چین ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے مندوبین دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال کی جانب جارہے ہیں۔ (شِںہوا)
متحدہ عرب امارات کے صدرشیخ محمد بن زاید نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے۔ امارات کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق اماراتی صدر نے شمالی ترکی کی کان میں دھماکے سے ہلاکتوں پرترک صدر اور ترکی کے دوست عوام سے گہرے رنج و ملال کا اظہار کیا ہے۔امارات کے صدر نے اس المناک حادثے پر ترکی سے مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔ترک صدر نے ٹیلیفونک رابطے اور ترکی سے متعلق برادرانہ جذبات کے اظہار پر اماراتی صدر کا شکریہ ادا کیا۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے حوالے سے بتایا تھا کہ جمعے کو شمالی ترکی کے صوبے بارتین میں کوئلے کی کان میں دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔اس سے قبل ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا تھا کہ کان میں کام کرنے والے 110 افراد میں سے 58 کو امدادی ٹیموں نے بچا لیا یا وہ خود کان سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
مصر میں والد نے سکول پرنسپل کے نامناسب سلوک سے دل برداشتہ ہوکر بیٹے کے سکول کے سامنے خودسوزی کرلی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی مصر کے ایک سکول میں زیر تعلیم ایک بچے کے والد نے کورس کی کتابیں دینے کی درخواست کی تھی جسے سکول نے مسترد کردیا تھا۔مصری میڈیا نے بتایا کہ سکول کی پرنسپل نے نہ صرف کورس دینے سے انکار کیا بلکہ بچے کے والد کے ساتھ نامناسب سلوک بھی کیا۔بچے کے والد نے کتابیں دینے سے انکار اور پرنپسل کے نارواسلوک پر دل برداشتہ ہوکر البحیرہ کمشنری کے قصبے میں واقع سکول کے سامنے مبینہ طور پر تیل چھڑک کر خود کو آگ لگا لی۔ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بچہ پرائمری سکول کی پہلی کلاس میں زیرتعلیم ہے۔ سکول کے عملے نے فوری مداخلت کرتے ہوئے آگ بجھانے کی کوشش کی اور اس شخص کو ہسپتال پہنچایا گیا۔ اقدام خودسوزی کرنے والے مصری شہری کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر سکول پرنسپل کے نامناسب سلوک سے دل برداشتہ تھا جبکہ بیٹے کی فائل بھی سکول کے سرکاری ریکارڈ سے غائب کردی گئی تھی۔ مصری شہری کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد سکول انتظامیہ نے گھر آ کر کورس کی کتابیں دیں۔ بچے کی سکول فائل بھی مل گئی اور اس کا اندراج کرلیا گیا ہے۔ البحیرہ محکمہ تعلیم نے واقعے کی ذمے دار سکول پرنسپل کوعہدے سے ہٹا دیا اور بچے کو کورس کی کتابیں دینے سے انکار کرنے پر تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
افریقی ملک یوگنڈا کی حکومت نے ایبولا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ملک کے بعض اضلاع میں کرفیو لگانے کا اعلان کردیا، ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 19 ہوچکی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوگنڈا کے صدر یوویری موسیوینی نے کہا ہے کہ ملک کے بعض علاقوں میں ایبولا وائرس کی تشخیص کے بعد متاثرہ علاقوں میں کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے۔صدر موسیوینی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایبولاوائرس کے خلاف حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مزید اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایبولا سے متاثرہ علاقوں موبندے اور کاساندا میں شہریوں کے آنے اور جانے پر پابندی عائد کی کردی گئی ہے اور مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک علاقے میں کرفیو لگایا جائے گا۔یوگنڈا کی وزارت صحت کے ترجمان ایمانوئل این بیونا کا کہنا ہے کہ ملک میں ایبولا وبا سے 19 مریض موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ مزید 34 کیسز سامنے آئے ہیں۔ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کے پھیلا کا مرکز موبندے کا علاقہ تھا، جو ڈیمو کریٹک ریپبلک آف کانگو سے یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا تک جانے والی ہائی وے پر واقع ہے۔واضح رہے کہ ملک میں 19 ستمبر کو پہلی دفعہ 24 سالہ شخص میں ایبولا وائرس کی تشخیص کی گئی تھی۔ اس وقت تک ایبولا کی وجہ سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
امریکا میں چھپنے والے اشتہار پر بھارت میں واویلا مچ گیا، وال اسٹریٹ جرنل میں شائع اشتہار میں بھارتی وزیر خزانہ سمیت 11 اعلی عہدیداروں کو مطلوب قرار دیتے ہوئے پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔امریکی جریدے میں مودیز میگنٹسکائی الیون کے عنوان سے اشتہار غیر سرکاری امریکی تنظیم فرنٹیئرز آف فریڈم نے شائع کروایا۔اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ملیے ان افسران سے جنہوں نے بھارت کو سرمایہ کاری کے لیے ایک غیر محفوظ جگہ بنا دیا ہے۔اشتہار میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مودی حکومت کے ان افسران نے سیاسی اور کاروباری حریفوں سے بدلہ لینے کے لیے ریاستی اداروں کو استعمال کیا جس سے قانون کی حکمرانی ختم ہوئی۔اشتہار میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ 2016 کے گلوبل میگنٹسکائی ہیومن رائٹس اکانٹیبلٹی ایکٹ کے تحت ان بھارتی افسران پر اقتصادی اور ویزا پابندیاں عائد کی جائیں۔واضح رہے کہ رواں سال اگست میں فرنٹیئرز آف فریڈم نے درخواست دائر کی تھی جس میں بھارتی حکام پر اداروں کے غلط استعمال کا الزام لگایا گیا تھا اور کہا تھا کہ مذکورہ افسران بھارت کی تفتیشی ایجنسیوں اور عدالتوں کے ذریعے احتساب کے عمل میں تعطل پیدا کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سکیورٹی فورسز کا بنوں کے علاقے جانی خیل میں آپریشن، فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خفیہ اداروں کی جانب سے جانی خیل میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے، ہلاک ہونے والا دہشت گرد سکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم رہا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ لال حویلی ایک تاریخ ہے کوئی نائن زیرو نہیں، کوئی ختم نہیں کر سکتا۔ سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کا 8 میں سے 6 نشستیں جیتناعالمی ریکارڈ ہے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا ہے کہ 16 وزارتوں کی تحقیق اور تفتیش میں تمام اداروں کو میرے خلاف کوئی چیز نہیں ملی اب 3 مرلے کی لال حویلی نکال دی ہے، لال حویلی کوئی نائن زیرونہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ نا اہل حکمران اپنے لیے رسوائی اور ہمیں مزید پذیرائی دے رہے ہیں، لال حویلی ایک تاریخ ہے جسے کوئی ختم نہیں کر سکتا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعلی پنجاب چودھری پرویزالہی نے کہا ہے کہ پاکستان کو دیگر چیلنجز کی طرح غربت کے خاتمے کے چیلنج کا بھی سامنا ہے۔ غربت کے خاتمے کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد حالیہ سیلاب نے غربت میں اضافہ کیا ہے، آئیے غربت کے خاتمے کی جنگ میں ہم مشترکہ انسانیت کے جذبے کے ساتھ اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے کا بیڑا اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے معاشرے کی تعمیرکریں جو نہ صرف غربت سے پاک سے ہو بلکہ ضرورت مندوں کو بااختیار بنائے غربت سے پورا معاشرہ متاثر ہوتا ہے۔ چودھری پرویز الہی نے مزید کہا ہے کہ پنجاب احساس راشن پروگرام غربت کے خا تمے کیلئے ایک تاریخ ساز اقدام ہے، اس پروگرام کے تحت 80 لاکھ مستحق خاندانوں کو گھی، آٹا، دالیں اور آئل 40 فیصد تک سستا فراہم کیا جارہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے سیلاب کی تباہ کاریوں کا تخمینہ 32.4 ملین ڈالرز لگایا گیا ہے، موجودہ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے 199 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے آئی ایم ایف کو خدشات تھے، ڈالر کی قدر جلد 200 روپے سے نیچے آجائے گی، پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی واشنگٹن میں صدر اسلامک ڈویلپمنٹ بینک اور آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقاتیں، عالمی مالیاتی اداروں نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر پاکستان کی ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا۔ وزیر خزانہ اسحق ڈار نے ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر سے ملاقات کے دوران سالہا سال سے پاکستان کی معاونت اور اہم ترقیاتی شراکت دار رہنے اور حالیہ سیلاب میں امداد پر بنک کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔ بنک کے صدر نے وزیرخزانہ کو ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کے بلوچستان کے دیہی ترقیاتی پروگرام کی منظوری سمیت پاکستان کی مدد جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں آئی ایم ایف اور کثیر ملکی امداد ی اداروں پر وسیع تر تعاون کے لئے زور دیا ہے۔ واشنگٹن میں مشرق وسطی، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے وزرائے خزانہ اور سنٹرل بنک کے گورنروں کے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحا ق ڈار نے آئی ایم ایف پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور اس جیسی صورتحال سے دوچار ملکوں کو سامنے رکھتے ہوئے انہیں درپیش سنگین اقتصادی، سماجی اور سیاسی مسائل کا اندازہ لگائیں جنہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامناہے۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلابوں سے بڑے پیمانے پر تباہی پر پاکستان سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور ادارے کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بیجنگ(شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی اتوار کو شروع ہونے والی 20 ویں قومی کانگریس میں سال 2035 کے لیے چین کے مجموعی ترقیاتی اہداف پر مبنی خاکہ کے حوالے سے ایک رپورٹ پیش کر دی گئی۔
اس رپورٹ میں سال 2035 کے لیے چین کے مجموعی ترقیاتی مقاصد کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔
رپورٹ میں مجموعی ترقیاتی مقاصد میں اقتصادی قوت، سائنسی اور تکنیکی صلاحیتوں اور جامع قومی طاقت میں نمایاں اضافہ کرنا شامل ہے ۔
اس کے علاوہ مقاصد میں ایک درمیانے درجے کے ترقی یافتہ ملک کے برابر ہونے کے لیے فی کس مجموعی مقامی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرنا شامل ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں بڑی خود انحصاری اور طاقت کے ساتھ دنیاکے جدید ترین ملکوں کی صف میں شامل ہونا مجموعی ترقیاتی مقاصد میں شامل ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک جدید معیشت کی تعمیر کی جائے گی ، ترقی کا ایک نیا نمونہ بنایا جائے گا، بنیادی طور پر نئی صنعت کاری حاصل کی جائے گی ۔
اس کے ساتھ معلومات کا حصول ، شہری زندگی کا فروغ اور زراعت میں جدت لائی جائے گی ۔
اس رپورٹ کے مطابق بنیادی طور پر نظام اور حکمرانی کی صلاحیت کو جدید بنایا جائے گا ،مکمل عوامی جمہوریت کے لیے نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور قانون پر مبنی ملک،حکومت اور معاشرے کی تعمیرکی جائے گی ۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، ہنر، ثقافت، کھیل اور صحت میں ایک سرکردہ ملک بننا اور نمایاں طور پرقومی نرم طاقت میں اضافہ کر نا اہم مقصد ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ مشترکہ مستقبل والی انسانی برادری کو فروغ دینے لئے چین نے خود کو وقف کردیا ہے۔
اتوار کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ چین ہمیشہ عالمی امن برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کے فروغ کے لئے اپنی خارجہ پالیسی کے اہداف پر ڈٹا رہا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انسانی معاشرے کو غیرمعمولی مسائل کا سامنا ہے شی نے تمام ممالک سے کہا ہے کہ وہ امن، ترقی، شفافیت ، انصاف، جمہوریت اور آزادی بارے انسانیت کی مشترکہ اقدار کی پاسداری کریں، باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دیں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کریں۔
شی نے کہا کہ آئیں ہم سب ہر قسم کے عالمی مسائل سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کریں ۔
بیجنگ(شِنہوا)شی جن پھنگ نے ہر لحاظ سے جدید سوشلسٹ چین کی تعمیر کی عظیم اور مشکل جدوجہد کے اہم اصول پیش کیے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے شی نے کہا کہ آ ئندہ کے سفر میں، ہمیں پارٹی کی مجموعی قیادت کو برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے کے اہم اصولوں پر مضبوطی سے عمل کرنا ہوگا۔ چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کے راستے پر چلتے ہوئے، عوام پر مبنی ترقی کے فلسفے پر عملدرآمد اور اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اورمعاشی کھلے پن کے لیے پرعزم رہنا چاہیے۔
شی نے کہا کہ ہمارا مستقبل روشن ہے لیکن ہمیں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین ترقی کے اس دور میں داخل ہو گیا ہے کہ جس میں اسٹریٹجک مواقع، خطرات اور چیلنجز ایک ساتھ موجود ہیں اور غیر یقینی صورتحال اور غیر متوقع عوامل بڑھ رہے ہیں۔
مختلف غیر متوقع اورانتہائی واضح مگر نظر انداز کیے جانے والے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے رپورٹ میں سی پی سی کے اراکین پر زور دیا گیا کہ وہ ممکنہ خطرات کے بارے میں زیادہ محتاط اور بدترین صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں، اورتیز ہواؤں اور سمندری اور خطرناک طوفانوں کامقابلہ کرنے کےلیے تیار رہیں۔
شی نے کہا کہ ہمیں پوری پارٹی اور چینی عوام میں مقصد، استقامت اور خود اعتمادی کے مضبوط احساس کو پروان چڑھانا چاہیے تاکہ ہم دھوکہ نہ کھاسکیں، دھمکیوں سے اپنے راستے سے نہ ہٹ سکیں، یا دباؤ سے نہ گھبرا جائیں۔
بیجنگ(شِنہوا)شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں عوام کی فلاح و بہبود اور معیار زندگی کو بلند کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
شی نے کہا کہ یہ ملک اس کے لوگ ہیں، عوام ہی ملک ہیں۔ جیسا کہ سی پی سی نے عوامی جمہوریہ چین کے قیام اور ترقی کی جدوجہد میں لوگوں کی قیادت کی ہے، سی پی سی حقیقت میں عوام کی حمایت کے لیے لڑ رہی ہے۔
شی نے کہا کہ عوام کو فائدہ پہنچانا گورننس کا بنیادی اصول ہے اور یہ کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا عوامی بھلائی کی خدمت کرنے اور عوام کے لیے حکمرانی کو بروئے کار لانے کے لیے پارٹی کے عزم کا ایک لازمی حصہ ہے۔
شی نے کہا کہ ہمیں ترقی کے عمل کے دوران لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی اور بہتر بنانا چاہیے اور بہتر زندگی کے لیے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ہر ایک کو مل کر محنت کرنے کی ترغیب دینی چاہیے۔
شی نے کہا کہ سی پی سی عوام کو درپیش پریشان کن مشکلات اور مسائل کو حل کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہوئے عوامی خدمات کے معیار کو بلند اور مزید متوازن اور قابل رسائی بنانے کے لیے عوامی خدمات کے بنیادی نظام کو بہتر بنائے گی تاکہ مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے میں ٹھوس پیش رفت حاصل کی جا سکے۔
بیجنگ (شِنہوا) شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ ملک کو ہراعتبار سے جدید سوشلسٹ بنانے کے لئے 2027 میں پیپلز لبریشن آرمی کے صد سالہ متعین اہداف اور پیپلزآرمڈ فورسزکو عالمی معیار کے تحت ڈھالنا اسٹریٹجک کام ہیں۔
اتوار کے روز کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شی نے کہا کہ ہم پیپلزآرمڈ فورسز میں جماعت کو مضبوط کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ ہمیشہ جماعت کے حکم کی تعمیل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حتمی ذمہ داریوں کا نظام نافذ کرنے لئے جماعت ، مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین کے ساتھ مل کر ادارے اور میکانزم کو بہتر بنائے گی۔
شی نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ پیپلزآرمڈ فورسز میں جماعت کی تنظیموں کو مضبوط کرے گی۔ سرگرمیاں باقاعدہ ہوں گی ۔ فوج کے سیاسی کام میں بہتری کے لئے ادارے قائم کئے جائیں گے۔ طرزعمل بہتر بنانے، نظم و ضبط کا نفاذ اور فوج میں بدعنوانیوں کا مقابلہ کرنے کی مسلسل کوششیں کی جائیں گی۔
شی نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ فوجیوں کی ترتیب کو تیز ، ہراعتبار سے جنگی تیاریوں میں اضافہ، ہرسمت میں فوجی حکمرانی کو مضبوط ، مربوط قومی حکمت عملی اور اسٹریٹجک صلاحیتوں کو مستحکم اور بہتر بنائے گی۔
بیجنگ (شِنہوا) چین تحفظ پسندی، باڑ لگانے اور رکاوٹوں کی تعمیر،الگ تھلگ کرنے ، صنعتی اور سپلائی چین میں خلل ڈالنے ، یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ اور زیادہ سے زیادہ دباؤ کے ہتھکنڈوں کی مخالفت کرتا ہے۔
اس حوالے سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی اتوار کو شروع ہونے والی 20 ویں قومی کانگریس میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین اقتصادی عالمگیریت کے صحیح راستے پر گامزن ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ چین تجارت اور سرمایہ کاری کی آزاد خیالی اور سہولت کاری کو فروغ دینے، دوطرفہ، علاقائی اور کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دے رہا ے ۔ چین اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی میکرو اکنامک پالیسی کی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی بھی کوشش کررہا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک ترقی کے لیے سازگار بین الاقوامی ماحول کوفروغ دینا چاہتا ہے ۔ علاوہ ازیں وہ عالمی ترقی کے لیے نئے محرکات پیدا کرنے بارے دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20 ویں قومی کانگریس کی تیاری کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے 2 ہزار379 منتخب اور خصوصی طور پر مدعو کیے گئے مندوبین میں سے مجموعی طور پر 2 ہزار 310 مندوبین نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء نے مندوبین کی اسناد کمیٹی کے 22 ارکان کی فہرست اور کانگریس کے پریذیڈیم کے 243 ارکان کی فہرست کی منظوری دی۔
اس بات کی بھی منظوری دی گئی کہ وانگ ہوننگ کانگریس کے سیکرٹری جنرل کے طور پر کام کریں گے۔ کانگریس کے سیکرٹریٹ کے سیٹ اپ اوراہداف کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کا ایجنڈا طے کیا گیا۔
توقع کی جاتی ہے کہ مندوبین کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 19ویں مرکزی کمیٹی کی رپورٹ سنیں گے اور اس کا جائزہ لیں گے۔
اس کے علاوہ وہ 19ویں مرکزی کمیشن برائے نظم و ضبط کی جانچ پڑتال کریں گے، پارٹی کے آئین میں ترمیم کریں گے اور اس کی منظوری دیں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں مرکزی کمیٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے 20ویں مرکزی کمیشن برائے نظم و ضبط معائنہ کا انتخاب کریں گے۔
بیجنگ(شِنہوا) شی جن پھنگ نے بدعنوانی کے خلاف سخت اور طویل جنگ جیتنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
اتوار کے روز کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےشی نے کہا ہے کہ بدعنوانی پارٹی کی قوت اور صلاحیت کے لیے ایک کینسر ہے، اور بدعنوانی سے لڑنا خود کی اصلاح کاسب سے مشکل کام ہے۔
شی نے کہا کہ جب تک بدعنوانی کی افزائش کی بنیادیں اور حالات موجود ہیں، ہمیں بدعنوانی کے خلاف جنگ جاری رکھنی چاہیے اور ایک منٹ کے لیے بھی کبھی آرام نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عہدیداروں میں بدمزاج، موقع پرست یا بدعنوان بننے کی خواہش پیدا نہ ہو۔
شی نے بدعنوانی کی مخالفت اور غلط کاموں کو سزا وار ٹھہرانے میں صفر برداشت کے عزم کا اظہار کرتے کہا کہ کرپشن کے لئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہونا چا ہیے۔
چین ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے مندوبین دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال کی جانب جارہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس شروع ہوگئی۔ (شِںہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں صحافی کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 قومی کانگریس کے مندوبین کے انٹرویو کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 قومی کانگریس کے مندوبین (بائیں سے دائیں) زولیاتی سیمایی، تھنگ بارٹر، اور یانگ ننگ انٹرویو دے رہے ہیں۔(شِنہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 قومی کانگریس کے مندوبین (بائیں سے دائیں) وانگ شوڈونگ، چھیان سو یون، اور شیائی چھون تاؤ انٹرویو دے رہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِںہوا) شی جن پھنگ نے ایک ملک، دو نظام کی پالیسی برقرار رکھنے اور اسے مزید بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔
اتوار کے روز کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شی جن پھنگ نے کہا کہ ایک ملک، دو نظام کی پالیسی چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم میں ایک عظیم اختراع ہے۔
یہ ہانگ کانگ اور مکاؤ کی مادروطن واپسی کے بعد پائیداری خوشحالی اور استحکام یقینی بنانے میں بہترین ادارہ جاتی انتظام ثابت ہوا۔
انہوں نے کہاکہ اس پالیسی پر طویل مدت تک عمل کیا جانا چاہئے ۔
شی نے کہا کہ ہم مکمل طورپر وفاداری اور ثابت قدمی سے ایک ملک 2 نظام پالیسی پر عملدرآمد کریں گے جس کے تحت ہانگ کانگ کے عوام ہانگ کانگ اور مکاؤ کے عوام مکاؤ میں حکومت کرتے ہیں۔ دونوں اعلیٰ اختیارات کے ساتھ خوداختیار ہیں۔ ہم ہانگ کانگ اور مکاؤ میں قانون پر مبنی حکمرانی کے لیے پرعزم رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مرکزی حکومت دونوں خطوں پر مجموعی دائرہ اختیار استعمال کرے۔ ہم نگاہ رکھیں گے کہ ہانگ کانگ اور مکاؤ محب وطن کے زیر انتظام رہیں۔
شی نے کہا کہ ہم ہانگ کانگ اورمکاؤ کی معیشتوں کو ترقی دینے، عوام کی زندگی بہتر بنانے، اقتصادی اور سماجی ترقی کے دیرینہ مسائل حل کرنے اور دونوں خصوصی انتظامی خطوں میں طویل مدتی خوشحالی اور استحکام کے فروغ میں مدد دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم ہانگ کانگ اور مکاؤ کی مدد کریں گے تاکہ وہ خود کو چین کی مجموعی ترقی میں بہترطریقے ہم آہنگ کرسکیں۔ قومی حیات نو کے حصول میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرسکیں۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس میں اہم مقاصد اور اقدامات کے بارے میں ایک رپورٹ پیش ہوئی ہے۔
اتوار کو شروع ہونے والی قومی کانگریس میں پیش کی گئی اس رپورٹ میں آ ئندہ 5 برسوں کے لیے اہم مقاصد اور اقدامات کی رونمائی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں پیش رفت کی جائے گی، سائنس اور ٹیکنالوجی میں زیادہ خود انحصاری اور استحکام کا حصول یقینی بنایا جائے گا اور ترقی کا ایک نیا خاکہ بنانے اور جدید معیشت کی تعمیر میں اہم پیشرفت کی جائے گی ۔
رپورٹ کے مطابق اہم مقاصد میں اصلاحات اور کھلے پن میں نئی پیش رفت کرنا ، چین کے نظام اورحکمرانی کی استعداد کو جدید بنانے میں مزید پیش رفت کرنا ، سوشلسٹ مارکیٹ کی معیشت کو مزید بہتر بنانا اور اعلیٰ معیار کی کھلی معیشت کے لیے نئے نظام وضع کرنا شامل ہے۔
مزید برآں کہا گیا ہے کہ مکمل عوامی جمہوریت کے اداروں، معیارات اور طریقہ کار کو مزید فروغ دیا جائے گا اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ قانون کی حکمرانی کے نظام میں بہتری لائی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق اپنے عوام کی فکری اور ثقافتی زندگیوں کو تقویت بخشی جائے گی، چینی قوم کی ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا اورچینی ثقافت کی دلکشی کو بڑھایا جائے گا۔
اہم مقاصد اور اقدامات بارے رپورٹ کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ بنیادی طور پر ذاتی آمدنی معاشی نمو کے ساتھ بڑھےاور پیداواری صلاحیت میں اضافے کے ساتھ تنخواہوں میں اضافہ ہو۔ بنیادی عوامی خدمات تک زیادہ مساوی رسائی کو یقینی بنایا جائے اور ایک بہتر کثیر سطح پر مبنی سماجی تحفظ کا نظام تیار کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق شہری اور دیہی زندگی کے ماحول کو خاطر خوا ہ حد تک بہتر بنایا جائے گا اور ایک خوبصورت چین کی تعمیر میں قابل ذکر پیش رفت کی جائے گی ۔
رپورٹ میں قومی سلامتی کو مزید مستحکم کرنا، سال 2027 میں پیپلز لبریشن آرمی کی صد سالہ تقریب کےاہداف کو مکمل کرنا اور پرامن چین کی تعمیر میں ٹھوس پیش رفت اہم مقاصد قرار پائے ہیں ۔
علاوہ ازیں چین کی بین الاقوامی حیثیت اور اثر ورسوخ میں مزید اضافہ کرنا اور چین کو عالمی انتظام میں زیادہ کردار ادا کرنے کے قابل بنا نا اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔
بیجنگ (شِںہوا) کمیونسٹ پارٹی آ ف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین کاربن کے اخراج کی اختتامی حد اور کاربن کے خاتمے کا ہدف حاصل کرنے کے لئے فعال اور مستعدی سے کام کرے گا۔
چین کے توانائی اور مختص وسائل کی بنیاد پر ہم پرانے ختم کرنے سے پہلے نئے بنانے کے اصول پر مرحلہ وار اور منصوبہ بندی کے تحت کاربن اخراج کی غیر جا نبداری کو آگے بڑھائیں گے۔
شی نے کہا کہ توانائی کے انقلاب کو مکمل طریقے سے آگے بڑھائیں گے، کوئلہ صاف ستھرے اور زیادہ مئوثر انداز سے استعمال ہوگا۔ توانائی کے نئے ذرائع کے لئے ایک نظام کی منصوبہ بندی اور ترقی کو تیز کریں گے۔
شی نے کہا کہ چین ماحولیاتی تبدیلیوں کے ردعمل میں عالمی حکمرانی میں فعال طور پر شامل ہوگا۔
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے پریذیڈیم کے پہلے اجلاس کا انعقاد۔ (شِنہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں منعقدہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے پریذیڈیم کے پہلے اجلاس سے شی جن پھنگ اہم خطاب کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس شروع ہوگئی۔(شِںہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شی جن پھنگ، لی کھ چھیانگ، لی ژان شو، وانگ یانگ، وانگ ہوننگ ، ژاؤ لی جی، ہان ژینگ اور ہو جن تاؤ شریک ہیں۔(شِںہوا)
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں شی جن پھنگ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 19 ویں مرکزی کمیٹی کی جانب سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس میں رپورٹ پیش کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
بیجنگ(شِنہوا) شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین ترقی کے نئے طریقے کی تشکیل میں تیزی لاتے ہوئے اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھائے گا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں شی نے کہا کہ ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کے لیے، ہمیں سب سے پہلے اور سب سے اہم،اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھانا چاہیے۔
شی نے کہا کہ ہمیں نئے ترقیاتی فلسفے کا تمام محاذوں پر پوری طرح اور دیانتداری سے نفاذ کرتے ہوئے سوشلسٹ مارکیٹ اکانومی کو ترقی دینے کے لیے اصلاحات کو جاری رکھنا چاہیے، اعلیٰ معیار کی کھلی معیشت اور ترقی کے ایک نئے نمونے کو فروغ دینے کی کوششوں کو تیز کرنا چاہیے جن میں ملکی معیشت اور خصوصیات کو مرکزی اہمیت حاصل ہو۔
شی نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ گھریلو طلب کو بڑھانے کی حکمت عملی کو ترسیل کے شعبے کی اصلاحات کو گہرا کرنے کی کوششوں کے ساتھ مربوط کیا جائے۔ عالمی معیشت میں اعلی سطح کی شمولیت کے ساتھ ملکی معیشت کی حرکیات اور اعتماد کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے گی۔
شی نے کہا کہ ملک جدید معیشت کی تعمیر کے لیے تیزی سے آگے بڑھے گا۔
شی نے کہا کہ ان کا ملک مجموعی صنعتی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے گا، صنعتی اور سپلائی چینز کو مزید لچکدار اور محفوظ بناتے ہوئے مربوط شہری-دیہی ترقی اور مربوط علاقائی ترقی کو فروغ دے گا، تاکہ اقتصادی پیداوار کو مئوثر طریقے سے اپ گریڈ کرتے ہوئے اس کو مناسب طریقے سے بڑھایا جا سکے۔
بیجنگ(شِنہوا) شی جن پھنگ نے کہاہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) نئے دور میں تائیوان کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنی مجموعی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہو ئے دوبارہ قومی اتحاد کے مقصد کو غیرمتزلزل طریقے سے آگے بڑھائے گی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شی نے کہا کہ تائیوان کے مسئلہ کو حل کرنا چین کے لوگوں کے لیے ایک معاملہ ہے اور یہ ایک ایسا معاملہ جسے چینی شہر یوں کو ہی حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم انتہائی خلوص اور بھرپور کوشش کے ساتھ پرامن دوبارہ اتحاد کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، لیکن ہم طاقت کے استعمال سے دستبردار ہونے کا کبھی وعدہ نہیں کریں گے، اور ہم تمام ضروری اقدامات کا اختیار محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف بیرونی طاقتوں اور 'تائیوان کی آزادی' کے خواہاں چند علیحدگی پسندوں اور ان کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کی مداخلت پر ہے جس کا کسی طور پر بھی مقصد ہمارے تائیوان کے ہم وطنوں کو نشانہ بنانا نہیں۔
شی نے کہا کہ تاریخ کا دھارا چین کے دوبارہ اتحاد اور چینی قوم کی بحالی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہمارے ملک کا مکمل اتحاد حقیقت کا روپ اختیار کرے گا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ہوگا۔
شی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنے تائیوان کے ہم وطنوں کے لیے احترام کا مظاہرہ کیا اور ان کا خیال رکھا ہے اور انہیں فوائد پہنچانے کے لیے کام کیا ہے۔ ہم آبنائے پار اقتصادی اور ثقافتی تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینا جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آبنائے کے دونوں اطراف کے لوگوں کو چینی ثقافت کو فروغ دینے اور قریبی تعلقات استوار کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ترغیب دیں گے۔
بیجنگ (شِنہوا) شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین آمدن کی تقسیم کا نظام بہتر بنائے گا۔ کام کے مطابق تقسیم اس کی بنیاد ہوگی اور تقسیم کی متعدد شکلیں ہوں گی۔
شی نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں پیش کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہم زیادہ کام کے لئے زیادہ تنخواہ کو یقینی بنائیں گے ۔ سخت محنت کے ذریعے خوشحالی حاصل کرنے میں لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یکساں مواقع کو فروغ د ینے کے ساتھ کم آمدن افراد کی کمائی میں اضافہ کریں گے اور درمیانی آمدن والے گروپ میں توسیع کریں گے۔
شی کے مطابق آمدنی کی تقسیم اور دولت جمع کرنے کے ذرائع کو بہتر طریقے سے منظم کیا جائے گا۔
بیجنگ (شِنہوا) شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کو بدعنوانیوں کے خلاف لڑائی میں زبردست کامیابیاں ملی ہیں اور ان کامیابیوں کو مستحکم کیا گیا ہے۔
اتوار کے روز شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس میں پیش کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ جماعت ، ملک اور فوج میں پوشیدہ سنگین خطرات کو دور کردیا گیا ہے۔
شی نے کہا کہ ہم نے بدعنوانی کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ لڑی جس کی ہماری تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اپنے مقاصد کے مضبوط احساس کے سبب ہم نے 1 ارب 40 کروڑ افراد کو نقصان سے بچانے کیلئے چند ہزار کا احتساب کرنے اور اپنی جماعت کو ان تمام برائیوں سے پاک کرنے کا عزم کیا۔
شی نے کہاکہ نے شیروں کو باہر نکالنے مکھیاں اڑانے اور لومڑیوں کا شکار کرنے سمیت ہرقسم کے بدعنوان اہلکاروں کو سزا دینے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ عرصہ دراز سے بے قابوغیرصحت مند انہ رجحانات ختم کئے گئے اور ان مسائل کا ازالہ کیا گیا جو جماعت میں سرایت کرگئے تھے اور برسوں سے پریشان کررہے تھے۔
شی نے کہا کہ جماعت کو اس سوال کا ایک اور جواب مل گیا کہ عروج وزوال کی تاریخی گردش سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔ اس کا جواب خود اصلاح ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جماعت اپنی ہیت ، اعتقاد یا اپنے کردار کو کبھی تبدیل نہیں کرے گی۔
بیجنگ (شِنہوا) شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں کہا ہے کہ چین کبھی بھی تسلط حاصل کرنے یا توسیع پسندی کی کوشش نہیں کرے گا۔
اتوار کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ چین ہر قسم کی بالادستی اور تسلط کی سیاست، سرد جنگ ذہنیت، دوسرے ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت اور دوہرے معیار کی مخالفت پر سختی سے قائم ہے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین امن کی ایک آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔اس نے ہمیشہ میرٹ کی بنیاد پر مختلف امور بارے اپنا مئو قف اور پالیسی اپنائی ہے۔ اس نے عالمی تعلقات چلانے والے بنیادی اصول برقرار رکھنے اور عالمی سطح پر منصفانہ اور انصاف کے تحفظ کی کوشش کی ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں خوبصورت چین کے منصوبے کو آگے بڑھانے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کو ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے کے لیے فطرت کا احترام اور اس کے مطابق خود کو ڈھالتے ہوئے اس کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔
شی نے پہاڑوں، آبی وسائل، جنگلات،زرعی زمینوں، گھاس کے میدانوں اور صحراؤں کے تحفظ اور بہتری کے لیے ایک جامع اور منظم طریقہ اختیار کرنے پر زوردیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہم مربوط صنعتی تنظیم نو، آلودگی پر قابو پانے، ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی اثرات میں کمی کی کوششوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے کاربن اخراج کو کم کرنے، آلودگی کو کم کرنے، ماحول دوست ترقی اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کو فروغ دیں گے۔
شی نے کہا کہ چین ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دے گا، وسائل کا تحفظ کرے گا اور ان کا موثر استعمال کرے گا اور سبز اور کم کاربن کی ترقی کو آگے بڑھائے گا۔
شی نے کہا کہ چین کنزرویشن کی ایک جامع حکمت عملی پر عملدرآمد کرتے ہوئے ماحول دوست اور کم کاربن والی صنعتوں کو فروغ دے گا اور ماحول دوست کھپت کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
شی نے سنگین فضائی آلودگی کے ساتھ ساتھ شہروں میں سیاہ، بدبودار آبی ذخائر کو ختم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ زمینی آلودگی کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کی کوششوں کو مضبوط کیا جائے گا۔
شی نے کہا کہ چین کاربن کے اخراج کے خا تمے اور کاربن غیرجانبداری کے اہداف کے لیے فعال اور مستعد طریقے سے کام کرے گا۔
شی نے کہا کہ چین کے پاس موجود توانائی اور وسائل کی بنیاد پر، ہم پرانے کو ترک کرنے سے پہلے نئی تعمیر کے اصول کے مطابق منصوبہ بندی کے ساتھ اور مرحلہ وار طریقے سے کاربن اخراج کی انتہائی سطح تک پہنچنے کے لیے اقدامات کو آگے بڑھائیں گے۔
اس کا بات کاذکر کرتے ہوئے کہ ،چین موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل میں عالمی نظم و نسق میں فعال طور پر شامل ہو گا شی نے کہا کہ کوئلے کو زیادہ صاف اور موثر طریقے سے استعمال اور توانائی کے نئے ذرائع کے لیے ایک نظام کی منصوبہ بندی اور ترقی کا عمل تیز کیا جائے گا۔
بیجنگ (شِںہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک عشرے میں چین کی معاشی قوت میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔
اتوار کے روز شی نے کہا کہ گزشتہ ایک عشرے میں چین کا جی ڈی پی 540 کھرب یوآن سے بڑھ کر 1140 کھرب یوآن (تقریباً 160 کھرب امریکی ڈالرز) ہوگیا جو عالمی معیشت کے 18.5 فیصد کے مساوی ہے جو کہ 7.2 فیصد زیادہ ہے۔
شی نے کہا کہ ملک دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن چکا ہے اور اس کی فی کس جی ڈی پی 39 ہزار 800 یوآن سے بڑھ کر81 ہزار یوآن ہوگئی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ اناج کی پیداوار کے اعتبار سے چین دنیا میں اول نمبر پر ہے اور اس کا اشیا سازی کا شعبہ دنیا میں سب سے بڑا ہے، اسی طر ح اس کے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا) شی جن پھنگ نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 19 ویں قومی کانگریس کے بعد سے 5 برس واقعی یادگار اور غیرمعمولی رہے ہیں۔
شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قو می کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں پیش کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ جماعت کی مرکزی کمیٹی نے ایک صدی میں نظر نہ آنے والی عالمی تبدیلیوں کے دوران قومی حیات نو کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے جماعت اور ملکی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے بڑے اسٹریٹجک منصوبے بنائے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت کی مرکزی کمیٹی نے پوری جماعت ، فوج اور چینی عوام کو یکجا کیا اور سنگین، پیچیدہ عالمی امور، بے پناہ خطرات اور مشکلات کا مئو ثر طریقے سے جواب دینے میں ان کی رہنمائی کی۔
شی جن پھنگ نے کہاکہ بڑی کوششوں اور عزم سے ہم نے نئے دور میں چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کو مسلسل آگے بڑھایا ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کامجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ ا نیشی ایٹو (بی آر آئی) بین الاقوامی عوامی بھلائی اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کی تعمیرکے لیے ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی ) کی 20 ویں قومی کانگریس کےترجمان سن یے لی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چین نے گزشتہ 9 برسوں کے دوران 140 سے زائد ملکوں اور 30 سے زائد بین الاقوامی اداروں کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔
چین کی بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ملکوں کے ساتھ اشیا کی تجارت جون تک تقریباً 120 کھرب امریکی ڈالرز تک پہنچ چکی تھی۔
ان کے مطابق عملی تعاون کے منصوبوں کی بڑی تعداد میں فراہمی مکمل کی گئی ہے جو مقامی ترقی اور ذرائع معاش کی بہتری میں معاون ثابت ہورہے ہیں۔
سن نے کہا کہ چین توقع رکھتا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے اعلیٰ معیار کی پیشرفت کو فروغ دینے کے لیے تعاون کے اعلیٰ معیار، کو ششوں سے بہتر ین نتا ئج ، اعلیٰ سپلائی کے معیار اور مستحکم ترقیاتی لچک کے لیے کوشش جاری رکھے گا۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی اتوار کو شروع ہونے والی 20ویں قومی کانگریس میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) چینی عوام کی زندگیوں میں ہمہ گیربہتری لائی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں اوسط متوقع عمر 78.2 سال تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس کی فی کس قابل خرچ سالانہ آمدنی 16 ہزار500 یوآن سے بڑھ کر 35 ہزار100 یوآن (تقریباً 4 ہزار 938 امریکی ڈالرز) ہوگئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 برسوں کے دوران ہر سال اوسطاً 1 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ شہری ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔
چین نے دنیا میں سب سے بڑا تعلیمی ، سماجی تحفظ اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق نظام بنایا ہے جس کے ذریعے تعلیم کی عالمگیر دستیابی میں تاریخی پیش رفت ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ 1.04 ارب لوگوں کو بڑھاپے کے بنیادی انشورنس کے دائرے میں لایا ہے اور آبادی کے 95 فیصد افراد کے لیے بنیادی طبی انشورنس کو یقینی بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں 4 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس اور 2کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ خستہ حال دیہی مکانات کو دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے۔
اس سے شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں رہائش کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 1.03 ارب تک پہنچ گئی ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20 ویں قومی کانگریس کے آغاز پر شی جن پھنگ نے سی پی سی کے تمام ارکان سے کہا ہے کہ وہ ہراعتبار سے جدید سوشلسٹ چین کی تعمیر میں متحد ہوکر کام کریں۔
اتوار کے روز کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں پیش کردہ ایک رپورٹ میں شی جن پھنگ نے کہا کہ کانگریس ایک ایسے نازک وقت پر ہورہی ہے جب پوری جماعت اور تمام نسلی گروہوں سے تعلق رکھنے والے چینی عوام ، چین کو ہر اعتبار سے ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے اور دوسرے صد سالہ ہدف کی سمت میں ایک نئے سفر کا آغاز کررہے ہیں۔
کانگریس کا موضوع چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کے عظیم علَم کو بلند کرنا، نئے دور میں چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم بارے سوچ کا مکمل نفاذ کرنا، جماعت کے قیام کے جذبے کو آگے بڑھانا اور پراعتماد رہنا ہے۔اس میں مضبوطی حاصل کرنا، بنیادی اصول برقرار رکھنا، نئی راہ کی تلاش ، کاروبار اور استقامت سے آگے بڑھنا ہر اعتبار سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور تمام محاذوں پر چینی قوم کی حیات نو کو آگے بڑھانے کے لئے متحد ہوکر کوشش بھی کرنا ہے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ ایک صدی قبل اپنے قیام کے بعد سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ نے ایک شاندار سفر کیا ، خود کو چینی قوم کی پائیدارعظمت حاصل کرنے کے لئے وقف کیا، اور انسانیت بارے امن و ترقی کے عظیم مقصد کے لئے اپنے عزم پر ڈٹے رہے۔ ہماری ذمہ داری اہمیت کے اعتبار سے بے مثال ہے، اور ہمارا مشن موازنہ سے بالاتر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ جماعت میں ہم سب اپنی اصل آرزو اور قیام کے مقصد کو کبھی نہ بھولیں۔ ہم ہمیشہ شائستہ، محتاط اور محنتی رہیں۔ ہم اپنی لڑائی جاری رکھنے کی ہمت اور صلاحیت رکھتے ہیں۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ پوری جماعت کو تاریخ پر بھروسہ رکھنا ، عظیم تر تاریخ کے مظاہرے میں پہل کرنا اور نئے دور میں چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم بارے پہلے سے زیادہ شاندار باب لکھنا چا ہئیے۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے پریزیڈیم کا پہلا اجلاس بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں منعقد ہوا۔
شی جن پھنگ نے ہفتہ کی سہ پہر منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کی اوراجلاس سے ایک اہم خطاب کیا۔
کانگریس کے سیکرٹری جنرل وانگ ہوننگ کی زیر صدارت اس اجلاس نے شی جن پھنگ سمیت پریزیڈیم کی قائمہ کمیٹی کے 46 ارکان کی فہرست کی منظوری دی۔
اس فیصلے کے تناظر میں شی نے اجلاس کی صدارت کی جس کے دوران ایجنڈے میں شامل مختلف معاملات سمیت دیگر امور زیر غور آئے۔
کانگریس کے ڈپٹی سیکرٹریز جنرل کے طور پر ڈنگ شوئے شیانگ ، چن شی ، گو شنگ کون اور ہوانگ کون منگ کی نامزدگی کی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں مندوبین کی اہلیت کی جانچ پڑتال کے بارے اسناد کمیٹی برائے مندوبین کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کی منظوری دی گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق کانگریس میں منتخب ہونے والے 2 ہزار296 مندوبین کی اہلیت جانچ پڑتال کے بعد درست ثابت ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کامریڈ شی جن پھنگ کے ہمراہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی نے مندوبین کے انتخاب کو بہت اہمیت دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرائمری سطح کی تمام پارٹی تنظیموں اور 9 کروڑ 60 لاکھ سے زائد پارٹی اراکین میں سے 99.5 فیصد نے اس انتخابی عمل میں حصہ لیا۔
یہ مندوبین کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے اراکین کے سرکردہ نمائندے ہوتے ہیں جو وسیع تناظر میں پارٹی کے اراکین کی نمائندگی کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی نے 83 خصوصی مندوبین کو مدعو کیا ہے جنہیں منتخب نمائندوں کے طور پر مساوی حقوق حاصل ہیں۔
اجلاس میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کے انتخابی طریقوں کے مسودے کی منظوری دی گئی۔ مندوبین کی جانب سے اس پر غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں ان شرکاء سے متعلق امور کی بھی منظوری دی گئی جو رائے دہی کے حق کے بغیر اور مہمانوں کی حیثیت سے کانگریس میں شریک ہوں گے ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس 16 سے 22 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20 ویں قومی کانگریس اتوار سے چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں شروع ہوگئی۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس شروع ہوگئی ۔ اجلاس بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں صبح 10 بجے شروع ہوا۔
چین ،دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال پر جھنڈے لہرا رہے ہیں۔ (شِنہوا)
چین، دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
چین، دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
چین، دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
چین، دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
چین، دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
چین، دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
چین، دارالحکومت بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر میں عظیم عوامی ہال دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس ہر لحاظ سے ایک عظیم اورجدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کے لیے دو مراحل کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلے پانچ سالوں کے اسٹریٹجک اہداف اور بڑے اقدامات کا تعین کرے گی۔کانگریس کے ترجمان سن یی لی نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نئے اہداف کو حاصل کرنے اور ترقی کے راستے میں بڑے معجزات پیدا کرنے کے لیے ہمارے پاس اعتماد، عزم اور صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے 2020 کے آخر تک اپنے تمام غربت زدہ 9کروڑ89لاکھ 90ہزار لوگوں کو غربت کی دلدل سے باہر نکالا ہے اور ایسی کامیابی ملک کی تاریخ میں پہلے کبھی حاصل نہیں کی گئی،اور یہ انسانی تاریخ کا بھی ایک معجزہ ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
کانگریس کے ترجمان سن یی لی نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانگریس اتوار کو صبح 10 بجے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں شروع اور 22 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگی۔ ترجمان نے کہا کہ کانگریس کا ایجنڈا ہفتہ کی سہ پہر تیاریوں کے حوالے سے ہونے والے ایک اجلاس میں طے کیا گیا۔ کانگریس کے مندوبین کے سامنے سی پی سی کی 19ویں مرکزی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائے گی جس کا وہ جائزہ لیں گے، سی پی سی کے 19ویں مرکزی کمیشن برائے نظم وضبط ومعائنہ کی ورک رپورٹ جائزہ اور سی پی سی کے آئین پر غور اور اس میں ترمیم کی منظوری کے علاوہ سی پی سی کی 20ویں مرکزی کمیٹی اورسی پی سی کے 20ویں مرکزی کمیشن برائے نظم و ضبط معائنہ کا انتخاب عمل میں لائیں گے۔
اجلاس میں کانگریس کے پریذیڈیم ارکان کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں اس بات کی منظوری دی گئی کہ وانگ ہوننگ کانگریس کے سیکرٹری جنرل کے طور پر کام کریں گے۔
اجلاس کے بعد،مندوبین کی اسناد کمیٹی کا اجلاس ہوا اور کانگریس کے پریذیڈیم کے پہلے اجلاس میں کانگریس کے شیڈول کو حتمی شکل دی گئی۔
بیجنگ(شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی نئی قائمہ کمیٹی کے ارکان 20ویں مرکزی کمیٹی کے پہلے مکمل اجلاس کے اختتام پرملکی اور غیرملکی صحافیوں سے گفتگو کریں گے۔
کانگریس کے ترجمان سن یی لی نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایاکہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں قومی کانگریس کا اجلاس ختم ہونے کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں مرکزی کمیٹی کا پہلا مکمل اجلاس ہوگا۔
بیجنگ(شِنہوا) چین میں نوول کرونا وائرس کی عالمی وباء سے نمٹنے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات لاگت کے لحاظ سے سب سے زیادہ نفع بخش ہیں اور یہ ملک کیلئے بہت فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس کیلئے ترجمان سن یی لی نے ہفتہ کے روز بتایا کہ وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے لیکر اب تک چین نے عوام اور ان کی زندگیوں کو اپنی توجہ کا مرکز بنائے رکھا ہے۔ ہم لوگوں کی صحت اور حفاظت کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔ یہ ہماری وبائی ردعمل کی کوششوں کا ایک ضروری حصہ ہے۔
ڈائنامک زیرو کوویڈ پالیسی سائنس پر مبنی پالیسی ہے اور اسے چین کے قومی حقائق کی روشنی میں اپنایا گیا ہے۔
واشنگٹن(شِنہوا)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے جغرافیائی سیاسی تقسیم کے خطرہ سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جغرافیائی سیاست منفی اثرات کے ساتھ جیو اکنامکس میں بدل جاتی ہے۔
آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے دوران پریس کانفرنس میں شِنہوا کے ایک سوال کے جواب میں جارجیوا نے کہا کہ ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک نے اپنے لیے ایک زیادہ مربوط عالمی معیشت کی بنیاد پر ترقی اور روزگار کو آگے بڑھانے کےمواقع پر زوردیا ہے۔
آئی ایم ایف بورڈ آف گورنرز کی پالیسی ایڈوائزری کمیٹی،بین الاقوامی مالی ومالیاتی کمیٹی (آئی ایم ایف سی) کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے،جارجیوا نے کہا کہ یہ چھوٹی ترقی یافتہ معیشتوں کی طرف سے آنے والا پیغام بھی ہے۔
آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا کہ اجلاس میں اکثریت کا موقف تھا کہ ہم ممکنہ معاشی عدم استحکام کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں کیونکہ ایسا ہونے سے ہر ملک غریب ہوگا ، لیکن یہ کم آمدنی والے اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر معیشتوں کے لئے تباہ کن ہوگا۔
جارجیوا نے کہا کہ ایک تخمینے سے پتہ چلتا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کو عالمی اقتصادی تقسیم کی صورت میں پیداوار کی مد میں 2 فیصد نقصان ہوگا، جب کہ ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر معیشتوں کے لیے، یہ 10 سے 15 فیصد ہو سکتا ہے۔
آئی ایم ایف کی ایک اہم کمیٹی کی سربراہ نے یوکرین میں روس کی جنگ کو معاشی ترقی میں سست روی اور عالمی عدم استحکام پیدا کرنے کی واحد سب سے اہم وجہ قرار دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نادیہ کالوینو کا تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکرز آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے لیے واشنگٹن میں جمع ہوئے۔ان اجلاسوں میں جنگ، بڑھتی ہوئی افراط زر اور موسمیاتی بحران پر توجہ مرکوز کی گئی۔بین الاقوامی مالیاتی کمیٹی کی سربراہ اور سپین کی وزیر اقتصادیات کالوینو نے کہا کہ پورے ہفتے روس سے یوکرین کے خلاف جنگ روکنے کے لیے پرزور مطالبہ کیا گیا۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں امن کو اقتصادی پالیسی کا اہم ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ واحد اہم ترین عنصر ہے جو ترقی کو سست روی کا شکار کرتا ہے اور مہنگائی، توانائی اور غذائی عدم تحفظ اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرتا ہے۔کالوینو نے مزید بتایا کہ کمیٹی جس میں روس شامل ہے، کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہی کیونکہ روس نے اتفاق رائے کو روک دیا۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ممالک نے یوکرین کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے رضاکارانہ تعاون کا خیرمقدم کیا ہے۔جمعرات کو 20 بڑی معیشتوں کے گروپ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیے بغیر واشنگٹن میں مذاکرات بند کر دیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی