداد میں سیاحوں، طلبا اور زائرین کو راغب کر سکتا ہے۔ بدھ مت دنیا کے مختلف حصوں چین، سنگاپور، جاپان، بھوٹان، کمبوڈیا، میانمار، لاوس، سری لنکا، تھائی لینڈ، ویتنام، نیپال اور ہندوستان میں رہتے ہیں۔ وہ پاکستان میں اپنے مذہب کے آثار قدیمہ کا بہت احترام کرتے ہیں۔ محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھروں کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود الحسن نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پاکستان کے شمال مغربی حصے کبھی بدھ مت کا محور تھے۔ 262 قبل مسیح میں موری بادشاہ اشوک نے بدھ مت کو اپنایا۔ موری سلطنت کے زوال کے بعددوسری صدی قبل مسیح سے لے کر پہلی صدی عیسوی کے اوائل تک باختری یونانی، سیتھیائی اور پارتھیوں نے اس خطے پر حکومت کی تاہم پہلی سے پانچویں صدی قبل مسیح تک طاقت کا توازن کشان بادشاہوں کی طرف متوجہ ہواجو بدھ مت کے حقیقی سرپرست تھے۔ 5ویں صدی عیسوی میں کشانوں کے زوال کے ساتھ بدھ مت ختم ہو گیا ۔ اس وقت کی تین سب سے نمایاں بدھ اسٹیٹ گندھاراموجودہ پشاور، مردان، باجوڑ اور بونیرسوات اورٹیکسلاتھیںاور پورا خطہ بدھ خانقاہوں اور سٹوپاوں سے بھرا ہوا تھا۔ اشوکن دور کے اسٹوپا گول شکل کے تھے جبکہ کشانوں کی شکل مربع اور مستطیل شکل میں تھی جنہوںنے نیم ایشلر اور ڈائپر کی چنائی کا استعمال کر کے تعمیراتی انداز کو بہتر بنایا۔ گوتم بدھ سے لے کر اشوک تک سری لنکا، میانمار اور تھائی لینڈ میں صرف ہنایان یا تھیرواد ہی فرقہ غالب ہے۔ پہلی صدی قبل مسیح میںمہایان فرقہ ابھرا اور گندھارا سے یہ چین، کوریا اور جاپان میں متعارف ہوا۔ تانترک بدھ مت کی بنیاد پدمسمبھوا نے 7ویں صدی عیسوی میں اڈیانہ سوات میں رکھی تھی۔
موجودہ سوات میں بدھ مت کے اہم مقامات کارا سٹوپا اور شنگاردار سٹوپا ہیںجو موری بادشاہ اشوک نے بدھ کے جسم کے آثار کو محفوظ کرنے کے لیے بنایا تھا۔ نیموگرام اسٹوپا اور خانقاہ، گمبٹ اسٹوپا، املوک دارا اسٹوپا اور سیدو اسٹوپا کوشانوں نے تعمیر کیا تھا۔ ڈاکٹر محمود نے کہا کہ حکومت کو بدھ مت کے آثار کے تحفظ کو مناسب اہمیت دینی چاہیے تاکہ ملک کو کئی سماجی و اقتصادی طریقوں سے فائدہ پہنچے۔ اس سے پاکستان کو بدھ مت کے نظم و ضبط کی پیروی کرنے والے ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ بدھ مت کی عبادت گاہوں اور سٹوپا کے اطراف میں جدید بین الاقوامی تعلیمی ادارے قائم کیے جا سکتے ہیں۔ ان اداروں میں آثار قدیمہ، ثقافت، معاشرت، عالمی تاریخ، عالمی جغرافیہ، معاشیات، سیاسیات، بشریات، قانون، جرائم، نفسیات، دماغی سائنس، انسانیت، تعلیم اور آیوروید پر خصوصی توجہ دی جا سکتی ہے جس سے ان مقامات کی دیکھ بھال پر خرچ ہونے والے بہت سارے فنڈز کی بچت ہوگی۔ حکومت کو سکھ یاتریوں کی طرز پر بدھ مت یاتریوں، مورخین اور طلباکو سہولت فراہم کرنی چاہیے جوکرتار پور میں اپنے مقدس مزار کی زیارت کرتے ہیں۔ بورڈنگ کی سہولت میں بہتری، ویزہ کی آسان شرائط اور سیاحوں کا مناسب احترام پاکستان میں سیاحت کو فروغ دے سکتا ہے۔ ملک میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بدھ مت کے علم رکھنے والے افراد کو ٹورسٹ گائیڈ کے طور پرمقرر اور تربیت دی جا سکتی ہے۔ ویلتھ پاک کی تحقیق کے مطابق پاکستان بدھ مت کے مقامات کے تحفظ اور مناسب انتظام کے لیے ایک موثر منصوبہ وضع کرکے اور اسے نافذ کرکے اقتصادی اور سفارتی فوائد حاصل کرسکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لیگی رہنما بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا ہے کہ توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی دو کروڑ انیس لاکھ کی رسیدیں ہمارے ریکارڈ کا حصہ ہیں، ہمارا سوال یہ ہے کہ اتنی مالیت کے تحائف کی اتنی کم رسیدیں کیسے ہوسکتی ہیں؟۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خان نے پورا توشہ خانہ چھپایا ہوا ہے، قوم کو حساب دینے کا وقت ہے، عمران خان اب صادق ہے اور نہ ہی امین، سابق وزیراعظم نے 35 سو کا ٹی سیٹ بھی نہیں بخشا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا۔ الیکشن کمیشن میں توشہ خانہ کے تحائف ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکلا بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا۔ وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اسپیکر نے ریفرنس میں کہا ہے کہ آرٹیکل 63(2) کے تحت نااہلی کا کیس بنتا ہے، جبکہ ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی مانگی گئی ہے۔ ممبر کے پی نے کہا کہ آئینی طور پر یہ ریفرنس نہیں بلکہ نااہلی کا سوال ہے۔ علی ظفر نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 63 کی کارروائی میں 62 ون ایف کا کیس نہیں سن سکتا، آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق عدالت ہی کر سکتی ہے کمیشن نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ نے کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کرنا ہے تو الگ درخواست دائر کریں۔ الیکشن کمیشن نے سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے عمران خان کا جواب 60 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا کہ حکومت کے ساڑھے 3 سال کیدوران گھڑیاں، پین، ڈیکوریشن پیس، چھوٹے قالین، ٹیبل میٹ، پرفیوم، تسبیح ، فن پارے سمیت 329 تحائف موصول ہوئے، جس میں سے 58 تحائف
عمران خان اور انکی اہلیہ نے وصول کیے، ان میں سے صرف 14 تحائف کی مالیت 30 ہزار روپے سے زائد تھی، تمام تحائف کا ذکر ٹیکس ریٹرن اور اثاثوں کی تفصیلات میں موجود ہے، تحائف خریدنے کی رقم گوشواروں میں بطور اخراجات ظاہر کردی ہے، جواب میں کہا گیا کہ توشہ خانہ تحائف کے چار یونٹ بیچے گئے، جس کے عوض 2 کروڑ روپے سے زائد رقم ادا کرکے تحائف خریدے، ریفرنس گمراہ کن ، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے، جس میں بے بنیاد الزامات ہیں، اس ریفرنس کے زریعے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق نہیں ہوتا، میں نے اپنے کوئی اثاثے نہیں چھپائے، الیکشن کمیشن ریفرنس خارج کرے، کسی رکن اسمبلی نے آج تک موبائل، گھڑیاں، پائیدان اور ایسی دیگر اشیا اثاثوں میں ظاہر نہیں کیں۔ جواب میں مزید کہا گیا کہ فروخت کئے گئے تحائف کی 5 کروڑ 80 لاکھ سے زائد رقم اثاثوں میں ظاہر شدہ ہے، وہ تحائف 30 جون 2019 کے بعد ہونے کی وجہ سے اس سال کے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، مالی سال 2021-2022 میں لیے گئے تحائف رواں سال کے گوشواروں میں ظاہر کئے جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم جوابدہ ہوں گے۔ ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ ڈاکٹر شیری مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کلاسک کیس ہے لیکن وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کے حقوق کا تحفظ نہیں ہو رہا ، آپ نے اگر تمام ایشوز کو ایڈریس کیا ہوتا تو ٹارچر کے الزامات کا معاملہ سامنے نا آتا۔انہوں نے کہا کہ علی وزیر کا کیس اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں لیکن وہ دو سال سے زیرحراست ہے، علی وزیر کے حلقے کے لوگوں کو پارلیمنٹ میں نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے، یہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، پی ٹی ایم کے کیس میں بغاوت کا کیس بنا اس وقت ہم نے کہا تھا اس عدالت کے دائرہ اختیار میں بغاوت کا کیس نہیں بنے گا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا کوئی سول چیف ایگزیکٹو کہہ سکتا ہے کہ وہ Helpless (بے یار و مدگار) ہے ، شہباز گل کیس میں بھی ٹارچر کا الزام ہے اس کے علاوہ بھی کیسز پہلے سے تھے آپ کا کام ہے ان کو دیکھیں ، جو طاقت میں ہوتا ہے وہ اسی پولیس کو استعمال کرتا ہے پھر اپوزیشن میں آکر اسی کو برا بھلا کہتا ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت اس پر یقین نہیں رکھتی کہ کمیٹیاں بناتے رہیں ، جو لاپتہ افراد بچارے واپس آجاتے ہیں وہ پھر بولتے نہیں ، مجھے بھی خطرہ تھا کورٹ کی وجہ سے بچا ہوا ہوں ، امید ہے نو ستمبر سے پہلے لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے، دوسری صورت میں وزیراعظم جوابدہ ہوں گے ، عدالت نہیں چاہتی کہ معاملہ وہاں تک پہنچے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عدالت کیسز وفاقی کابینہ کو بھیجتی رہی ہے لیکن وہ کچھ نہیں کرتے، وفاقی دارالحکومت میں لوگ محفوظ نہیں ہیں، انسانی حقوق کے تحفظ کرنے والوں کو ریاست پسند نہیں کرتی۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جج زیبا چوہدری سے متعلق کہے گئے الفاظ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر ارادی طور پر منہ سے نکلے الفاظ پر گہرا افسوس ہے،یقین دہانی کراتا ہوں کہ عدالت اور ججز کی عزت کرتا ہوں،خاتون جج کو دھمکانے کا ارادہ نہیں تھا بلکہ ایسا کرنے کا تو سوچ بھی نہیں سکتا، آئندہ ایسے معاملات میں انتہائی احتیاط سے کام لوں گا، کبھی ایسا بیان دیا نہ مستقبل میں دوں گا،میں عدلیہ مخالف بدنیتی پر مبنی مہم چلانے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ بدھ کو عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر نیا تحریری جواب جمع کرایا جو 19 صفحات پر مشتمل ہے، عمران خان نے شوکاز نوٹس کے جواب میں ضمنی جواب عدالت میں جمع کرایا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں جج زیبا چوہدری سے متعلق کہے گئے الفاظ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر ارادی طور پر منہ سے نکلے الفاظ پر گہرا افسوس ہے۔ عمران خان کا اپنے جواب میں کہا کہ یہ حوصلہ افزا بات ہے کہ مجھے اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا، میں نے ہمیشہ اداروں کی عزت پر مبنی رائے کا اظہار کیا ہے، یقین دہانی کراتا ہوں کہ عدالت اور ججز کی عزت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ججز عام آدمی کو انصاف فراہم کرنے میں ہمہ وقت مصروف رہتے ہیں، میرا مقصد خاتون مجسٹریٹ کی دل آزادی نہیں تھا، ہائیکورٹ اور اس کی ماتحت عدالتوں کے لیے بہت احترام ہے، خاتون جج کے احساسات کو ٹھیس پہنچانا مقصد نہیں تھا، پبلک ریلی میں نادانستگی میں ادا کیے گئے الفاظ پر افسوس ہے، خاتون جج کو دھمکانے کا ارادہ نہیں تھا بلکہ ایسا کرنے کا تو سوچ بھی نہیں سکتا۔
عمران خان کی جانب سے جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ ہائیکورٹ میں شہباز گل کیس کی اپیل زیرالتوا ہے، مجھے لگا کہ ماتحت عدالت نے جسمانی ریمانڈ دیدیا تو بات وہاں ختم ہو گئی، شہباز گل پر ٹارچر کی خبر تمام پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر آئی۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیوزمیں شہباز گل کو سانس لینے میں دشواری تھی اور وہ آکسیجن ماسک کیلئے منتیں کر رہا تھا، شہباز گل کی اس حالت نے ہر دل اور دماغ کو متاثر کیا ہو گا، خواتین کے حقوق کا علمبردار ہوں جو کہا اس کا مقصدخاتون جج کے جذبات مجروح کرنا نہیں تھا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ عدالت کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ آئندہ ایسے معاملات میں انتہائی احتیاط سے کام لوں گا، کبھی ایسا بیان دیا نہ مستقبل میں دوں گا جو کسی عدالتی زیر التوا مقدمے پر اثر انداز ہو۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں عدلیہ مخالف بدنیتی پر مبنی مہم چلانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے یا انصاف کی راہ میں رکاوٹ کا سوچ بھی نہیں سکتا،عدالت سے استدعا ہے کہ میری وضاحت کو منظور کیا جائے۔ عمران خان نے توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لینے کی استدعا بھی کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ عدالتیں ہمیشہ معافی اور تحمل کے اسلامی اصولوں کو تسلیم کرتی ہیں، امید کرتا ہوں عفو و درگزر اور معافی کے وہ اسلامی اصول اس کیس پر بھی لاگو ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہسیلاب متاثرین صبر سے کام لیں ہم آپ کے ساتھ ہیں، تھوڑا وقت لگے گا، حق دار کو اس کا حق ہر صورت دلوایا جائے گا وفاقی، صوبائی ادارے اور افواج پاکستان عوام کی خدمت کیلئے حاضر ہیں ، حالیہ مشکل حالات میں انتظامیہ اور افواج نے خدمت انسانیت کی خاطر اپنا کردار ادا کیا ، دریا کے پیٹ میں ہوٹلوں کا قیام قانونی طور پر ناجائز ہے، لوئر کوہستان میں پانچ افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، اپنی زندگی میں کبھی ایسی تباہی نہیں دیکھی ، کوشش ہے 2 لاکھ خیمے دو ہفتوں میں پہنچا دیئے جائیں، آرمی چیف کے حکم پر سوات ویلی میں ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے مل کر کام کر رہے ہیں۔ بدھ کو وزیراعظم شہبازشریف نے ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان بھی ساتھ تھے، وزیراعظم نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر متاثرین کیلئے جاری امدادی سرگرمیوں اور سگو پل کی بحالی کے کام کا جائزہ لیا، وزیراعظم کو کمشنر اور شاہراہوں کے قومی ادارے کے حکام نے سگو پل پر گاڑیوں کی آمدورفت کی بحالی کیلئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی، سگو پل ڈیرہ اسماعیل خان کو بلوچستان کے علاقے کچلاک کے ساتھ ملانے والی قومی شاہراہ این 50 پر واقع ہے، پل کو حالیہ سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا تھا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج میں ایک بار پھر سیلابی صورتحال کے جائزہ کیلئے ڈی آئی خان حاضر ہوا ہوں، وفاقی، صوبائی ادارے اور افواج پاکستان عوام کی خدمت کیلئے حاضر ہیں جس پر انتظامیہ اور افواج پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، حالیہ مشکل حالات میں انتظامیہ اور افواج نے خدمت انسانیت کی خاطر اپنا کردار ادا کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قمبر شہداد کوٹ کا دورہ کیا ہر طرف پانی ہی پانی ہے، دریا کے پیٹ میں ہوٹلوں کا قیام قانونی طور پر ناجائز ہے، لوئر کوہستان میں پانچ افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، اپنی زندگی میں کبھی ایسی تباہی نہیں دیکھی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ اب سیلاب سے متاثرہ لوگوں کیلئے مختص رقم 28 ارب سے بڑھا کر70 ارب کر دی جائے، کوشش ہے 2 لاکھ خیمے دو ہفتوں میں پہنچا دیئے جائیں، آرمی چیف کے حکم پر سوات ویلی میں ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی اترنے پر جو وبائی امراض پید اہونگے اب ہمیں اسکا چیلنج ہے، صاف پانی مہیا کرنا اور گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنا کھربوں کا کام ہے،ٹانک میں گھروں کی تعمیر کا منصوبہ شروعکرنے جا رہے ہیں، لاکھوں گھر جو زمین بوس ہوئے اور دریا برد ہوئے انکی تعمیر کا کام کرنا ہے، باہمی مشاورت سے اس بات پر غور کیا جائے گا کہ گھر تعمیر کروا کر دیئے جائیں یا رقوم دی جائیں، وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دوست ممالک جو ہماری مدد کررہے ہیں میں انکا مشکور ہوں، سیلاب متاثرین صبر سے کام لیں ہم آپ کے ساتھ ہیں، تھوڑا وقت لگے گا، حق دار کو اس کا حق ہر صورت دلوایا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض کی قسط موصول ہونے کے باوجود روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ کا تسلسل برقرار ، ملک بھر میں ڈالر ایک بار پھر تگڑا ہونے سے روپے کو رگڑا لگنے کا سلسلہ برقرار ہے، امریکی کرنسی کی قدر میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔ بدھ کو کاروباری ہفتے کے تیسرے روز پھر امریکی ڈالر 2 روپے 8 پیسے مزید مہنگا ہونے سے انٹربینک میں 223 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ ہوا ۔ معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی بنیادی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ڈالر کے انڈیکس میں اضافہ اور اس کی مضبوطی ہے۔ ہمارا کرنٹ اکانٹ خسارہقابو میں ہے، آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں اضافہ ہو گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں گھریلو آلات 200 ملین لوگوں کی ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے جبکہ اس کی صنعت کا حجم مارکیٹ کے مقابلے میں اتنا بڑانہیں ہے۔ گوادر پرو کے مطابقصدر جے ڈبلیو گروپ فیصل آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں برقی آلات کی صنعت تقریباً 1.1 بلین ڈالر کی پیداواری مالیت کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہی ہے، جو کہ اب بھی مقامی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتی۔ اس صنعت میں پاک چین تعاون پاکستان میں بہترین معیار کے الیکٹرانکس آلات متعارف کرانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ یہ پاکستان کی صنعتی ترقی میں بھی مدد کر سکتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں ہائی سینس اور میڈ اکے تقسیم کار ٹرائی اینگلز الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او عمران غنی نے کہا پاکستان میں مختلف مقامی اور چینی برانڈز نے اسمبلنگ اور مینوفیکچرنگ کے روڈ میپ کو اپناتے ہوئے پاکستانی صارفین کو مناسب قیمت پر الیکٹرانک مصنوعات فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کوشش کا ایک حصہ ہماری کمپنی بھی دے رہی ہے۔ ہم نے پاکستان میں ایل ای ڈی ٹی وی ہائی سینس، مائیکرو ویو اوون اور میڈا کے واٹر ڈسپنسر لانچ کیے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں بجلی کی لوشیڈنگ عام ہے۔ ہم پاکستان میں مکمل طور پر خودکار واشنگ مشینیں بنانے والے پہلے مینوفیکچرر ہیں۔ لیکن جب بجلی بند ہو جاتیہے تو مشین خود بخود دوبارہ سٹارٹ نہیں ہو سکتی۔ گوادر پرو کے مطابق ہائیر پاکستان انڈسٹریل پارک کے جنرل منیجر ہو گانگ گانگ نے پاکستان میں گھریلو آلات کی مصنوعات کی لوکلائزیشن کی ایک عام مثال متعارف کرائی۔
انہوں کہا ہم نے واشنگ مشین کو ایک نئے فنکشن کے ساتھ دوبارہ ڈیزائن کیا ہے کہ جب پاور شٹ ڈاؤن ہوتا ہے، جب پاور سپلائی دوبارہ آتی ہے تو مشین خود بخود دوبارہ سٹارٹ ہوسکتی ہے۔ اور ہم نے اس اپڈیٹ شدہ مشین کو ایک ٹچ کا نام دیا، جس کا مطلب ہے کہ آپ کو صرف ایک بار بٹن کو چھونے کی ضرورت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق درآمد کے علاوہ متعلقہ ٹیکنالوجیز کی پاکستان کی مانگ بھی بھرپور ہے۔ اس وقت الیکٹرونکس سے متعلقہ بہت سی چینی کمپنیاں ٹیکنالوجی منتقل کر رہی ہیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھا رہی ہیں۔ گھریلو آلات کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بڑی صلاحیت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق دنیا میںنیشنل لیبز اور قومی معیارات اہم ہیں۔ پاکستان بدقسمتی سے گھریلو آلات اور الیکٹرانکس سے متعلق لیبز میں بہت پیچھے تھا۔ ہائیر نے پاکستان میں ایک ایئر کنڈیشننگ لیب قائم کی ، جس سے یہ پاکستان میں قومی لیبارٹری قائم کرنے والی پہلی کمپنی بن گئی ۔ فیصل آفریدی نے ہمیں بتایا کہ پاکستان میں تیار ہونے والی تمام متعلقہ مصنوعات کو یہاں سے سرٹیفائیڈ کیا جا سکتا ہے۔ طویل مدت میں اس سے ہمارے ملک کو اس طرح فائدہ پہنچے گا کہ جب ہم اپنی مصنوعات کو دوسرے ممالک کو برآمد کریں گے، تو قدرتی طور پر اس کی منظوری پاکستان سے سرٹیفیکیشن کے ساتھ مل جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستانشدید سیلاب سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے، ملک چینی موسمیاتی کمپنیوں کے ساتھ تعاون بڑھا رہا ہے۔ ماحول اور ماحولیات کے آلات میں مہارت رکھنے والی ایک پیشہ ور چینی کمپنی زوگ لیب کے سی ای او چو گا نے چائنا اکنامک نیٹ ( سی ای این ) کے نامہ نگار کو بتایا کہ فی الحال ہم خودکار ویدر اسٹیشن (AWS) اور ٹیکنالوجیز کی فراہمی پر کام کر رہے ہیں،ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ ویدرلیبارٹریز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے بیجنگ میں اختتام پذیر ہونے والے چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز ( سی آئی ایف ٹی آئی ایس ) کیدوران فیلڈ ماحولیات کی نگرانی کے لیے اے ڈبلیو ایس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین میں موسمیاتی آلات کی مقدار اور معیار دنیا میں سرفہرست ہے۔ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کے صارفین کے لیے، چینی موسمیاتی سازوسامان امریکہ اور یورپی ممالک میں تیار کردہ ایک ہی انڈیکس اور درستگی کے ساتھ ملتے جلتے مصنوعات کے مقابلے میں زیادہ کفایتی ہے۔ مغربی ممالک کی طرف سے تقریباً 300,000 آر ایم بی میں فروخت ہونے والے خودکار موسمی اسٹیشن کا ایک سیٹ چین سے تقریباً 200,000 آر ایم بی میں خریدا جا سکتا ہے چو گا نے سی ای این کو بتایا لاگت 50,000 سے 60,000 آر ایم بی پر کنٹرول کی جاتی ہے۔
آٹومیٹک ویدر سٹیشن پاکستان کے لیے ریڈارز اور سیٹلائٹس کے مقابلے میں ایک بہت ہی اقتصادی آپشن ہے جس کے لیے طویل مدتی، بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے ۔ سی ای او کے مطابق پاکستان اور چین موجودہ موسمی سٹیشنوں سے حاصل کردہ ڈیٹا کی درستگی کو بہتر بنانے کے لیے موسمیاتی معیارات قائم کرنے کے لیے بھی تعاون کر سکتے ہیں۔ چوگا نے بتایا ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے چین پاکستان کو موسمیاتی ریڈار، سیٹلائٹ ریسیورز وغیرہ فراہم کر سکتا ہے تاکہ سہہ جہتی موسمیاتی مشاہداتی نظام قائم کیا جا سکے جو زمین، سمندر، ہوا اور خلا میں موجود آلات کا احاطہ کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ موسمیاتی الرٹ موسم کی پیشن گوئی سے مختلف ہے۔ پہلا جو موسمیاتی آفات کو نشانہ بنا تی ہے، اس کے لیے مشاہداتی آلات اور آلات کے پورے سیٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس لحاظ سے تمام ممالک موسمیاتی آفات کے پیش نظر مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی ہیں، اور مستقبل ڈیٹا شیئرنگ میں مضمر ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ گزشتہ سال پاک چین تجارتی حجم ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، امید ہے اگلے 3 سے 5 سالوںمیں دوگنا ہو جائے گا ، پاکستان کی چین کو برآمدات بڑھانے کے لیے دونوں ممالک مل کر کام کر رہے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کو خصوصی انٹرویو میں معین الحق نے کہا کہ ہر سال سی آئی ایف ٹی آئی ایس بڑھ رہا ہے اور بڑا اور بڑا ہوتا جا رہا ہے۔ میرے خیال میں یہ چین کی طاقت ہے ـ اختراعات، نئی ٹیکنالوجیز، نئے انداز، نئی ترقی ۔ معین الحق نے سی ای این کو بتایا کہ چین پہلے ہی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور گزشتہ سال ہمار ا تجارتی حجم ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اگلے 3 سے 5 سالوں میں ہم اس کو دوگنا کر سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے خاص طور پر چین کو پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک مل کر کام کر رہے ہیں۔ سفیر نے نشاندہی کی کہ خدمات کی تجارت میں ہمارا تعاون اس وقت ایک کمزور شعبہ ہے، اس لیے سی آئی ایف ٹی آئی ایس کے اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے، ہمیں امید ہے کہ لاجسٹکس، مالیاتی خدمات، ای کامرس جیسی تجارت میں ہماری دو طرفہ تجارت میں بہتری آئے گی۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا یقیناً ہم نہ صرف سی آئی ایف ٹی آئی ایس میں بلکہ دیگر تجارتی میلوں میں بھی اپنی شرکت کے منتظر ہیں، جیسے کہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو نومبر میں منعقد ہونے والی ہے۔ اس موقع پر چین میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر نے سی ای این کو بتایا یہ میلہ پاکستان اور دیگر ممالک کے لیے اپنی نمائندگی کرنے اور اپنی منفرد مصنوعات کی نمائش کا ایک شاندار موقع ہے۔ خدمات کے لحاظ سے یہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں ہم زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور جہاں ہم دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے لیے جیت کا حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ غلام قادر نے کہا ہم چینی فرموں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت کچھ کرنے کو ہے، اور ہم اس کے منتظر ہیں۔ بہتر ترقی کے لیے تعاون ، سرسبز مستقبل کے لیے اختراع کے موضوع پر سی آئی ایف ٹی آئی ایس 2022 کی میزبانی چین کی منسٹری آف کامرس اور بیجنگ کی میونسپل حکومت نے مشتر طور پر کی ۔ یہ چین کے لیے کھلے پن کو وسعت دینے، تعاون کو گہرا کرنے اور جدت طرازی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے، جس نے عالمی خدمات کی صنعت اور خدمات کی تجارت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سکھوں کیلئے علیحدہ ملک خالصتان کے قیام پر برطانیہ، سوئٹزر لینڈ اوراٹلی میں ریفرنڈم کے بعد اب 18 ستمبر کو کینیڈا میں ووٹنگ ہوگی۔ برطانیہ اور دیگر ممالک میں خالصتان پر ریفرنڈم کے بعد کینیڈا کی سیاست میں ہلچل شروع ہو گئی ہے، خالصتان ریفرنڈم کیلئے 18 ستمبر سے کینیڈا میں ووٹنگ کا آغاز ہو گا۔سکھ فار جسٹس کے زیر اہتمام 18 ستمبر کو ٹورنٹو کے نواحی علاقے برامپٹن میں ریفرنڈم منعقد ہو گا، ریفرنڈم سے پہلے ہی کینیڈا میں سکھوں نے 5 میل طویل کار ریلی نکال کر مقامی افراد کی توجہ حاصل کر لی۔ ٹورنٹو میں نکالی گئی کار ریلی میں دو ہزار سے زائد گاڑیاں شامل تھیں ،ریفرنڈم کے حوالے سے ٹرک ریلی کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ میگا بِل بورڈز پر خالصتان ریفرنڈم کی تشہیر بھی جاری ہے۔خالصتان پر ریفرنڈم کا آغاز گزشتہ برس 31 اکتوبر کو لندن سے ہوا تھا جس کے بعد سوئٹزرلینڈ اور اٹلی میں بھی ووٹنگ کرائی گئی۔ریفرنڈم میں اب تک بیرون ممالک میں مقیم ساڑھے چار لاکھ سے زائد سکھ حصہ لے چکے ہیں۔ ٹورنٹو میں ہونے والے ریفرنڈم کو شہید ہرجندر سنگھ پرہا کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ایف بی آئی کے چھاپے میں امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر سے جوہری راز پر مبنی انتہائی خفیہ دستاویز بھی ملی ہے۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دستاویز میں ایک غیر ملکی طاقت کی جوہری صلاحیت اور دفاع کا ذکر ہے، دستاویز اتنی حساس ہے کہصرف صدر یا کابینہ کا رکن ہی اس تک رسائی کی اجازت دے سکتا ہے۔امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کی دستاویزات تک رسائی کے لیے خصوصی اجازت درکار ہوتی ہے، انتہائی حساس مواد کے جائزے کے لیے ایف بی آئی اور اٹارنی کو خصوصی اجازت لینی پڑی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ انتہائی خفیہ دستاویزات کو ممکنہ طور پر چھپایا گیا تھا، ٹرمپ چاہتے تھے کہ حساس مواد سے متعلق ایف بی آئی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی جائے۔یاد رہے کہ ایف بی آئی نے رواں ماہ 8 اگست کو فلوریڈا میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مارالاگو ریزورٹ پر چھاپہ مارا تھا، یہ ریزورٹ پرائیویٹ ممبر کلب کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔اس سے قبل بھی حساس دستاویزات پر ٹرمپ اور نیشنل آرکائیو کے درمیان طویل رسہ کشی ہوئی تھی۔ٹرمپ نے جنوری میں شکست تسلیم کر کے دستاویز کے 15 بکس حکام کے حوالے کیے تھے۔حوالے کیے گئے ان بکسوں میں 184 دستاویزات پر ٹاپ سیکرٹ، سیکرٹ اور کانفیڈینشل کے مارک تھے۔ ٹرمپ نے فلوریڈا کے گھر میں خفیہ دستاویزات چھپادیں، امریکی وزارت انصاف انہی دستاویزات کے جائزے کے بعد ایف بی آئی نے ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مارنے کا فیصلہ کیا تھا۔ایف بی آئی کی مداخلت کے بعد ٹرمپ کے وکلا نے مزید 38 خفیہ دستاویزات فراہم کیں۔رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے وکلا نے سرٹیفکیٹ میں حلفیہ کہا ہے کہ یہ آخری مواد ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی کے پاس ٹرمپ کے گھر پر مزید حساس مواد کی موجودگی کے ثبوت بھی تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
جنوبی کوریا کے جزیرے جیجو سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ہنامنور نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد10 اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ متعدد افراد لاپتہ ہو گئے ہیں، غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہرپوہانگ میں ایک اپارٹمنٹ کی زیرآب پارکنگ سے7 لاشیں ملیں جبکہ 2 افراد کو بچایا گیا، اس کے علاوہ شہر میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔جنوبی کوریا میں طوفان کے باعث 21 ہزارعمارتوں اور گھروں کو نقصان پہنچا جب کہ طوفان سے 5 ہزار افراد انخلا پر مجبور ہوگئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق سمندری طوفان ہنا منور کے باعث پورے ملک میں 90 ہزار گھروں کی بجلی بھی منقطع ہے اور متعدد پروازیں بھی منسوخ ہو گئی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
برطانیہ کی نو منتخب وزیراعظم لز ٹرس کا اپنے پہلے خطاب میں کہنا تھا کہ برطانیہ کی تعمیر و ترقی ان کے مشن کا حصہ ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم لز ٹرس نے معیشت، توانائی اور ہیلتھ سسٹم کو اپنی تین فوری ترجیحات قرار دیا ہے۔ وزیراعظم لزٹرس کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں میں کمی اور اصلاحات کے ذریعے معیشت کو فروغ دیا جائے گا، اسپتالوں، اسکولوں، سڑکوں اور براڈ بینڈ کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے گا۔لزٹرس نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ یوکرین جنگ سے پیدا ہونے والے توانائی کے بحران سے فوری نمٹا جائے گا۔برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لز ٹرس کی جانب سے نئی کابینہ کے ارکان کا اعلان کردیا گیا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق تھریس کوفی کو ہیلتھ سیکرٹری اور ڈپٹی وزیراعظم، کاسی کوارٹنگ کو چانسلر جبکہ جیمزکلیورلی کو برطانیہ کے نیا سیکرٹری خارجہ مقررکیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سویلا بریورمین کو ہوم سیکرٹری، وینڈی مورٹن کو چیف وہپ کے عہدے پرتعینات کیا گیا ہے۔برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے بین ویلس کو سیکرٹری دفاع بنایا گیا ہے، وہ2019 سے اسی عہدے پر موجود تھے۔ نئی کابینہ میں برینڈن لوئیس لارڈ چانسلر اور سیکرٹری جسٹس بنا دیے گئے جبکہ ندیم ضحاوی وزیر برائے ایکوالیٹیز بنائے گئے ہیں۔لِز ٹرس ملکہ سے ملاقات کے بعد باقاعدہ طور پر برطانیہ کی نئی وزیراعظم بن گئیں پینی مورڈینٹ لیڈر آف ہاس آف کامنز جبکہ لارڈ ٹرو لیڈر آف ہاس آف لارڈ مقررکیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ سے ملاقات اور حکومت بنانے کی باضاطہ دعوت ملنے کے بعد لز ٹرس نے ڈاننگ اسٹریٹ کا چارج سنبھال لیا تھا اور اب ان کی جانب سے نئی کابینہ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
مالیاتی فرم گولڈ مین ساکس کا کہنا ہے کہ اگلے سال یورپی گھرانوں کے توانائی کے بلوں میں 2 کھرب ڈالرز کا ہوش ربا اضافہ ہوگا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مالیاتی فرم گولڈ مین ساکس کا کہنا ہے کہ یورپ کے انرجی بلوں میں اضافے کے مسئلے پر حکومتی مداخلت کی ضرورت ہو گی جبکہ یورپ کی مجموعی داخلی پیداوار میں انرجی بلوں کی شرح 15 فیصد ہوگی۔آئندہ چند سالوں میں یورپ کی سڑکوں پر بجلی سے چلتی گاڑیوں کا راج ہوگا ۔مالیاتی فرم گولڈ مین ساکس کا کہنا ہے کہ توانائی کی قیمت کی حد مقرر کر کے کم قیمت پر بجلی کی فراہمی جیسے اقدامات زیر غور ہیں۔دوسری جانب خبر ایجنسی کا بتانا ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے توانائی اس مسئلے پر تبادلہ خیال کے لیے جمعے کو ملاقات کریں گے جس میں توانائی کے مسائل اور ان کے حل کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی