سابق اسرائیلی وزیر اعظم اور لیکود پارٹی کے رہنما بنجمن نیتن یاہویروشلم میں پارٹی ہیڈکوارٹرمیں اپنی جماعت کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
عدالت نے نیب کو ق لیگ کے رہنما مونس الہی اور ان کی فیملی کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔ لاہورہائیکورٹ میں مونس الہی کی نیب تحقیقات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ مونس الہی نے اپنی درخواست میں نیب لاہور میں جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کرنے کے اقدام کو چیلنج کرتے ہوئے مقف پیش کیا کہ نیب نے سیاسی بنیادوں پر نوٹسز جاری کیے۔ منس الہی کے وکیل امجد پرویز نے موقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی کہ احتساب عدالت تحقیقات بند کرنے کا حکم دے چکی ہے، ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا اور ہائی کورٹ نے وہ ایف آئی آر ہی خارج کردی۔ نیب کے وکیل نے مقف پیش کیا کہ نیب کسی بھی انکوائری میں طلب کرسکتا ہے، ملزم کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے، ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کی اور ناجائز اثاثہ جات کیس میں ریکارڈ طلب کیا ہے۔عدالت نے نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے درخواست گزار اور اس کی فیملی کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روک دیا، اور سماعت ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لاہورہائیکورٹ میں منشیات کیس میں حنیف عباسی کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے اے این ایف پراسیکیوٹر کے التوا کی درخواست پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت 30 نومبر کو اے این ایف کے پراسیکیوٹر کو طلب کر لیا۔ مس جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت کی۔ حنیف عباسی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کے سامنے مقف پیش کیا کہ حنیف عباسی کو جھوٹے سیاسی کیس میں ملوث کیا گیا۔ وکیل اپیل کنندہ نے کہا کہ اسپشل جج راولپنڈی نے حنیف عباسی کو 14 سال قید کی سزا سنائی۔ لاہور ہائیکورٹ نے سزا پر عمل درآمد معطل کررکھا ہے، ابھی تک اپیل کا فیصلہ نہیں ہوا۔ وکیل حنیف عباسی نے استدعا کی کہ اب عام انتخابات قریب آ چکے ہیں، سزا کیخلاف اپیل کا حتمی فیصلہ کیا جائے اورعدالت سزا کیخلاف اپیل منظور کرکے بری کرنے کا حکم دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
رہنما پاکستان تحریک انصاف وسابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ گوجرانوالہ کے لوگوں کے شکر گزار ہیں، حقیقی آزادی لانگ مارچ میں گھکڑ منڈی اور سیالکوٹ کے شہریوں نے شرکت کی ۔ امید ہے کہ یہی روایت وزیرآ باد بھی رکھے گا ، دیکھ رہے ہیں کہ اس مارچ میں لاکھوں افراد نے شکرکت کی ہے ، ہارمی اسٹرٹیجٹی یہ ہے کہ اگر ایک ضلع کے لوگ کم ہوجائیں تو دوسرے ضلع کے لوگ اس کو کور کرلیتے ہیں،جمعرات کے روز کوٹ خضری میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مضحکہ خیز شرائط نامہ پیش کیاہے ، شرائط لگائی کہ اسٹیج پر 12لوگ ہونگے ۔اور وہ بھی اسلام آباد انتظامیہ طے کریگی ، میں سمجھتا ہوں کہ رانا ثناء اللہ کو دماغی علاج کی ضرورت ہے ، امید ہے کہ آرٹیکل 17کے تحت ہمیں احتجاج کا حق دیا جائے گا ، شہبا زشریف پی آئی اے 777جہاز بھر کر 43لوگوںکو لیکر چین گئے ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ ان کے دورے کیوں ناکام ہورہے ہیں، فوادچوہدری نے کہنا تھا کہ کوئی کیسے ان سے بات کرے گا جنہیں پتہ ہی نہیں ان کی مدت 15دن میں ختم ہوجائے گی ، یہ حکومت پٹرول کی قیمت بڑھانے یا نہ بڑھانے کا فیصلہ بھی خود نہیں کرسکتی ۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کے خلاف اس وقت 23مقدمات درج ہیں، یہ بھی عالمی ریکارڈ ہے جوکسی سیاسی لیڈر پر اتنے کیسز بنے ہوں ، موجودہ کابینہ کا شاید ہی کوئی ویزر اسلام آباد میں موجود ہو زیادہ تر تو سب بیرون ملک دوروں پر ہوتے ہیں ، رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ مینگل صاحب کے مطابق عمران خان کو مچھ جیل میں رکھیں گے ، یہ سمجھتے ہیں کہ اگر عمران خان کمزور ہوجائے تو سب سے نمٹ لیں گے ، رانا ثناء للہ کی گفتگو سن کر لگتا ہے کہ اوہ ایٹمی قوت ملک کا وزیرداخلہ نہیں بلکہ گھنٹہ گھر کا وزیرد اخلہ ہے ، ہمارا لانگ مارچ کامیابی سے چل رہا ہے ، لاکھوں لوگ شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ عزت کو تار تار کیا گیا، زندہ لاش کی طرح روز جیتا مرتا ہوں، ظالموں ارشد شریف تو شہید ہو چکا مجھے کیوں چھوڑا، میں تو زندہ ہوتا اور مرتا ہوں، میں جب سوتا ہوں تو پندرہ منٹ بعد آنکھ کھل جاتی ہے، پوچھتا ہوں کیا ایک ٹویٹ میرا جرم تھا۔ اعظم سواتی نے سپریم کونسل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زندہ لاش کی طرح روز مرتا اور جیتا ہوں، چیف جسٹس صاحب پاکستان کی باقی ماں کی طرح میری ماں غیرت مند تھی۔اعظم سواتی ٹاک کے دوران آبدیدہ ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میرے مجرم سامنے نہیں آتے چین سے نہیں بیٹھوں گا ، ایک وار میں میری عزت کو تار تار کردیا، میری جائیداد امریکہ کی دو ریاستوں میں ہے، امریکہ کیخلاف باتیں کرنے پر مجھ پر پابندی لگی ، مجھے ننگا کر کے میری وڈیو بنائی گئی، اسی طرح فیصل فہیم اور ایاز کو بھی چوک میں ننگا کیا جائے۔
سینیٹر اعظم سواتی سپریم کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے ڈی جی انسانی حقوق سیل سے ملاقات کی۔ اعظم سواتی نے تحریری جواب، میڈیکل رپورٹس اور دیگر دستاویزات بھی جمع کرا دیں۔ اعظم سواتی نے تحریری جواب میں بتایا کہ تین نقاب پوش افراد مجھے گھر سے نامعلوم مقام پر لے گئے، مجھے برہنہ کرکے ویڈیوز بنائی گئیں۔ اعظم سواتی نے کہا کہ ہوش میں آیا تو ایک شخص دوسرے کو کہہ رہا تھا سیکٹر کمانڈر اور جنرل فیصل کو بتائیں سواتی نیم مردہ ہے، میں نے متعلقہ جج کو نازک اعضا پر تشدد دکھانے کی پیشکش کی، مگر معزز جج نے سوجن اور تشدد کے نشانات کا کہیں ذکر نہیں کیا۔ اعظم سواتی نے استدعا کی کہ جس میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا اس نے گمراہ کن رپورٹ دی، جس میں جسمانی حالت کے حوالے سے خاموشی سوالیہ نشان ہے، بنیادی حقوق پامال کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ہوازہونگ ایگریکلچرل یونیورسٹی ( ایچ زیڈ اے یو ) اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد ( یو اے ایف ) کے اشتراک سے چائناـپاکستان ہارٹیکلچر ریسرچ اینڈ ڈیمونسٹریشن سینٹر ( سی پی ایچ آر ڈی سی) کی نقاب کشائی کی گئی۔ سائٹ پر مشترکہ ریسرچ پراجیکٹ کے انچارج کو سرٹیفکیٹ دیے گئے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق سی پی ایچ آر ڈی سی ووہان، صوبہ ہوبی، چین میں ہوازہونگ زرعی یونیورسٹی میں ایک بین الاقوامی تحقیق اور مظاہرے کا مرکز ہے۔ یہ متعدد تحقیقی منصوبوں اور پروگراموں کا گھر ہے جو مختلف موضوعات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، جن میں پھلوں اور سبزیوں کی افزائش، مزدوروں کی بچت اور اعلیٰ معیار کے باغبانی فصلوں کی پیداوار، فصل کے بعد کا انتظام، گرین ہاؤس کی پیداوار، اور بہت کچھ شامل ہے۔
یہ مرکز متعدد تعلیمی تقاریب اور ورکشاپس کی میزبانی بھی کرے گا، جو اسے باغبانی کی تعلیم اور صنعت کے لیے ایک قیمتی وسیلہ بنائے گا۔ یہ مرکز پیداوار بڑھانے میں دونوں طرف کے سائنسدانوں اور کاشتکار برادریوں کی مدد کرے گا۔ سی پی ایچ آر ڈی سی تعاون کے اہم شعبے باغبانی کی پیداوار کی تکنیکوں پر مشترکہ تحقیق، باغبانی کی پیداوار پر مشترکہ منصوبوں پر عمل درآمد، نئی اقسام کی ترقی میں تعاون وغیرہ ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 2023-2024 کے لیے سی پی ایچ آر ڈی سی کے تحت مشترکہ تحقیقی منصوبوں میںترشاوا بھلوں کی اقسام کی تشخیص، مقبولیت، اور اعلیٰ معیار کی پیداواری ٹیکنالوجی کا آر اینڈ ڈی مظاہرہ، فصل کے بعد کے معیار کی دیکھ بھال پر تحقیق اور تربیت اور کینو لیموں کے پھل کی فصل کے بعد کے آپریشن کو معیاری بنانا، جراثیم کی افزائش اور سولانیس سبزیوں کی کاشت میں توسیع، اور زمین کی تزئین کی باغبانی کے انتظام اور تعمیراتی ٹیکنالوجی پرتحقیق شامل ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ایچ زیڈ اے یو اور یو اے ایف زراعت اور ٹیلنٹ کے تبادلے کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے برسوں سے مل کر کام کر رہے ہیں۔
دونوں یونیورسٹیاں متعدد شعبوں میں اور گہری سطح پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے مستقل طور پر پرعزم ہیں۔ فی الحال، ایچ زیڈ اے یو کے پاس پاکستان سے 204 طلباء ہیں، جو اس کے کل بین الاقوامی طلباء کا 44 فیصد بنتے ہیں، اور ان میں سے 149 ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں رکھتے ہیں۔ ایچ زیڈ اے یو نے پاکستان ایلومنائی ایسوسی ایشن بھی قائم کی ہے۔ 2015 سے، ایچ زیڈ اے یو کے 13 پاکستانی طلباء کو چینی وزارت تعلیم نے چین میں شاندار غیر ملکی طلباء کے طور پر تسلیم کیا ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اس موقع پر چین میں پاکستانی سفارت خانہ کی تھرڈ سیکرٹری محترمہ رابعہ ناصر نے کہا کہ یہ مرکز سائنسی تحقیق، ہنر کی نشوونما اور زر عی صنعتی تعاون میں ایک نیا اضافہ ہوگا۔ چین یقینی طور پر فاسٹ ٹریک میکانائزیشن کی زرعی جدید کاری، مظاہرے کی بنیاد پر خوراک کے تحفظ کی ایک مثال ہے۔ پاکستان میں زرخیز زمین ، بھرپور افرادی قوت اور نوجوان ذہن ہیں۔ دونوں ممالک کے پاس ان تکمیلات پر استوار کرنے کے لیے بہت سی بنیادی باتیں ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق افتتاحی تقریب کا مشاہدہ ایچ زیڈ اے یو کے صدر ڈاکٹر لی ژاؤہو نے چین اور وائس چانسلر یو اے ایف پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے ہاکستان کی طرف سے کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک
محکمہ آثار قدیمہ پشاور شہر کے قصہ خوانی بازارکو سیاحت کیلئے اپ گریڈ کرے گا،روایتی لوک داستانوں کیلئے گائیڈ رکھے جائیں گے،سیاحت کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق صدیوں پرانا پشاور شہر کا قصہ خوانی بازار تاریخ کی شاندار کتاب کا ایک ورق ہے۔ اسلام آباد کے محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمودالحسن نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پشاور قلعہ بند شہروں میں سے ایک ہے جس کا اندازہ 600 قبل مسیح سے ہے۔ قلعہ بند شہروںپشاور لاہور، ملتان میں تمام ثقافتی اور معاشی سرگرمیاں اپنی دیواروں کے اندر تھیں۔ قصہ خوانی بازار قدیم تجارتی مراکز میں سے ایک تھا اور برصغیر، وسطی ایشیا، افغانستان اور دیگر دور دراز مقامات سے آنے والے تاجروںکے لیے کاروباری سرگرمیوں کا محور تھااورمقامی گرین ٹی ہاوس روایتی اجتماعی مقامات تھے جہاںمقامی لوگ، مسافر، سیاح، تاجر، سوداگر آتے تھے ۔ پیشہ ور بالی گلوکار یا افسانہ نگار بھی ایسی جگہوں کا باقاعدہ حصہ تھے۔
یہ ان کی روزی کا ایک ذریعہ بھی تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ مٹ گیا لیکن لوک داستانیں اب بھی زندہ ہیں۔ میں نے لاہور کے حضوری باغ کا دورہ کیا جہاں میں نے ایک دلکش لوک کہانیاں سنی۔ ہمارے سیاحتی شعبے کے ایک حصے کے طور پر اس روایت کا احیا اس باب میں ایک اچھا اضافہ ہو گا۔ لیکن اگر اس بازار کو محفوظ رکھا جائے اور اس کا کم از کم ایک مخصوص حصہ قدیم زمانے کی طرح ترتیب دیا گیا ہو تو اس سے مزید بہتری ہو گی۔ سیاحت اور آثار قدیمہ کے محکمے لوک ورثے کے مقامات کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اگر ٹورسٹ گائیڈز دوروں کے دوران دلچسپ کہانیاں شامل کریں تو اس سے انہیں اچھے معاشی فوائد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان نے کہا کہ کہانی سنانے کی قدیم روایت اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ انسانی تاریخ ہے۔ قصہ خوانی جنوبی ایشیا کا سب سے قدیم بازار ہے جو پشاور کی عظمت اور خوبصورتی کی مثال ہے۔
اس بازار کے چند مشہور تاریخی مقامات میںگورکھتری، بدھ اسٹوپا، پرانی سرائے، عابد خان مسجد، مشہور صرافہ بازار ، سیتھیون کا محلہ ،چنیوٹی طرز میں لکڑی کے نقش و نگار سے آراستہ عمارتیں، پرانی چمڑے کی منڈی اور پیتل کے کاریگروں کی منڈی شامل ہیں۔ لوک کہانیوں، پرانی موسیقی کی شکل میں اس شہر کے غیر محسوس فن کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک قومی اثاثہ کے طور پر وہ اب بھی پرانے صحیفوں، یادوں اور زبانی روایات میں موجود ہیں لیکن سیاحت کے ایک حصے کے طور پروہ ملک کا سافٹ امیج بھی بنائیں گے۔ پرانی لوک داستانوں کو زندہ کرنے کی اہمیت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صحافی اور سینئر استادشیر عالم شنواری نے کہاکہ یہ ایک غیر محسوس اثاثہ ہے اور اسے صرف بتا کر ہی دنیا میں آسانی سے پھیلایا جا سکتا ہے اور اسے تحریری شکل میں بھی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
ٹورسٹ گائیڈ ثقافتی فروغ اور اقدار کے سفیر کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ اس طرح وہ زیادہ کارآمد ثابت ہوں گے اور تربیت یافتہ ٹورسٹ گائیڈز کی ایک اچھی تعداد جو کہ لوک داستانوں کا ایک اضافی خزانہ ہے ملک کا ایک نرم امیج بنانے میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔ قصہ خوانی بازار کے محمد ابراہیم ضیا نے کہاکہ یہ روایت ہے جو اپنی دلکشی برقرار رکھتی ہے اور خاص طور پر قصہ خوانی بازار میں وہاں کے ٹھوس ورثے کے اثاثوں کے ساتھ دوبارہ زندہ ہونا ضروری ہے۔ تربیت یافتہ لوک کہانیاں بتانے والے اور ٹورسٹ گائیڈ نہ صرف لوگوں کو تفریح فراہم کریں گے بلکہ کسی علاقے کی کہانیوں کو دوسرے کونوں تک پہنچانے میں بھی مدد کریں گے۔ میں نے خود پشاور کے مختلف تاریخی پہلوں کے بارے میں تین کتابیں لکھی ہیں جن میںثقافتی ورثہ، خطاطی، فلم اورہرن شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک
الجزائر پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے 1.2 ارب ڈالر مالیت کی منڈی،مالی سال 2022میں دو طرفہ تجارت کا مجموعی حجم 17.60 ملین ڈالر، الجزائر کوبرآمدات 15 ملین ڈالر اور درآمدات 2.55 ملین ڈالر رہیں، گزشتہ سال الجزائر کو 5 ملین ڈالر مالیت کا چاول برآمد کیا گیا،فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور الجیرین چیمبر آف کامرس کے درمیان جلد تجارتی معاہدہ پر دستخط متوقع۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو الجزائر کے ساتھ تجارتی سرپلس حاصل ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کو قریبی تجارتی تعلقات میں بدل کر اس میں بہتری لانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے الجزائر میں پاکستان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کونسلر قزافی رند نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام ایک ویبینار کے دوران پاکستان اور الجزائر کے درمیان تجارتی امکانات اور مواقع کو اجاگر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور الجزائر کے درمیان برادرانہ تعلقات کو دونوں ممالک کے عوام کے مفاد کے لیے اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ الجزائر پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے 1.2 بلین ڈالر مالیت کی ایک غیر استعمال شدہ مارکیٹ ہے جسے دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ الجزائر میں ٹیکسٹائل مصنوعات، ریڈی میڈ گارمنٹس، آلات جراحی، فٹ بال، چاول، گلابی نمک،عرق گلاب اور بالوں کے تیل کی بہت زیادہ مانگ ہے اورپاکستانی برآمد کنندگان کو الجزائر کی منڈیوں کو تلاش کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال الجزائر کو 5 ملین ڈالر مالیت کا چاول برآمد کیا گیا تھا۔ الجزائر کھجور کی پیداوار کے لیے مشہور ہے اس لیے پاکستان اس کھجور کے ساتھ ساتھ دیگر مصنوعات ریفریجریٹرز، اور ٹیلی ویژن درآمد کر سکتا ہے جن کی پاکستان میں بہت زیادہ مانگ ہے۔
قزافی رند نے کہا کہ الجزائر نے کم ٹیرف والی خوراک اور زرعی مصنوعات درآمد کی ہیں کیونکہ اس کی حکومت ان اشیا پر سبسڈی فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جراحی کے سامان کا ٹیرف 6 فیصدتک، دانتوں کی مصنوعات کے لیے 30 فیصداور فٹ بال کے لیے 16 فیصدتک ہے۔ الجزائر کی حکومت نے صرف ان مصنوعات کو قبول کیا جن کے پاس انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن کا سرٹیفیکیشن تھا۔انہوں نے کہا کہ ہماری لیبر فورس کو آئی ایس او کے معیارات کے مطابق تربیت دی جانی چاہیے جوبین الاقوامی معیار پر پورا اترنے اور نئی منڈیوں کو تلاش کرنے کے قابل بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان الجزائر کے ساتھ تجارتی سرپلس کا سامنا کر رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2022میں دو طرفہ تجارت کا مجموعی حجم 17.60 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ پاکستان سے الجزائر کی برآمدات 15.04 ملین ڈالر رہیں جبکہ الجزائر سے درآمدات 2.55 ملین ڈالر رہیں۔پاکستان نے رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں الجزائر کو 2.96 ملین ڈالر کی اشیا برآمد کیں جبکہ درآمدات صرف 0.17 ملین ڈالر تھیں۔ پاکستان سے برآمد ہونے والی بڑی اشیا میں سیریل، ملبوسات ، بنا ہوا یا کروشیٹڈ، آپٹیکل، فوٹو، ٹیکنیکل، میڈیکل اپریٹس، کپاس، دیگر بنے ہوئے ٹیکسٹائل آرٹیکل، سیٹ اور ایلومینیم شامل ہیں۔الجزائر سے پاکستان کی بڑی درآمدات میں متفرق اشیا، لوہا اور سٹیل، لکڑی کا گودا، ریشے دار سیلولوسک مواد، فضلہ، چینی اور چینی کنفیکشنری شامل ہیں۔
الجزائر میں پاکستان کے سفیر محمد طارق نے کہا کہ حکومت پاکستان نے الجزائر کی حکومت کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کرکے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور الجیرین چیمبر آف کامرس کے درمیان مشترکہ اسپانسر کے قیام کے لیے ایک تجارتی معاہدہ بھی دستخط کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی اور اس کے الجزائر کے ہم منصب نیشنل ایجنسی فار فارن ٹریڈ پروموشن کے درمیان ایک اور مفاہمت نامے سے تجارت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یورپ کو پاکستان کی برآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 2.88 ارب ڈالر ہو گئیں، گزشتہ سال اسی مدت میںحجم 2.56 ارب ڈالر،برآمدات میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کاحصہ 70 فیصد۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یورپ کو پاکستان کی برآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 2.88 بلین ڈالر ہو گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2.56 بلین ڈالر تھیں۔برآمدات میں 5.44 فیصدکی کمی کے باوجود برطانیہ 519 ملین ڈالر کی برآمدات کی مالیت کے ساتھ یورپ کی سب سے بڑی مارکیٹ رہی۔ وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران برطانیہ کو 549 ملین ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں۔
جولائی تا ستمبر 2022-23 میں جرمنی کو برآمدات 455 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینوں کے دوران 406 ملین ڈالر تھیںجس میں 12.17 فیصد اضافہ ہوااور یہ یورپی براعظم میں پاکستان کے لیے دوسری سب سے بڑی برآمدات کی منزل بن گئی۔14.8 فیصد کے اضافے کے ساتھ نیدرلینڈز کو برآمدات نے 377 ملین ڈالر کا اندراج کیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 328 ملین ڈالر تھی۔2021 کی اسی مدت میں 225 ملین ڈالر کے مقابلے میں اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 324 ملین ڈالرمالیت کا سامان اسپین بھیجا گیاجس میں 44.20 فیصد کی نمایاں نمو ہے۔ اٹلی کو برآمدات 308 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو پچھلے سال کی اسی سہ ماہی میں 252 ملین ڈالر تھیںجو کہ 12.91 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ اٹلی جولائی سے ستمبر میں پاکستانی اشیا کی پانچویں بڑی منڈی کے طور پر رجسٹر ہوا۔
جولائی تا ستمبر کے دوران بیلجیئم، فرانس، ڈنمارک، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ کو بالترتیب 197 ملین ڈالر، 153 ملین ڈالر، 75.31 ملین ڈالر، 46.24 ملین ڈالر اور 51.04 ملین ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں۔گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے ستمبر 2022 میں پہلی سہ ماہی میں یورپ کو برآمدات میں بھی 8.15 فیصد اضافہ ہوا۔ ستمبر میں 981 ملین ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 907 ملین ڈالر تھیں۔گزشتہ مالی سال کے دوران یورپ کو مجموعی طور پر 11.10 بلین ڈالر کی برآمدات رجسٹر کی گئیں جو کہ 2020-21 میں 9.11 بلین ڈالر کے مقابلے میں 21.86 فیصد اضافے کے ساتھ تھیں۔گزشتہ مالی سال کے دوران برطانیہ پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی مارکیٹ رہا۔
برطانیہ کو برآمدات کی مالیت 2021-22 میں 2.2 بلین ڈالر درج کی گئی تھی جو 2020-21 میں 2.04 بلین تھی جس میں 7.42 فیصد اضافہ ہوا۔ یورپ ایک براعظم کے طور پر پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منزل ہے، جبکہ یورپی یونین ایک خطہ کے طور پر برآمدات کی سب سے بڑی منڈی بھی ہے۔پاکستان بزنس کونسل کے مطابق یورپ کو پاکستان کی برآمدات میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا غلبہ ہے جو حالیہ برسوں میں کل برآمدات کا تقریبا 70 فیصد ہے۔ ان برآمدات میں سے ایک چوتھائی بیڈ لینن، ٹیبل لینن اور ٹوائلٹ اور کچن لینن ہیں۔کپاس، چمڑے کا سامان، کھیلوں کا سامان، پلاسٹک، چاول اور اناج بھی یورپ کو برآمد ہونے والی سرفہرست اشیا میں شامل ہیں۔پاکستان یورپی یونین کی جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرنسز جی ایس پی پلس کی طرف سے پیش کردہ تجارتی مواقع کا بھی بڑا فائدہ اٹھانے والا ملک ہے اور پائیدار ترقی کو سپورٹ کرنے کے مقصد سے زیادہ تر تمام مصنوعات کے دو تہائی پر صفر ڈیوٹی سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک
سی پیک کے تحت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار ٹیکسٹائل، سیاحت، لاجسٹکس، ہاوسنگ، کنسٹرکشن، فوڈ پروسیسنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں،سرمایہ کاروں کو مختلف قسم کی گرانٹس اور مراعات کی پیشکش۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات پیش کرتا ہے۔ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار ٹیکسٹائل، سیاحت، لاجسٹکس، ہاوسنگ، کنسٹرکشن، فوڈ پروسیسنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے مختلف شعبوں سے فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی پاکستان کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سرمایہ کاروں کو مختلف قسم کی گرانٹس اور مراعات کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
کمپنیوں کے لیے متعدد مراعات دستیاب ہیں جن میںٹیکس مراعات، دوہرے ٹیکس کے معاہدے اورکم سود والے قرضے شامل ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے ایک حالیہ میٹنگ میں چینی فرموں کو پاکستان کے منافع بخش سرمایہ کاری کے ماحول کے بارے میں آگاہ کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سی پیک کے فریم ورک کے تحت پیش کی جانے والی پرکشش مراعات سے فائدہ اٹھائیں اور پاکستان کو اپنی سرمایہ کاری اور کاروبار کی منزل کے طور پر منتخب کریں۔ انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو اعلی سطح پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کاروبار اور تجارت کے لیے پاکستان میں ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ چائنا پاکستان ٹریڈ اینڈ انڈسٹریل کوآپریشن فورم میں کہاکہ حالیہ دنوں میںدونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، صنعت اور زراعت میں تعاون پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ سفیر نے کہا کہ پاکستان چین کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ 2020 کے اوائل میں آزاد تجارتی معاہدے کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے کے بعدمصنوعات کی ایک بڑی تعداد ایک دوسرے کی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارت سے دو طرفہ تجارت کی ریکارڈ تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کے چیئرمین ژانگ بازونگ نے گوادر پورٹ، خصوصی اقتصادی زونز گوادر ایئرپورٹ اور شروع کیے جانے والے دیگر منصوبوں پر حاضرین سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ بندرگاہ غیر ملکی اور مقامی تاجروں کو بے شمار فوائد فراہم کرتی ہے۔ کوئی ڈیمریج چارجز نہیں ہیں، اور تیز رفتار کسٹم کلیئرنس اور تین ماہ کے لیے کنٹینرز کی مفت سٹوریج ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی تاجروں اور کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ خصوصی اقتصادی زونز کے فراہم کردہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور ان میں سرمایہ کاری کریں۔ تقریب میں چانسری کے سربراہ نعیم اقبال چیمہ نے سی پیک کے فلیگ شپ پراجیکٹ کے تحت چینی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا ایک جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس فریم ورک کے تحت پراجیکٹس کو آسانی سے فنانسنگ اور دیگر سہولیات ملتی ہیں اور انہیں بہت زیادہ لیڈرشپ سپورٹ حاصل ہوتی ہے۔
غلام قادرکمرشل قونصلر غلام قادرنے سی پیک کے تحت چینی سرمایہ کاروں کو دستیاب مراعات اور سہولیات کا ایک جائزہ پیش کیا۔ فلک شیر زمان چین میں یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کے چیف نمائندے فلک شیر زمان نے کہا کہ بینک چینی کمپنیوں کو دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے سہولت فراہم کرتا ہے۔ فورم کا اہتمام ایمبیسی آف پاکستان، یو بی ایل ،بیجنگ انوویشن الائنس اور چین میں اکنامک اینڈ کمرشل کونسلرز الائنس نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین سے پاکستان کے مالیاتی شعبے کو چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے اور تجارت کے توازن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، یہ بات چین میں نیشنل بینک آف پاکستان کے چیف نمائندے شیخ محمد شارق نے کہی ۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا چین کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ( بی آر آئی ) آر ایم بی کو بین الاقوامی بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، تجارت اور فنانسنگ کرنسی دونوں کے طور پر اس کے استعمال کو بڑھاتا ہے۔ بی اینڈ آر کے ساتھ تجارتی راستوں کو جدید بنانے سے نہ صرف ان ممالک کے ساتھ آر ایم بی کی سرحد پار تجارت میں اضافہ ہونا چاہیے، بلکہ آف شور مارکیٹ میں کرنسی کو مزید فروغ دیں گے، اور ان ممالک میں لیکویڈیٹی میں اضافہ کریں گے اور اس طرح مزید آر ایم بی کاروبار کو فعال کریں گے۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور، جسے عام طور پر سی پیک کے نام سے جانا جاتا ہے، بی آر آئی کے اہم عناصر میں سے ایک ہے، یہ درسی کتاب کی مثال پیش کرتا ہے کہ چین اور بی آر آئی کے شراکت دار ممالک کس طرح آر ایم بی کے استعمال پر تعاون کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ شارق نے کہا چین اور پاکستان کے درمیان موجودہ اور ممکنہ تجارتی حجم میں اضافے کے ساتھ آر ایم بی کی بین الاقوامی کاری دونوں ممالک کے لیے لاگت سے موثر اقتصادی ترقی کی کلیدوں میں سے ایک ہے اور بینکنگ کے شعبے میں مزید تعاون کی توقع ہے ۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی دو طرفہ تجارت اور سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے حجم نے دو طرفہ تجارت میں امریکی ڈالر کو آر ایم بی سے بدلنے کے امکانات کھولے ہیں۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا چین اور پاکستان نے 2007 میں دو طرفہ آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اور اس کے بعد کی دہائی میں دو طرفہ تجارت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ تجارتی روابط بڑھنے کے ساتھ ساتھ مرکزی بینکوں نے کرنسی کے تبادلے پر اتفاق کیا، اور پہلا کرنسی سویپ معاہدہ 2011 میں ہوا،'' انہوں نے مزید کہا۔ کہ 2018 میں، دونوں ممالک نے کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کو مزید تین سال کے لیے بڑھانے اور اس کا حجم 10 بلین آر ایم بی سے 20 بلین اور 165 بلین روپے سے 351 بلین روپے کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ گوادر پرو کے مطابق شیخ نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ اس سے سیکیورٹیز مارکیٹوں کے افتتاح اور ترقی کو فروغ ملے گا، دونوں ممالک کے اسٹاک ایکسچینجز کے درمیان تعاون کو تقویت ملے گی، ایک دوسرے کے دارالحکومت میں سی پیک کے ساتھ ساتھ منصوبوں کے لیے براہ راست فنانسنگ کرنے میں کاروباری اداروں اور مالیاتی اداروں کی مدد کی جائے گی۔
انہوں نے گوادر پرو کو بتایا اگلے سال پاکستان بہت سے منصوبے مکمل کرے گا، خاص طور پر گوادر میں گوادر ہوائی اڈہ، گوادر نمائشی مرکز اور گوادر پورٹ فری زون کی تعمیر کو فروغ دے گا اور آر ایم بی کے آف شور مالیاتی کاروبار کو تلاش کرے گا، اور ان کے آزاد تجارتی زونز کے درمیان مالی تعاون کو بھی مضبوط کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ آر ایم بی بیک فلو میکانزم کے ایک آزاد تجارتی زون کی تشکیل کا بھی جائزہ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی طرف سے اپنائے گئے آر ایم بی کی بین الاقوامی کاری کے اقدامات سے بین الاقوامی برادری میں مزید حمایت اور اعتماد حاصل ہو رہا ہے جس سے تجارتی سرگرمیوں میں چینی کرنسی کے استعمال کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک
ا سلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جلسے اور دھرنے کا این او سی جاری کرنے کیلئے 39شرائط رکھ دی گئیں ، اسلام آباد انتظامیہ نے 4صفحات پر مشتمل شرائط نامہ تیار کرلیا ، اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان بیان حلفی پر دستخط کریں ، پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ایک دن کیلئے ہوگی ، اور لاؤڈ سپیکر کا استعمال ممنوع ہوگا ، اسلام آباد انتظامیہ کے مطابق پی ٹی آئی جلسے میں مذہب سے متعلق بیان بازی سے گریز کیا جائے گا جلسے میں کسی قسم کے اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی ، جلسے اور مارچ میں کسی قومی یا پارٹی پرچم نذر آتش نہ ہو ، پی ٹی آئی کے اسٹیج پر کون موجود ہوگا ، یہ بھی انتظامیہ کی اجازت سے مشروط ہوگا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ چین ہمالیہ سے بلند اورہرموسم کادوست ہے، حالیہ چینی دورے پرتبصرہ نہیں کرناچاہتا،تعیناتی کے مسئلے میں نواز شریف اور شہباز شریف ایک پیج پر نہیں ہیں،حکومت روسی سینیٹر کے یوکرائن کی امداد کے الزام کاجواب دے،گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام میں سابق وفاقی وزیر داخلہ وعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ چین ہمالیہ سے بلند اورہرموسم کادوست ہے،اس لیے حالیہ چینی دورے پرتبصرہ نہیں کرناچاہتا۔ساری دنیا جانتی ہے غیرمقبول سامراجی حمایت یافتہ سازشی حکومت چندہفتوں کی مہمان ہے۔بھکاریوں کونہ امدادمل رہی ہے،نہ حمایت مل رہی ہے۔ڈنگ ٹپا غریب مکا حکومت زبردستی دنیا سے دوروں کے دعوت نامے منگوا رہی ہیسارا جہان ایک انسان عمران خان کے پیچھے پڑگیاہے۔وہ سب کو شکست دے گا۔تعیناتی کے مسئلے میں نواز شریف اور شہباز شریف ایک پیج پر نہیں ہیں۔ابPDMکا بوجھ کوئی نہیں اٹھا سکتا۔بھکاریوں کو کوئی خیرات نہیں دے رہا،صرف تصویر کھنچوا رہے ہیں۔حکومت روسی سینیٹر کے یوکرائن کی امداد کے الزام کاجواب دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بند گلی میں پھنسنے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما اب اداروں اور عدالت سے مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیری رحمان نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ شارٹ کٹ مارچ میں لوگ نکل رہے نا ہی اس کا کوئی نتیجہ نکل رہا ہے، اب تحریک انصاف کے رہنما فوج اور عدالت سے "موجودہ سیاسی بحران" کے خاتمے کے لئے منت سماجت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان کو کوئی ڈیل نہیں ملی اور غیر آئینی مطالبات نہیں مانے گئے تو کنٹیر پر کھڑے ہو کر کہتے ہیں کسی سے بات نہیں کروں گا۔ پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ جس کو تحریک انصاف کے رہنما سیاسی بحران کہہ رہے وہ سیاسی بحران نہیں بلکہ عمران خان کی طرز سیاست ہے، پارلیمنٹ کو اہمیت دیتے تو آج ریسکیو اپیل نا کرنی پڑتی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق گورنر عمران اسماعیل اور دیگر کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے انکوائری کیخلاف سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے نے عمران اسماعیل کے علاوہ دیگر درخواستوں میں بھی جواب جمع کرادیا۔ ایف آئی اے نے جواب میں کہا کہ درخواستگزاروں کی جانب سے متنازع بینک اکانٹ چلائے جارہے تھے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی بنیاد پر انکوائری شروع کی گئی۔ کراچی میں ایف آئی اے کی 5 رکنی ٹیم تحقیقات کررہی ہے۔ کراچی میں بھی پی ٹی آئی میڈیا سینٹر کراچی کے نام سے ایک بینک اکانٹ موجود ہے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مقف دیا کہ ایف آئی اے مقدمہ درج کرنا چاہتی ہے مگر حکم امتناع کی وجہ سے کارروائی متاثر ہورہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ انکوائری جلد مکمل کرلیں، حکم امتناع کا معاملہ آئندہ سماعت پر دیکھیں گے۔ عدالت نے سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ درخواستگزاروں کے خلاف جن 3 بینک اکانٹس کی بنیاد پر انکوائری کی جارہی ہے وہ بند ہیں۔ درخواستگزاروں کیخلاف بدنیتی کی بنا پر غیر قانونی انکوائری شروع کی گئی ہے۔ ایف آئی اے کی جانب سے جاری کیا گیا کال اپ نوٹس کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواستگزاروں کیخلاف شروع کی گئی انکوائری ختم کی جائے۔ ایف آئی اے کی جانب سے شروع کی گئی انکوائری معطل کی جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو کسی بھی آرڈر جاری کرنے سے روکا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سندھ ہائی کورٹ نے ایس بی سی اے اور سندھ حکومت کو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو آگرہ تاج میں 96 گز پر 6 منزلہ غیر قانونی عمارت بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکومت سندھ اور ڈی جی ایس بی سی اے کو نوٹس جاری کردئیے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 33/755 یوسی ون لیاری میں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ آگرہ تاج میں 96 گز پر 10, 10 منزلہ عمارت بن رہی ہیں۔ عدالت نے حکومت سندھ اور ڈی جی ایس بی سی اے کو 4 ہفتوں میں جواب جمع کرانے اور غیر قانونی تعمیرات کیخلاف ایکشن لینے کا حکم دیدیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
تحریک انصاف کا لانگ مارچ پہنچنے سے قبل راولپنڈی میں احتجاج، مظاہروں اور دھرنوں کے خلاف بینرز آویزاں کردیے گئے۔ سول سوسائٹی کی جانب سے پی ٹی آئی لانگ مارچ کی آمد سے قبل مری روڈ پر بینرز آویزاں کیے گئے ہیں، جن پر لکھا ہے کہ آئے روز پرتشدد مظاہروں سے کاروبار تباہ ہوچکے ہیں۔ احتجاج ، دھرنوں سے تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ مختلف مقامات پر لگائے گئے بینرز پر سول سوسائٹی کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ مظاہروں سے معاشی سرگرمیاں ٹھپ، مزدور کا چولہا بجھ چکا ہے۔ سول سوسائٹی نے بینرز پر نعروں کے ذریعے مظاہروں اور دھرنوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز کو میٹرو بس سسٹم سے منسلک کرنے کے منصوبے کا اجرا کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 13 روٹس اور 128 بسوں پر مشتمل فیڈر روٹس بس نیٹ ورک کا پہلا مرحلہ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں مکمل کر لیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں ایف، جی اور آئی سیکٹر کے ساتھ ساتھ ڈی 12 کو مرکزی میٹرو نیٹ ورک سے بسوں کے ذریعے منسلک کیا جائے گا، ان فیڈر روٹس سے تقریبا ایک لاکھ مسافروں کو آرام دہ اور بین الاقوامی معیار کی سفری سہولیات میسر آئیں گی۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کورونا کے مزید 68 کیسز رپورٹ، 57 مریضوں کی حالت نازک۔قومی ادارہ صحت( این آئی ایچ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 13 ہزار 083 کورونا ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 68 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ اس طرح 24 گھنٹوں میں کئے گئے مثبت کورونا ٹیسٹ کی شرح 0.52 فیصد رہی ہے، مزید برآں اس دوران کورونا وائرس سے کوئی بھی مریض جاں بحق نہیں ہوا جبکہ 57 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پنجاب میں گندم کا روزانہ کا کوٹہ بڑھانے کا فیصلہ، وزیراعلی چودھری پرویزالہی نے منظوری دے دی۔ وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کی زیر صدارت کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے گندم کا پہلا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران گندم کے موجود ذخائر اور درکار ضروریات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں پنجاب میں گندم کا روزانہ کا کوٹہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا جس کی منظوری وزیراعلی چودھری پرویزالہی نے دی۔ اجلاس میں وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی نے زیادہ پیداوار دینے والے بیج بونے کے لئے بھرپور آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت دی، اس ضمن میں کاشتکاروں کی آگاہی کے لئے موثر انداز سے مہم چلانے کا بھی حکم دیا۔ چودھری پرویز الہی نے کہا کہ پنجاب کو گندم میں خود کفیل بنائیں گے، 2008 میں جب میں نے وزارت اعلی کا منصب چھوڑا تو محکمہ خوراک کے ذمہ کوئی قرض نہیں تھا، میرے سابقہ دور میں پنجاب سرپلس صوبہ تھا، مسلم لیگ ن کی حکومت کی نااہلی سے قرضوں کا بوجھ بڑھتا چلا گیا۔ وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت کی نالائقی سے سرپلس صوبہ قرضوں کے گرداب میں پھنس گیا، انشااللہ پنجاب کے محکمہ خوراک کو دوبارہ مضبوط بنائیں گے اور قرضوں کے بوجھ سے نجات حاصل کریں گے۔ اس موقع پر سیکرٹری خوراک اور ڈائریکٹر فوڈ نے گندم کے ذخائر کی پوزیشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسلام آ باد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی جلسے اور دھرنے کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر تے ہوئے کہا ہے کہ پہلے کہا گیا کہ 6 ، 7 تاریخ ہے، پھر کچھ اور کہا، تاریخ کے حوالے سے پی ٹی آئی نے واضح ہونا ہے، و بھی مقام دیا جاتا ، یقین دہانی کرائیں کہ امن و امان برقرار رکھیں گے،کسی کو اس کی ذمے داری لینی ہوگی۔ ایسا نہ ہو کہ کہا جائے کہ لاہور یا کراچی والوں نے ایسا کیا، خیال رکھیں گے کہ روڈز بلاک نہ ہوں،لوگوں کو مشکلات نہ ہوں، احتجاج آپ کا حق ہے لیکن شہریوں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس عامر فاروق کے روبرو درخواست کی سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد انتظامیہ کو نوٹس کے باوجود کسی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو فوری طلب کرلیا۔ وقفے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست کی سماعت کا دوبارہ آغاز کیا، جس میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر جدون اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے 25 مئی کا سپریم کورٹ کا فیصلہ اور عمران خان کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب عدالت کو پڑھ کر سنایا۔ ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ یہ آدھے گھنٹے میں اپنے بیان سے مکر جاتے ہیں، ہم ان پر اعتماد نہیں کرتے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ عمومی طور پر جلسوں کی اجازت سے متعلق کیا طریقہ کار ہے ؟، جس پر بیرسٹر جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ ہوتا تو یہی ہے کہ پارٹی کی اجازت ہی سے یقین دہانی کرائی جاتی ہے، تاہم انہوں نے جو ریلی کی تھی اس سے نقصان ہوا تھا۔ پولیس والے زخمی ہوئے تھے ۔ عدالت نے کہا کہ وکیل جو بھی بات کرتا ہے، وہ کلائنٹ کی طرف ہی سے کرتا ہے ۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ہمیشہ ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کی خلاف ورزی کی ہے، ہم ان پر اعتماد نہیں کر رہے ۔ 2 سینئر وکلا کی یقین دہانی کو پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نے ماننے سے انکار کردیا۔ وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ پٹیشن علی اعوان نے فائل کی ہے، وہ اس کے ذمے دار ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا کہتے ہیں کہ جو جگہ آپ کو یہ دیں وہاں وہ نہیں ہو گا جو پہلے ہوا ؟۔ کون اس کی ذمے داری لے گا ؟ بابر اعوان نے جواب دیا کہ علی اعوان پارٹی سے ہیں، پارٹی اس کی ذمے داری لے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے جب تک رابطہ نہیں ہو جائے گا تب تک ہم ان پر اعتماد نہیں کر سکتے ۔ بیان حلفی پر چیئرمین پی ٹی آئی کے دستخط ہونے چاہییں، ہمارا بندہ ان کے پاس چلا جائے گا ۔
عدالت نے کہا کہ کل آپ نے یہاں کہا 6 ، 7 تاریخ ہے، پھر کچھ اور کہا، تاریخ کے حوالے سے آپ نے واضح ہونا ہے ۔ آپ کو جو بھی مقام دیا جاتا ، آپ یقین دہانی کرائیں کہ امن و امان برقرار رکھیں گے۔ کسی کو اس کی ذمے داری لینی ہوگی۔ ایسا نہ ہو کہ کہا جائے کہ لاہور یا کراچی والوں نے ایسا کیا ۔ خیال رکھیں گے کہ روڈز بلاک نہ ہوں،لوگوں کو مشکلات نہ ہوں۔ احتجاج آپ کا حق ہے لیکن شہریوں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا ہو گا۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے احکامات میں احتجاجی ریلی کی حدود و قیود مقرر کی ہیں، جو عوام کے تحفظ کے لیے ہے۔ وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا کہ پی ٹی آئی ریلی 10 نومبر کے آس پاس پہنچے گی، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اِردگرد کی بات نہ کریں آپ نے واضح بتانا ہے ۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اب تو یہ بھی کہہ رہے ہیں 10 ماہ تک رہیں گے، کوئی مقررہ تاریخ انہوں نے بتانی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جلسے اور دھرنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی لانگ مارچ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پنڈی بائی پاس پہنچ گئے ،جلسے میں عمران خان کے ہمراہ دیگر پی ٹی آئی رہنما کنیٹنر پر موجود تھے ، جلسے میں کثیر تعداد میں لوگوںنے شرکت کی ۔ لانگ مارچ دوران چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پنڈی بائی پاس سے روانہ ہوکر راہوالی پہنچ گئے ،جلسے میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کہ چھوٹا ملزم چوری کرکے جیل اور بڑا ڈاکو جوتے پالس کرکے وزیراعظم بن گیا ، جو قومیں بڑے ڈاکوؤںکو سزا نہیں دیتی تھیں وہ تباہ ہوگئیں ، شہبا شریف پر 16ارب روپے ایف آئی اے کا کیس تھا ، شہبازشریف نے چار لوگوں کے نام پر پیسے لئے ،ایف آئی اے کے گواہ ایک ایک کرکے مرگئے ، تفتیشی افسر بھی حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگیا ، ابھی اس معاملے کی تحقیقات ہونی تھی کسی نے نہیں پوچھا ،کہ یہ گواہ کیسے مرگئے تحقیقات نہیں ہوئی
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے کسی میں پتہ چلا کہ ایک افسر نے خودکشی کرلی ، کسینے اس واقع کی انکوائری نہں کی جب سے یہ چور مسلط ہوئے ملک میں مہنگائی ہوگئی ،پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان چھ ماہ میں ہوا جو مہنگائی ہوگئی ان چوروں کے کسیز ختم ہوگئے سوال یہ ہے کہ کون ذمہ دار ہے ؟ میںنے اپنے تین سالہ دور حکوتم میں پوری کوشش کی ۔ ان ڈاکوؤں کو سزا ہو ، کبھی بینچ ٹوٹ جاتا تھا تو کبھی کسی کی کمرمیں درد ہوجاتا تھا ، یہ سب بری ہوگئے ، ان کے کسیز ختم ہوگئے کون ذمہ دار ہے ،سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مریم نواز بری ہوگئی ، ا سکے پاپا آنے کی تیاری کررہے ہیں۔ آج پوری قوم انصاف کے لئے اسلام آباد آرہی ہے ، پرویز مشرف نے انکو چور کہا ان پر کیسز کئے پھر انہیںاین آر او دے دیا ، جو قومیں اپنے حقوق کیلئے کھڑی نہیںہوتیں انہیں جانوروں کی طرح رکھا جاتا ہے ، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا میری نظر میں غلامی سے بہتر مرجاناہے ، اس ملک کی بیماری زرداری کے کیسز بھی ختم ہونے لگے ہیں، انہوں نے قانون ایسے بنادیئے ہیں کہ صرف چھوٹے چور پکڑے جاتے ہیں۔ ہمیں ان چوروں کو پکڑنا ہوگا ، پوری قوم اپنی حقیقی آزادی کیلئے باہر نکلی ہے ، پوری قوم کو ملک کر میرا ساتھ دینا ہوگا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
منیلا(شِنہوا)جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے سینکڑوں طلباء نے گزشتہ روز چین کے خلائی اسٹیشن سے دی گئی لائیو کلاس میں شرکت کی اور ویڈیو لنک کے ذریعے چینی خلا بازوں کے ساتھ بات چیت کی، جس سے انہیں اپنے خلائی خواب کو آگے بڑھانے کی ترغیب ملی ہے۔
چھٹی کا دن ہونے کے باوجود فلپائن میں ہائی سکول طلباء کی ایک بڑی تعداد چینی خلابازوں سے گفتگو کے نام سے ایک خصوصی سیشن کیلئے جمع ہوئے۔ جو 10 ممالک پر مشتمل بلاک جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے نوجوان خلائی شائقین کیلئے خلائی سائنس اور بیرونی خلائی ریسرچ کے بارے میں نئی معلومات حاصل کرنے کا ایک منفرد موقع ہے۔
میکاتی ہائی سکول میں 12 ویں جماعت کے ایک طالبعلم جینیل دیمایوگا کو چین کے شینزو 14 خلائی جہاز کے عملے کے اراکین چھین دونگ ، لیو یانگ اور کائی شوزی سے سوال پوچھنے کا موقع ملا کہ انہیں بیرونی خلا میں وقت گزار کر کیسا محسوس ہو رہا ہے اور انہیں اپنے جسموں پر صفر کشش ثقل کے اثرات کیسے محسوس ہو رہے ہیں۔
فلپائن کے شہر تاگیوگ میں طلباء ویڈیو لنک کے ذریعے چین کے تیان گونگ اسپیس اسٹیشن پر کام کرنیوالے چینی خلابازوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
چین کے تینوں خلابازوں نے طلباء کے مختلف سوالات کے جوابات دیے اور ایشیائی نوجوانوں کو جون کے اوائل میں شینزو۔14 خلائی جہاز کے کامیابی کے ساتھ لانچ کے بعد خلائی اسٹیشن میں اپنی روزمرہ امور اور سائنسی کام کے بارے میں بتایا۔
سابق اسرائیلی وزیر اعظم اور لیکود پارٹی کے رہنما بنجمن نیتن یاہو یروشلم میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ہاتھ ہلا رہے ہیں ۔ (شِنہوا)
سابق اسرائیلی وزیر اعظم اور لیکود پارٹی کے رہنما بنجمن نیتن یاہویروشلم میں پارٹی ہیڈکوارٹرمیں اپنی جماعت کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
نئی دہلی(شِنہوا)بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں 100سے زائد افراد کی موت پر تعزیت کے لیے بدھ کے روزریاستی سطح پر سوگ منایا گیا جو ایک صدی پرانے برطانوی دور کے پیدل چلنے والے پل ٹوٹنے سے ہلاک ہو گئے تھے۔
سانحہ میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ریاست بھر میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندرا پٹیل نے احمد آباد میں منعقدہ دعائیہ اجلاس میں شرکت کی۔
گجرات حکومت کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آج قومی پرچم سرںگوں رہےگا اور گجرات میں کوئی سرکاری عوامی تقریب، استقبالیہ یا تفریحی پروگرام منعقد نہیں کیے جائیں گے۔
گجرات کے دارالحکومت گاندھی نگر سے 241 کلومیٹر مغرب میں موربی قصبے میں دریائے ماچھوپرپل اتوار کی شام کو منہدم ہوا تھا جس کے نتیجے میں پل سے گزرنے والے سینکڑوں افراد ڈوب گئے۔
سو اور 1500روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی 15نومبر کو ہو گی۔100روپے والے قومی انعامی بانڈز کا پہلا انعام7لاکھ روپے کا،دوسرے انعام میں 2لاکھ روپے مالیت کے تین جبکہ تیسرے انعام میں1000روپے مالیت کے 1199انعامات ہیں۔1500روپے والے قومی انعامی بانڈز کا پہلا انعام 30لاکھ روپے کا ایک ، 10لاکھ روپے کے تین جبکہ تیسرے انعا م میں18500روپے کے1696انعامات کامیاب خوش نصیبوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا چین میں چینی عوام کی طرف سے پر تپاک خیر مقدم ، وزیر اعظم کے دورہ کو چینی عوام میں پذیر ائی حاصل ہو رہی ہے ، انٹرنیٹ چینی عوام کے پرخلوص استقبال سے بھر گیا ۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے چین کے اپنے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام شعبوں میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ کو چین میں خاصی توجہ حاصل ہے۔ انٹرنیٹ چینی عوام کے پی ایم کے پرخلوص استقبال سے بھر گیا ہے۔
چینی شہریوں نے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کا تہہ دل سے خیر مقدم کیا ہے۔ چینی نیٹیزن سن جنگ دا پھن منگ سن لانگ نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز کے دورہ چین کا خیرمقدم کرتے ہیں! یہ ہمارے درمیان اسٹریٹجک تعاون، دوستی اور آہنی بھائی چارے کو مزید مضبوط کرے گا اور چین پاکستان ہمہ موسمی اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں نئی جہت پیدا کرے گا۔ سوبیشو نے کہا ہمار ی طرف سے پاکستانی وزیر اعظم شہباز کے دورہ چین کا پرتپاک خیرمقدم ہے۔ جن چھوئے او نے کہا چین پاکستان دوستی زندہ باد! پاکستان ہمارا سدا بہار دوست ہے ۔ ری اے شنگ نے کہا ہمارا آہنی بھائی پاکستان قابل اعتماد ہے۔ چی چھنگ دالیفنگ چنگ نے لکھا پاکستانی آہنی بھائی چین پہنچ گئے ہیں، خوش آمدید! ۔ جنگ جی وولونگ نے پیش گوئی کی دورے کے دوران فریقین کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے ۔ چھنگ ای فوہوانگ نے لکھا کہ جب بھائییکجا ہوں تو کچھ بھی حاصل کرنا نا ممکن نہیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی (بائیں سے دوسری جانب ) مغربی ریاست گجرات کے موربی ضلع میں منہدم ہونے والے پل کا معائنہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے خطرناک بیماریاں اور ان کے تدارک کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یورپ میں ایک سیگریٹ کی ڈبی 5ہزار پاکستانی روپے میں ملتی ہے جبکہ یہاں چند روپے میں مل جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے نا صرف آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ لوگ خطرناک بیماریوں میںمبتلا ہورہے ہیں، کمیٹی نے اگلے اجلاس میں چاروں صوبائی سیکرٹری صحت کو طلب کرلیا ، سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے خطرناک بیماریاں اور ان کے تدارک کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر بابر کہدہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں وزارت کے حکام کے علاوہ رکن کمیٹی محمد علی شاہ جاموٹ نے بھی شرکت کی ۔ حکام نے کمیٹی کے اغراض ومقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ملک میں خطرناک بیماریاں میں اضافہ ہورہا ہے کینسر شوگر دل کے امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
اس کے لئے حکومت اور ادویات بنانے والی کمپنیوں کو مشترکہ حکمت عملی بنانا ہوگی ، انہوں نے کہا کہ مافیہ سیگریٹ پر ٹیکس نہیں لگانے دیتا بیرون ملک ایک ڈبی کی قیمت 5ہزارپاکستان روپے ہیں،جبکہ یہاں پر 30، 40پر دستیاب ہوجاتی ہیں ، جسکے معاشرے پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ طلبہ نشے کی عادی ہورہے ہیں، اس برے میں لائحہ عمل مرتب کرنا ہوگا ۔ رکن کمیٹی محمد علی شاہ نے کہا کہ ہائی ویز اور موٹرویز پر ہمیں ایسے سنٹر بنانا ہونگے جہاں پر جان بچانے والی ایمرجسنی ادویات اور عملہ دستیاب ہو چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف وفاق کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہے کمیٹی پورے ملک کا دورہ کرے گی اور امید کرتے ہیں کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں گی کمیٹی نے اگلے اجلاس میں چاوروں صوبائی سیکرٹری صحت کو طلب کرلیا ، رکن کمیٹی محمد علی شاہ نے کہا کہ اجلاس میں این ایچ اے ہائی وے اور محکمہ موسمیاتی تبدیلی کے حکام کو بھی طلب کیا جائے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سڈنی(شِنہوا) آسٹریلیا میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کوویڈ-19 کا وائرس پارکنسنز کے عارضے کی طرح دماغ میں سوزش کا سبب بن سکتا ہے جس سے مستقبل میں نیوروڈیجنریٹیوجیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
اس تحقیق کے شریک مصنف اوریونیورسٹی آف کوئنز لینڈ (یو کیو) میں فارماکولوجی کے پروفیسر ٹرینٹ ووڈرف نے کہا کہ ہم نےپارکنسنز اور الزائمر جیسی دماغی بیماریوں کے بڑھنے میں اہم کردارادا کرنے والے 'مائیکروگلیا'جیسے دماغ کے مدافعتی خلیوں پرکوویڈ وائرس کے اثرات کا مطالعہ کیا۔
ووڈرف نے بتایا کہ انسانی عطیہ دہندگان کے خون کا استعمال کرتے ہوئے، محققین نے لیبارٹری میں مائیکروگلیا پیدا کیا اور خلیات کوسارس کووی -2 وائرس سے متاثرہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ ایسا کرنے سے خلیات نے شدید ردعمل کااظہار کیا اور ان کا رویہ بالکل ایسے تھا جیسے پارکنسنز اورالزائمر کی پروٹینز بیماری کی صورت میں خلیوں کو متحرک کرتی ہے۔
نیچرکے مالیکیولر سائیکاٹری جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، کوویڈ-19 وائرس کا اسپائیک پروٹین سوزش پیدا کرنے اورخلیوں کو متحرک کرنے کے لیے کافی تھا، جس سے نیوران کو ختم کرنے کا ایک دائمی اور مستقل عمل شروع ہوسکتا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ہاؤسنگ اینڈورکس کی اوورسیز پاکستانی کی دیار وطن پاکستانیوں کے لئے بنائی گئی ہاؤسنگ سوسائٹی نا مکمل ہونے پر شدید برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے اگلے اجلاس میں تمام تفصیلات طلب کرلی ، وزارت کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شاباش ملنی چاہیے ،ایک فیل اور مسترد شدہ سوسائٹی کو کامیابی کی جانب لے جارہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کمیٹی ہاؤسنگ اینڈورکس کی سب کمیٹی کا اجلاس کنوینئر جاوید علی شاہ کی سربراہی میں پارلیمنٹ لارجز میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی کے علاوہ وزارت کے حکام نے شرکت کی ، اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ سوسائٹی 1996میں بنائی گئی جس کے فیز ٹو اور تھری پر اب کام شروع کردیا گیا ہے ، کنوینیئر کمیٹی جاوید علی شاہ اور مہرین فاطمہ بھٹو نے وزارت کے حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے مکمل ادائیگیوں کے باوجود ابھی تک ترقیاتی کام کیوں مکمل نہیں ہوسکے فیز ٹو اور تھری کے متاثرین پر سرچارج عائد کرنے کا کیا مقصد ہے، یہ وزارت کی نااہلی ہے کہ وہ کام بروقت مکمل نہ کرسکے اور جرمانہ متاثرین پر ڈال رہے ہیں۔
حکام کی نااہلی کی سزا اوورسیز پاکستانی کیوں بھگتیں ،ابھی تک وہاں پر رہائش پذیر افراد کو ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہا ہے ، آکر مانگے تھانگے سے کب تک گزارہ ہوگا جس پر حکام نے بتایا کہ وزارت کی جانب سے جب سوسائٹی کا افتتاح یا اشتہار دیا گیا اس وقت پہلے پلاٹ حاصل کرنے والوں پر کوئی سرچارج عائد نہیں کیا گیا فیز ٹو اور تھری کے رہائشیوں اور پلاٹ مالکان پر ترقیاتی کاموں کے لئے فنڈز خرچ ہوئے ہیں ،وہ وصول کئے جارہے ہیں حکام کے مطابق حکومت اس مقصد کے لئے ایک روپے دینے کو تیار نہیں ، تو ترقیاتی اخراجات کیسے پورے کئے جائیں ۔ کنوینئیر کمیٹی جاوید علی شاہ نے کہا کہ ابھتی تک وزارت کے کیا کارکردگی ہے ، جس پر حکام نے بتایا کہ اب تک سوسائٹی میں 300گھر بن چکے ہیں، پہلے 50ابتدائی گھر وزارت نے ہی بنا کردیئے رکن کمیٹی مہرین بھٹو نے کہا کہ وہاں پانی اور بجلی کے بڑے مسائل ہیں، ان کے بغیر گھر کیسے بنائے جاسکتے ہیں۔
جس پر حکام نے بتایا کہ ہم نے بھی تو اسی پانی اور بجلی سے 50گھر مکمل کئے اور مالکان کے حوالے کئے کنوینیئر کمیٹی جاوید علی شاہ نے کہا کہ آپ افسران اور وزارت ہے جبکہ وہ عام لوگ۔ کمیٹی کے سوال کے جواب میں حکام نے آگاہ کیا کہ سوسائٹی کے فیز ٹو اور تھری بنجر اور پہاڑی علاقون پر بنایا گیا ہے ، جس سے راستہ صرف جاپان روڈ سے دیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے لوگ اپنی رقم واپسی کا مطالبہ کررہے ہیں، لیکن ہم نے متبادل راستے اوربجلی فراہمی کا راستہ آسان کیا ہے جس پر لوگ مطمئن ہوئے ہیں، کمیٹی میں اگلے اجلاس میں تمام تفصیلی ریکارڈ طلب کرلیا اجلاس میں برخواست ملازمین کی بحالی کے بارے میں غور کیا گیا ۔ ،حکام نے بتایا کہ کل 12سوملازمین تھے جن میں سے 46افراد کو بحال کردیا گیا باقی ملازمین کیلئے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ان کے ٹیسٹ اور انٹرویو پبلک سروس کمیشن لے گا اور ان کی تقرریاں کی جائیں گی ، کمیٹی کے پوچھنے پر بتایا کہ یہ لوگ گریڈ 3سے گریڈ 16تک کے ملازمین ہیں ،اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پبلک سروس کمیشن گریڈ 3سے گریڈ 7تک کے ٹیسٹ اور انٹرویو کیسے کرسکتا ہے ۔ جس پر حکام نے بتایا کہ ان ملازمین کا کہنا تھا کہ پہلے ان کے ٹیسٹ نہیں لیے گئے لیکن ان میں سے کچھ ملازمین ہائی کورٹ چلے گئے اور ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی ٹیسٹ انٹرویو دے چکے ہیں جس کا عدالتی فیصلہ ہمیں کل ہی موصول ہوا ہے ، کمیٹی نے ملازمین کی تعداد تفصیلات اور عدالتی فیصلے کے مکمل تصدیقی نقول اگلے اجلاس میں طلب کرلی گئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بیجنگ(شِنہوا)چین میں نوول کرونا وائرس کیسز کی حالیہ بحالی کے باعث اکتوبر کے دوران لاجسٹکس سیکٹر کم فعال رہا۔
چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ(سی ایف ایل پی) کی جانب سے جاری کردہ صنعتی اعدادوشمار کے مطابق ملک کی لاجسٹکس مارکیٹ کی کارکردگی کو ٹریک کرنیوالا انڈیکس گزشتہ ماہ 48.8 فیصد پر موجود رہا جو ستمبر کے مقابلے میں 1.8 فیصد پوائنٹس کم ہے۔
انڈیکس کا 50 سے اوپر رہنا توسیع جبکہ 50 سے کم ریڈنگ سکڑنے کو ظاہر کرتا ہے۔
گزشتہ ماہ نئے آرڈرز کا ذیلی انڈیکس 48.5 فیصد رہا جو ستمبر کے مقابلے میں 1.6 فیصد پوائنٹس کم ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاجسٹک مارکیٹ کی طلب کو ابھی مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔
سی ایف ایل پی کے مطابق اکتوبر میں کاروباری سرگرمیوں کی توقعات کا ذیلی انڈیکس 53.8 فیصد پر پہنچ گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوول کرونا وائرس کی وباء کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے کی بنیاد پر لاجسٹکس کے شعبے میں ترقی کی رفتار کا دوبارہ حصول ممکن ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے سیلاب زدگان کیلئے 50 کروڑ یوآن کے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے، چینی صدر نے پاکستان کا جلد دورہ کرنے کی وزیراعظم کی دعوت قبول کرلی۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں ایم ایل ون کو ابتدائی ہارویسٹ منصوبے کے طور پر شروع کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا جبکہ چینی صدرنے پاکستان کے لئے 50 کروڑ یوان کی اضافی امداد کا اعلان کیا ، ملاقات میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی صورتحال اور سی پیک کی افغانستان تک توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا دوبارہ جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی، انہوں نے ملک میں ہولناک سیلاب سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں پاکستان کی امداد، بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں چین کی گراں قدر مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا، دونوں رہنمائوں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا جو ہر آزمائش میں پورا اتری ہے، دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے اپنے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مضبوطی سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، چین کے ساتھ پاکستان کے منفرد تاریخی تعلقات اور علاقائی امن واستحکام کے لیے دوطرفہ دوستی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات کا بھرپور اعادہ کیا کہ پاک چین دوستی پاکستان میں سیاسی سطح پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے اور یہ بین الریاستی تعلقات کا ایک نمونہ ہے۔
وزیراعظم نے چین کی خوشحالی کے لئے صدر شی جن پنگ کی قیادت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے وژن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چین کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے قومی عزم سے تحریک ملی ہے، دونوں رہنمائوں نے دفاع، تجارت وسرمایہ کاری، زراعت، صحت، تعلیم، گرین انرجی، سائنس و ٹیکنالوجی اور آفات سے نمٹنے کے لئے تیاری سمیت متعدد امور پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سی پیک کے لئے اپنی باہمی وابستگی کا اعادہ کیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ سی پیک کی اعلی معیاری ترقی پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔ دونوں رہنمائوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ سٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کے طور پر دونوں فریق سی پیک کے فریم ورک کے تحت ایم ایل ون کو ابتدائی ہارویسٹ منصوبے کے طور پر شروع کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کریں گے، انہوں نے کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا اور کراچی سرکلر ریلوے کے جلد آغاز کے لئے تمام رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے دورے کے دوران دوطرفہ تعاون کی وسیع امور کا احاطہ کرنے والے متعدد معاہدوں پر دستخط کو بھی سراہا، صدر شی جن پنگ نے یقین دلایا کہ چین پائیدار اقتصادی ترقی اور جیو اکنامک مرکز کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا، انہوں نے پاکستان میں سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کے لئے500 ملین یوان کے اضافی امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا۔
دونوں رہنمائوں نے بین الاقوامی ماحول میں تیزی سے تبدیلی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جس نے ترقی پذیر ممالک کے لیے اقتصادی چیلنجوں کو بڑھا دیا ہے، انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موسمیاتی تبدیلی، صحت کی وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے عصری چیلنجوں کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق ریاستوں کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر شی جن پنگ نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور افغانستان کی صورتحال سمیت خطے سے متعلق اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا، انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو تقویت ملے گی، وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی پرتپاک دعوت بھی دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ بعدازاں وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ کے ساتھ ملاقات کی، ملاقات کے دوران سی پیک منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل اور وسعت دینے پر دونوں رہنماں کا اتفاق ہوا۔ ملاقات کے بعد چین اور پاکستان کے مابین معاہدوں پر دستخط بھی کے گئے، گریٹ ہال آف پیپل میں وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر چین میں ہیں جہاں ان کی چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات ہوئی۔
دونوں رہنماں کے مابین ہونے والی ملاقات میں چین اور پاکستان کے درمیان باہمی، خصوصا اقتصادی شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی، جب کہ سی پیک سمیت کثیرجہتی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ مزید مضبوط کرنے پر اتفاق ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی چین کے صدرشی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق چین نے پاکستان میں سیلاب زدگان کیلئے 50 کروڑ یوآن کے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اور چینی صدر نے کہا ہے کہ پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ شہباز شریف اور شی جن پنگ میں کشمیر و افغانستان کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی، اور اتفاق ہوا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی و اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔ دونوں رہنماوں کے مابین اتفاق ہوا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کو تقویت ملے گی۔ چینی صدر نے پاکستان کا جلد دورہ کرنے کی وزیراعظم کی دعوت قبول کرلی۔ وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے جبکہ شہباز شریف چینی صدر کے انتخاب کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے رہنما ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف چینی ہم منصب لی کی چیانگ کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں، اور ان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان قیادت کی سطح پر مسلسل رابطوں کی کڑی ہے۔ وزیراعظم کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر دوطرفہ تعاون کے ایجنڈے پر پیشرفت متوقع ہے۔ دورے کے دوران مفاہمت کی متعدد یادداشتوں اور معاہدات پر دستخط ہونے کا بھی امکان ہے۔ وزیراعظم کے دورہ سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی رفتار مزید بڑھنے کی توقع ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی کھ چھیانگ نے بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 21ویں اجلاس کی صدارت کی اورایس سی او تعاون کو فروغ دینے کے لیے پانچ تجاویز پیش کیں۔
قازق وزیراعظم علی خان سمائیلوف، کرغزستان کے وزیر اعظم اکیل بیک جاپاروف، روس کے وزیر اعظم میخائل میشوستن، تاجک وزیر اعظم کوخیر رسول زادہ، ازبک وزیر اعظم عبداللہ اریپوف، بھارت اور پاکستان کے وزرائے خارجہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے مبصر ممالک کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ لی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے خطے میں امن و استحکام اور علاقائی ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ کہ گزشتہ ستمبر میں سمرقند میں ہونے والے ریاستی سربراہان کی کونسل کے اجلاس میں فریقین نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کے حوالے سے نئی مشترکہ مفاہمت پر اتفاق کیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ امن کو برقرار رکھنا اور ترقی کوفروغ دینا ہمارے دور کا رجحان اور عوام کی خواہش ہے ۔ چین سیاسی اعتماد کو مضبوط بنانے ، یکساں مفاد پر مبنی تعاون اور دوستانہ تبادلوں، شنگھائی روح کے چیمپئن اور مشترکہ طور پر تمام ممالک کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے کے لیے ایس سی او تنظیم کے ارکان کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
انہوں نے ایس سی او ممالک میں تعاون کوفروغ دینے کے لیے پانچ تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے، ترقی کے لیے ایک اچھا ماحول پیدا کرنے کے لیے سلامتی اور استحکام کا تحفظ کرنا۔ لی نے کہا کہ چین تمام ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ قانون کے نفاذ اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔ دوسرا، علاقائی اقتصادی بحالی کو تقویت دینے کے لیے تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔ لی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کو مشترکہ طور پر ڈبلیو ٹی او پر مبنی کثیرالطرفہ تجارتی نظام کو برقرار رکھنے، کھلی معیشت کی ترقی کی حمایت اور تجارت اور سرمایہ کاری کی سہولت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ تیسرا، خطے کی مربوط ترقی کے لیے رابطوں کو بڑھانا۔ چینی وزیر اعظم نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کریں، بندرگاہوں پر کلیئرنس استعداد میں اضافہ اور علاقائی صنعتی اور سپلائی چین کی لچک اور استحکام کو برقرار رکھیں۔ چوتھا، خطرات کے خلاف استحکام پیدا کرنے کے لیے پائیدار ترقی کو فروغ دینا۔ انہوں نے کہا کہ خوراک اور توانائی کی فراہمی کے لیے علاقائی ممالک کی صلاحیت کو بڑھانے اور ماحول دوست اور کم کاربن ترقی کی طرف متوازن اور منظم منتقلی کے لیے کوششیں کی جانی چاہیے۔
پانچواں، عوامی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے عوامی رابطوں اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھانا۔ لی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کو تعلیم، ثقافت، سائنس، ٹیکنالوجی اور پریس سے متعلق تعاون کے طریقہ کار کو مکمل طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے اور اگلے سال ایس سی او سیاحت کے سال کے تحت سرگرمیوں کی کامیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔
شی آن (شِنہوا) ماہرین آثار قدیمہ نے چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے شہر شیان یانگ میں یانگ شاو ثقافتی عہد کے آخری دور سے تعلق رکھنے والی رنگ نما خندق اور بالغ افراد کی قبریں دریافت کی ہیں۔
یہ باقیات اس سال جیانگ لیو سائٹ پر اس وقت دریافت ہوئے جب شانشی اکیڈمی آف آرکیالوجی نے شیان یانگ کی کاؤنٹی جنگ یانگ کے گاؤں جیانگ لیومیں آثار قدیمہ کامطالعہ کیا۔ کھدائی سے پتہ چلا کہ دریائی وادیوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے خندق کا شمالی حصہ تباہ ہو گیا تھا، جبکہ جنوبی حصے کی نیم گولائی میں موجود باقیات کی لمبائی تقریباً 1200 میٹر ہے۔ خندق کے باقی ماندہ کھنڈرات، جہاں مٹی کے برتنوں کے کچھ ٹکڑے دریافت ہوئے ، تقریباً 2لاکھ مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہیں۔ ماہرین آثار قدیمہ کو خندق کے جنوب مغربی حصے کے باہربالغوں کی 58 قبریں بھی ملی ہیں، جب کہ تدفین کی اشیا بشمول ہڈیوں کے اوزار، قیمتی پتھر کے ٹکڑے، پتھر کے اوزار اور لوازمات اور مٹی کے برتن بھی دریافت ہوئے۔ بالوں کی پن کی شکل کے ہڈیوں کے اوزار ان چیزوں میں سب سے زیادہ ہیں اور پہلی بار یانگ شاو ثقافت کی کھدائی میں بالوں کے پن کی شکل کے ہڈیوں کے اوزار ملے ہیں۔
تہران(شِنہوا)ایران کی زعفران پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی کے سی ای او علی شریعتی مقدم نے کہا ہے کہ چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو( سی آئی آئی ای) مختلف ممالک اور خطوں کی کمپنیوں کے درمیان تجارتی اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہوئے عالمی تجارت کی توسیع اور دنیا کی اقتصادی خوشحالی میں خاطر خواہ تعاون کررہی ہے۔
نووین سیفرون کمپنی کے سی ای اوعلی شریعتی نے شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ ایکسپو شرکت کرنے والی کمپنیوں کو بین الاقوامی سطح پر اپنے آپ کو بہتر انداز میں پیش کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔ ایران کے شمال مشرقی صوبے خراسان رضوی کی کاشمر کاؤنٹی میں پیدا ہونے والے شریعتی مقدم نے 14 سال کی عمر میں اپنی والدہ کی طرف سےملنے والی زمین پر زعفران کی کاشت شروع کی تھی۔
1992 میں قائم ہونے والی شریعتی مقدم کی کمپنی ایک بڑی برآمد کنندہ ہے۔ انہیں گزشتہ ماہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے تمغہ اور اعزازی شیلڈبھی دی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کی سی آئی آئی ای میں ان کی کمپنی کی شرکت ایک اسٹریٹجک خصوصیت رکھتی ہے۔ سی آئی آئی ای کا پانچواں ایڈیشن 5سے 10 نومبر تک شنگھائی میں ہوگا۔ شریعتی مقدم کو امید ہے کہ وہ اپنی کمپنی کی مصنوعات، جس میں اعلیٰ معیار کی زعفران سے لے کرزعفران انسٹنٹ بیوریج پاؤڈرجیسی ضمنی مصنوعات شامل ہیں آئندہ ایکسپو کے ذریعے چینی مارکیٹ میں پیش کریں گے۔
انہوں نے چین کو اپنی کمپنی کی مصنوعات کے لیے ایک سازگار اور منافع بخش مارکیٹ قراردیا جس کی وجہ بڑھتی ہوئی قوت خرید کے ساتھ چینی عوام میں صحت کے بارے میں زیادہ شعورہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی کا چین، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے مشرقی ایشیائی ممالک میں زعفران کو بنیادی طور پر کھانے کے اجزاء کے طور پر پیش کرنے کا مشن ہے۔
شریعتی نے بتایا کہ ہم اپنی مصنوعات کو ایکسپو میں پیش کرنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں یہاں تک کہ مستقبل میں چین میں ان میں سے کچھ کی مشترکہ پیداوار شروع کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی،کیونکہ زعفران اور اس طرح کی چینی ادویاتی جڑی بوٹیاں جیسے جن سینگ اورسبز چائے، بہت اچھا امتزاج بنا سکتی ہیں۔
تہران(شِنہوا)ایران کی زعفران پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی کے سی ای او علی شریعتی مقدم نے کہا ہے کہ چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو( سی آئی آئی ای) مختلف ممالک اور خطوں کی کمپنیوں کے درمیان تجارتی اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہوئے عالمی تجارت کی توسیع اور دنیا کی اقتصادی خوشحالی میں خاطر خواہ تعاون کررہی ہے۔
نووین سیفرون کمپنی کے سی ای اوعلی شریعتی نے شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ ایکسپو شرکت کرنے والی کمپنیوں کو بین الاقوامی سطح پر اپنے آپ کو بہتر انداز میں پیش کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔ ایران کے شمال مشرقی صوبے خراسان رضوی کی کاشمر کاؤنٹی میں پیدا ہونے والے شریعتی مقدم نے 14 سال کی عمر میں اپنی والدہ کی طرف سےملنے والی زمین پر زعفران کی کاشت شروع کی تھی۔
1992 میں قائم ہونے والی شریعتی مقدم کی کمپنی ایک بڑی برآمد کنندہ ہے۔ انہیں گزشتہ ماہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے تمغہ اور اعزازی شیلڈبھی دی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کی سی آئی آئی ای میں ان کی کمپنی کی شرکت ایک اسٹریٹجک خصوصیت رکھتی ہے۔ سی آئی آئی ای کا پانچواں ایڈیشن 5سے 10 نومبر تک شنگھائی میں ہوگا۔ شریعتی مقدم کو امید ہے کہ وہ اپنی کمپنی کی مصنوعات، جس میں اعلیٰ معیار کی زعفران سے لے کرزعفران انسٹنٹ بیوریج پاؤڈرجیسی ضمنی مصنوعات شامل ہیں آئندہ ایکسپو کے ذریعے چینی مارکیٹ میں پیش کریں گے۔
انہوں نے چین کو اپنی کمپنی کی مصنوعات کے لیے ایک سازگار اور منافع بخش مارکیٹ قراردیا جس کی وجہ بڑھتی ہوئی قوت خرید کے ساتھ چینی عوام میں صحت کے بارے میں زیادہ شعورہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی کا چین، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے مشرقی ایشیائی ممالک میں زعفران کو بنیادی طور پر کھانے کے اجزاء کے طور پر پیش کرنے کا مشن ہے۔
شریعتی نے بتایا کہ ہم اپنی مصنوعات کو ایکسپو میں پیش کرنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں یہاں تک کہ مستقبل میں چین میں ان میں سے کچھ کی مشترکہ پیداوار شروع کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی،کیونکہ زعفران اور اس طرح کی چینی ادویاتی جڑی بوٹیاں جیسے جن سینگ اورسبز چائے، بہت اچھا امتزاج بنا سکتی ہیں۔
شی جیا ژوانگ(شِنہوا)چین کے شمالی صوبہ ہیبے کے دارالحکومت شی جیا ژوانگ میں 16 سے 18 نومبر تک ڈیجیٹل معیشت پر ایک بین الاقوامی نمائش کا انعقاد کیا جائیگا۔
صوبائی حکومت کے انفارمیشن آفس کے مطابق چائنہ انٹرنیشنل ڈیجیٹل اکانومی ایکسپو 2022ء میں قابل انضمام ایجادات اور ڈیجیٹل امپاورمنٹ پر توجہ مرکوز کی جائیگی۔
مجموعی طور پر 38 سائیڈ لائن فورمز میں میٹاورس ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ ، صنعتی انٹرنیٹ اور ڈیٹا سیفٹی مینجمنٹ پر بھی توجہ مرکوز کی جائیگی ۔ رواں سال کی نمائش میں ڈیجیٹل معیشت میں ترقی کے نئے رجحانات پر بات کرنے کیلئے حئی لونگ جیانگ ، فوجیان اور شانشی مہمان صوبے ہوں گے۔
مختلف تحقیقی رپورٹس جاری کی جائیں گی اور ایونٹ کے دوران اختراعی کمرشلائزیشن پر متعدد تشہیری سرگرمیوں کا بھی انعقاد کیا جائیگا۔
دریں اثناء ایکسپو میں رازداری کو محفوظ رکھنے والی کمپیوٹنگ ٹیکنالوجیز، قابل انضمام سرکٹ انوویشن، بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت سے لیس گاڑیوں کے حوالے سے چار بڑے مقابلوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔
چین کی پہلی قومی ڈیجیٹل اکانومی ایکسپو کے طور پر وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی، نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اور ہیبے کی صوبائی حکومت نے مشترکہ طور پر اس ایونٹ کا اہتمام کیا ہے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کے مرکزی بینک نے پاکستان میں یوآن (آر ایم بی) کلیئرنگ منیجمنٹ کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ پیپلزبینک آف چائنہ کی ویب سائٹ پربدھ کو جاری ایک بیان کے مطابق، اس اقدام سے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں اور مالیاتی اداروں کو یوآن کا استعمال کرتے ہوئے سرحد پار لین دین کرنے میں مدد ملے گی۔بینک نے کہا کہ وہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے مزید سہولت فراہم کریں گے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کے مرکزی بینک نے پاکستان میں یوآن (آر ایم بی) کلیئرنگ منیجمنٹ کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ پیپلزبینک آف چائنہ کی ویب سائٹ پربدھ کو جاری ایک بیان کے مطابق، اس اقدام سے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں اور مالیاتی اداروں کو یوآن کا استعمال کرتے ہوئے سرحد پار لین دین کرنے میں مدد ملے گی۔بینک نے کہا کہ وہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے مزید سہولت فراہم کریں گے۔
نانجنگ(شِنہوا)چین کے اقتصادی گڑھ صوبہ جیانگسو میں 2022 ء کی ابتدائی 3 سہ ماہیوں کے دوران ریلوے اور آبی راستوں سے مال برداری کے حجم میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے جس سے سپلائی چین اور صنعتی چین کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔
مقامی ٹرانسپورٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ابتدائی 9 ماہ کے دوران صوبے میں ریلوے کے ذریعے 6 کروڑ 46 لاکھ ٹن اور آبی راستے کے ذریعے 80 کروڑ ٹن مال برداری کی گئی ہے ، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بالترتیب 7.3 فیصد اور 14.5 فیصد زیادہ ہے۔
فی الحال آبی راستوں سے نقل وحمل کیلئے جیانگسو کے پاس 89 بین الاقوامی راستے ہیں جن میں نانجنگ ، اس کے دارالحکومت ہوچھی منہ اور تائی کانگ شہر کو یورپ کے ساتھ جوڑنے والے نئے سمندری راستے بھی شامل ہیں۔
اس صوبے کے پاس چین یورپ مال بردار ٹرین کے 23 روٹس بھی موجود ہیں جو اس کے 5 شہروں کو یورپ اور جنوب مشرقی ایشیا سمیت مختلف خطوں سے ملاتے ہیں۔
چین کے ایک بڑے غیر ملکی تجارتی مرکز کے طور پر رواں سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران جیانگسو کی مجموعی درآمدی و برآمدی قدر گزشتہ سال کی نسبت 9.8 فیصد بڑھ کر 41 کھرب 10 ارب یوآن (تقریباً 5 کھرب 69 ارب امریکی ڈالر) ہو گئی ہے۔ مجموعی مالیت میں سے برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 12.9 فیصد اضافہ کے ساتھ 26 کھرب 10 ارب یوآن جبکہ درآمدات گزشتہ سال کی نسبت 4.9 فیصد اضافہ کے ساتھ 15 کھرب یوآن تک پہنچ گئی ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دینی مدارس کے طلبہ اسکاوٹ بنیں گے اور کراچی وحیدرآباد کے دینی مدارس کے 500 طلبہ اسکاوٹ کیمپ میں شرکت کریں گے۔ اس حوالے سے سیکریٹری سندھ بوائز اسکاوٹ ایسوسی ایشن سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں گلشن اقبال میں واقع اسکاوٹ ہیڈ کواٹرز میں 4 سے 6 نومبر تک تین روزہ اسکاوٹ کیمپ منعقد ہوگا جس میں جامعہ الرشید احسن آباد اور جامعہ بنوریہ سائٹ سمیت 12 دینی مدارس کے طلبہ شرکت کریں گے۔ سیکریٹری کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے طلبہ باشعور ہیں اور وہ کیمپ کا حصہ بن کر معاشرے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کی یوٹونگ بس اور پاکستان کی ماسٹر موٹرز کی جانب سے صوبہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے 200 خیمے اور 1400 راشن بیگ عطیہ کر دیئے گئے ۔گوادر پرو کے مطابق یوٹونگ ماسٹر چین کی یوٹونگ بس اور پاکستان کی ماسٹر موٹرز کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔ پاکستان بھر میں جون 2022 سے اب تک 33 ملین سے زائد لوگ مون سون کے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب سے 2000 سے زائد افراد ہلاک اور گھر، فصلیں اور مویشی تباہ ہوئے۔ جے وی نے کہا کہ کم از کم 30 ملین افراد کو خوراک، ادویات اور رہائش کی ضرورت ہے۔گوادر پرو کے مطابق مشکلات کے خلاف ایک ساتھ کے جذبے کے ساتھ ماسٹر موٹر پاکستان اور یوٹونگ بس چائنا نے سیلاب متاثرین کے لیے راشن کے 10 ٹرک اور خیمے عطیہ کرنے کا اقدام کیا۔ یوٹونگ بس چائنہ کے مشرق وسطیٰ کے سربراہ مسٹر رابن نے ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ سیلز آف ماسٹر موٹر فیصل معراج کے ہمراہ 40 ٹن امداد بشمول 1400 راشن بیگز اور 200 خیمے سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اینڈ انفارمیشن شرجیل انعام میمن کے حوالے کیے۔ تقریب کراچی میں وزیر کے دفتر میں منعقد ہوئی، جہاں دونوں کمپنیوں کے نمائندوں نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عہد کیا۔گوادر پرو کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی ادارے ملک میں سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں میں سب سے آگے ہیں جبکہ چینی حکومت بھی آفات کے بعد بحالی کے لیے دل کھول کر تعاون کر رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وفاقی شریعت کورٹ نے خواجہ سراوں کی ملازمتوں کے حوالے سے حکومتی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔ خواجہ سراوں کے حقوق سے متعلق مقدمات کی سماعت وفاقی شریعت کورٹ کے جسٹس سید محمد انور کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر وزارت انسانی حقوق نے خواجہ سراں کو دی گئی ملازمتوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ وزارت انسانی حقوق کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ 36 وزارتوں سے خواجہ سراں کو دی گئی ملازمتوں کا ڈیٹا موصول ہوسکاہے۔
کسی بھی وزارت نے کوٹے پر عمل نہیں کیا۔ رپورٹ کے مطابق سندھ میں ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کے تحت کوئی ملازمت نہیں دی گئی جب کہ صوبہ پنجاب کی رپورٹ نامکمل ہے، تمام اضلاع کو ڈیٹا نہیں دیا گیا۔شریعت عدالت نے ملازمتوں سے متعلق وزارت انسانی حقوق کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے آئندہ سماعت سے قبل مفصل رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس شریعت عدالت سید محمد انور نے ریمارکس دیے کہ قانون کا مطلب خواجہ سراں کے حقوق کا تحفظ کرنا تھا۔ 2018 میں قانون بنا، اس پر عمل کیوں نہیں کیا گیا؟۔
سماعت کے موقع پر موجود جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے عدالت کو بتایا کہ یہ قانون آنے کے بعد 28 ہزار لوگوں نے نادرا سے رجوع کیا۔ 5 سال کے دوران خواجہ سراوں کی فلاح کے لیے بڑے فنڈز آئے۔ عدالت حکومت سے رپورٹ طلب کرے کہ فنڈز کہاں خرچ ہوئے؟۔ عدالت نے وزارت انسانی حقوق کو سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے اٹھائے گئے نکات پر تحریری جواب دینے کا حکم جاری کیا۔ علاوہ ازیں عدالت نے فرحت اللہ بابر کو پیپلز پارٹی کی طرف سے پیش ہونے کا اجازت نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی جب کہ جے یو آئی (ف) کے وکیل نے دلائل کے لیے وقت مانگ لیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بیجنگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔
چین کے سرکاری دورے پرموجود وزیراعظم شہبازشریف سے بدھ کو ہونے والی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سٹریٹجک اور طویل المدتی نقطہ نظرسے دیکھا ہے اورہمسائیوں کے ساتھ سفارت کاری میں پاکستان کو ترجیح دی ہے۔شی نے کہا کہ ان کا ملک دوستانہ تعاون کے لیے پاکستان کے پختہ عزم اور چین کے بنیادی اوراہم خدشات سے متعلق امور پر اس کی حمایت کو سراہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت، ترقیاتی مفادات اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے پاکستان کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرے گا۔ صدر شی نے کہا کہ ان کے ملک کو تباہ کن سیلاب سے متاثرہ پاکستانی عوام کے ساتھ ہمدردی ہے اوروہ آفات کے بعد تعمیر نو میں پاکستان کی مدد کے لیے اضافی ہنگامی امداد فراہم کرے گا۔
چینی صدر نے شہبازشریف کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ چین کھلے پن کی بنیادی ریاستی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے پاکستان اور دیگر ممالک کو چین کی نئی ترقی کے ساتھ نئے مواقع فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کو زیادہ کارکردگی کے ساتھ آگے بڑھائیں۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے چین کو اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات کی برآمد میں اضافے کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ سی پی سی کی 20ویں نیشنل کانگریس کے بعد چین کا دورہ کرنے کے لیے مدعو کیے گئے اولین غیر ملکی رہنماؤں میں سے ایک ہونا ان کے لیےاعزاز کی بات ہے جو کہ پاکستان اور چین کے درمیان گہری دوستی کا ثبوت ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔
چین کے سرکاری دورے پرموجود وزیراعظم شہبازشریف سے بدھ کو ہونے والی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سٹریٹجک اور طویل المدتی نقطہ نظرسے دیکھا ہے اورہمسائیوں کے ساتھ سفارت کاری میں پاکستان کو ترجیح دی ہے۔شی نے کہا کہ ان کا ملک دوستانہ تعاون کے لیے پاکستان کے پختہ عزم اور چین کے بنیادی اوراہم خدشات سے متعلق امور پر اس کی حمایت کو سراہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت، ترقیاتی مفادات اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے پاکستان کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرے گا۔ صدر شی نے کہا کہ ان کے ملک کو تباہ کن سیلاب سے متاثرہ پاکستانی عوام کے ساتھ ہمدردی ہے اوروہ آفات کے بعد تعمیر نو میں پاکستان کی مدد کے لیے اضافی ہنگامی امداد فراہم کرے گا۔
چینی صدر نے شہبازشریف کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ چین کھلے پن کی بنیادی ریاستی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے پاکستان اور دیگر ممالک کو چین کی نئی ترقی کے ساتھ نئے مواقع فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کو زیادہ کارکردگی کے ساتھ آگے بڑھائیں۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے چین کو اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات کی برآمد میں اضافے کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ سی پی سی کی 20ویں نیشنل کانگریس کے بعد چین کا دورہ کرنے کے لیے مدعو کیے گئے اولین غیر ملکی رہنماؤں میں سے ایک ہونا ان کے لیےاعزاز کی بات ہے جو کہ پاکستان اور چین کے درمیان گہری دوستی کا ثبوت ہے۔
بیجنگ (شِںہوا) چین کے نائب وزیراعظم ہو چھن ہوا نے آمدہ موسم سرما اور بہار میں تحفظ آب کی سہولیات کی تعمیر اور زرعی پیداوار میں اضافے کی کوششوں پر زور دیا ہے۔
زرعی امور پرایک ٹیلی کانفرنس میں ہو نے کہا کہ موسم سر ما اور بہارسنہری مواقع ہے جس میں کھیتوں کے لئے پانی کے تحفظ کے منصوبے بنائے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے زرعی پانی کے تحفظ بارے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو مضبوط بنانے ، قومی آبی نیٹ ورک بارے بڑے منصوبوں کی تعمیر میں تیزی لانے اور تمام مستقل بنیادی کھیتوں کو اعلی معیار کے کھیتوں میں تبدیل کرنے کا جامع منصوبہ تیار کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
ہو نے موسم سرما کی گندم کی بوائی کے علاقوں کے استحکام اور موسم سرما میں بوئے جانے والے بیج سے زیادہ پیداوار کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ہو نے کہا کہ دیگر اہم زرعی مصنوعات کی مستحکم پیداوار اور فراہمی کو یقینی بنانے اور آفات کی روک تھام و تخفیف کے کام کو مضبوط کرنے کی کوششیں بھی ہونی چا ہیے۔
نئی دہلی (شِنہوا) بھارت کی مشرقی ریاست بہار میں 4 روزہ ہندو تہوارکے دوران کم سے کم 53 افراد ڈوب گئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ نے بدھ کے روز حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈوبنے کے یہ واقعات 4 روزہ تہوار کے دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں دریاؤں اور دیگر آبی ذخائر میں پیش آئے ۔
مقامی میڈیا نے ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے ایک افسر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بہار کے مختلف حصوں میں 4 روزہ چھاٹ تہوار کے دوران دریاؤں اور دیگر آبی ذخائر میں 53 افراد ڈوبے تھے۔ ان میں کم سے کم 18 افراد کی موت تہوار کے آخری روز 31 اکتوبر کو ہوئی تھی۔
بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے ان واقعات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ہر متاثرہ خاندان کو 4 ہزار 833 امریکی ڈالرز(4 لاکھ بھارتی روپے ) معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
کمار نے تمام ضلعی مجسٹریٹس کو ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ کی جلد ادائیگی یقینی بنائیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ایک فسادی الطاف حسین تو دوسرا عمران خان ہے، اداروں کو الطاف حسین اور عمران خان جیسے لوگوں کو گود نہیں لیناچاہیے ، حکومت ایسا کرے گی کہ عمران خان بندے کا پتر بن جائے گا، کسی نے بھی صادق و امین عمران خان کو نہیں کہا، نہ ہی کلین چٹ دی،حکومت وقت کے پاس شواہد موجود ہیں، عمران خان یا مسلح جتھے سے بلیک میل ہوں گے، نہ بات کریں گے۔
ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما جاوید لطیف کا کہنا تھاغلطیوں کااعتراف ادارے کرتے ہیں مگر جب پالتے ہیں تو الطاف حسین، عمران خان جیسے لوگوں کو گود نہیں لینا چاہیے۔ الطاف حسین پر پابندی عرصہ سے لگی لیکن اثرات اب بھی ہیں۔عمران خان فسادی کے اثرات دیر تک بھگتیں گے۔ ایک فسادی الطاف حسین تو دوسرا عمران خان ہے۔ جاوید لطیف نے کہا کہ حکومت کو عمران خان کی گرفتاری روکا جا رہا تھا، اب کچھ دن انتظار کرلیں گے۔ بندوق سے خونی مارچ جو حملہ کرنا چاہتا ہے، دیکھ رہے کتنی اسپیس کوچ کی فرمائش پر ملے گی، حکومت ایسا کرے گی کہ عمران خان بندے کا پتر بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ
کسی نے بھی صادق و امین عمران خان کو نہیں کہا، نہ ہی کلین چٹ دی۔بلی عمران خان کی شکل میں تھیلے سے باہر آ رہی ہے۔
جو ریاست کے متعلق بک رہا ہے، قوم سن لے نوازشریف کو ثاقب نثار کی سزا معاف ہونے دیں پھر ہم بتائیں گے عمران خان کا کیسے مقابلہ کیا جاتا ہے۔حکومت وقت کے پاس شواہد موجود ہیں۔ لیگی رہنما نے کہا کہ قومی لیڈر شپ و جماعتوں سے مذاکرات ہوتے ہیں لیکن عمران خان یا مسلح جتھے سے بلیک میل ہوں گے، نہ بات کریں گے۔ عمران خان سے بیک چینل رابطہ نہیں، ریاست اسے عبرت کا نشان بنائے گی۔ ارشد شریف کا قتل ہوا تو کون سی وجوہات تھیں کہ اسے باہر جانا پڑا ۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو ہٹانے کااعتراف کچھ لوگ کریں گے کہ انہوں نے ہٹا کر اچھا کام نہیں کیا۔عمران خان کوچنگ کرتا آیا ہے مرضی کا آرمی چیف لانا چاہیے۔تعیناتی کسی بھی ادارے کے سربراہ کی ہو، کسی کو حق نہیں کہ چوک چوراہے میں مطالبہ کرے۔ وزیراعظم کے پاس ہی آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار ہے، وہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے مارشل لا لگ جائے مجھے کیا فرق پڑے گا۔ عمران خان نے ملک میں صدارتی نظام کی کوشش کی۔ امریکا میں بیٹھ کر کہا ہم نیالقاعدہ کو ٹریننگ دی۔ یہ کہتا ہے نیوکلیئر محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہے، سیاسی رہنما کبھی ان باتوں کا تصور نہیں کر سکتا۔
بطور وزیراعظم عمران خان نے کہاتھا عافیہ سمیت سیکڑوں لوگوں کو اداروں کو بیچا، اگر لگام دی جاتی تو نوبت نہ آتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج جو اعتراف اداروں نے کیا غلطیاں ہوئیں خدا کرے جو کہا آئندہ 20 سال قیادت آئین سے ماورا قدم نہ اٹھائیں تو اچھا ہوگا۔الطاف حسین کو پالنے جیسے مائنڈ سیٹ کے بعد بھی عمران خان کو پالا گیا جو کہتا ہے مسلح لوگوں سے اقتدارپر قبضہ کیاجا سکتاہے۔ آج بھی اِکا دکا لوگوں کی جانب سے کوچنگ ہو رہی ہے۔عمران خان سے ریاست سے کھیلا جا رہا ہے۔ کیا اب عمران خان کو بار بار گنجائش دی جاتی رہے گی۔
آج بھارت خود کہہ رہا ہے عمران خان کو اتنا پیسہ دو کہ وہ ناکام نہ ہو جائے۔ روزانہ اربوں روپے خرچ ہو رہا ہے۔ 5 سے 7 ہزار ایک شخص، لڑکے، لڑکی کو روزانہ دیا جارہاہے۔70 سالہ بچے عمران خان سنو کبھی ایسا نہیں ہوتا کسی کے ایجنڈے پر ریاست کے لوگ کام کریں۔ جب اسلام آباد پہنچیں گے تو ریاستی افراد ریاست کے ساتھ ہوں گے۔ جو عمران خان نے اسلام آباد کے قریب مسلح پروگرامنگ کی، علی امین گنڈا پور کی شکل میں پالے ہیں اس دن تمہیں سرپرائز دیں گے ۔
مسلح جتھوں کی سرپرستی پر عمران خان کو ایسا بندہ بنائیں گے، اس جگہ پہنچائیں گے جس جگہ الطاف حسین کو 30 سال پہلے ہونا چاہیے تھا۔ جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان اور اس کا کوچ ہر کام بندوق سے کرنا چاہتا ہے ۔عمران خان مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتا ہے۔ مسلح جتھوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کوئی مت سوچے 4 سال اداروں کے سربراہان کو بلیک کرکے باتیں منواتا رہا ۔ مسلح جتھوں سے بلیک میلنگ نہیں کرنے دیں گے۔
اگر مسلح جتھوں سے بات کرلی گئی تو دروازہ کھل جائے گا کہ ریاست بات کرے۔ ریاست قانون کی زبان میں بات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلح بندوق کے زور پر بلیک میل ہوکر مذاکرات یا بات چیت نہیں کریں گے۔ یہ کہتا ہے چور ڈاکو ۔کہتا ہے چھوٹے ڈاکو کو پکڑ لیاجاتا اور بڑے کو چھوڑ دیاجاتاہے۔ تمہارے بڑے کی 50 ارب روپے کی چوری پکڑی جا چکی ہے۔ اب ثبوت سے بڑی چوری پکڑی جائے گی۔ شہباز گل اور سواتی پر تشدد کا الزام لگاتے رہے، اس کے حقائق بھی سامنے لائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میری چینی قیادت کے ساتھ بہت ''سیر حاصل '' ملاقاتیں ہوئیں،سی پیک کے تحت ہم پشاور سے کراچی ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے منصوبے پر توجہ مرکوز کریں گے، سی پیک کے تحت کو ل پاور پراجیکٹس کے برعکس، سولر پراجیکٹ کا طریقہ کار مختلف ہو گا، ضمانت اور تیسرے فریق کے پاس جا ئے بغیر 60 دنوں کے اندر اندر ادائیگیاں ہوں گی۔گوادر پرو کے مطابق 11 ویں سی پیک جوائنٹ کوآپریٹو کمیٹی (جے جے سی) نے سی پیک کی حالیہ پیشرفت کا جائزہ لیا اور اسے مستحکم کیا ہے۔
بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے بدھ (2 نومبر) کو منعقدہ چین پاکستان بزنس فورم میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اب ہم اپنے سی پیک تعاون میں تازہ عناصر داخل کرنے کے راستے پر ہیں۔ یہ فورم ان کے دورہ چین کی سرگرمیوں کا حصہ ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق کانفرنس میں آن لائن شرکت کرنے والے 400 سے زائد چینی کاروباری اداروں کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج صبح میری چینی فریق کے ساتھ بہت ''سیر حاصل '' ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ہم پشاور سے کراچی ایم ایل ون منصوبے اور کراچی سرکلر ریلوے پر توجہ مرکوز کریں گے۔
گوادر پرو کے مطابق شہبازشریف نے چینی اداروں کو سی پیک کے تحت شمسی توانائی اور دیگر سبز توانائی، زراعت، آئی ٹی اور اے آئی میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت بھی دی۔ وزیر اعظم نے کہا سی پیک کے تحت کو ل پاور پراجیکٹس کے برعکس، سولر پراجیکٹ کا طریقہ کار مختلف ہو گا، ضمانت اور تیسرے فریق کے پاس جا ئے بغیر 60 دنوں کے اندر اندر خودمختار گارنٹی، جی ٹو جی (گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ) کمپنیاں یا جی ٹو جی سرمایہ کاری اور ادائیگیاں ہوں گی۔گوادر پرو کے مطابقچینی میڈیا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں، شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اعزاز ہے اور بی آر آئی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے میں مدد کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی آر آئی اور سی پیک سے خطے میں ایک بڑا کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔ اپنے سرکاری دورے پر روانگی سے قبل، شہباز نے ٹویٹر پر کہا کہ وہ دورے کے دوران سی پیک کو زندہ کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے اور یہ کہ '' سی پیک کا دوسرا مرحلہ سماجی و اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کے آغاز کا وعدہ کرتا ہے جو ہمارے لوگوں کے معیار کو بلند کرے گا۔گوادر پرو کے مطابق یکم نومبر کی روزانہ کی بریفنگ میں وزیر اعظم کے دورے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ شہباز کے دورے کے دوران دونوں فریقین یقینی طور پر متعدد دستاویزات پر دستخط کریں گے۔بہتر بی ٹو بی تعاون کو بھی اجاگر کرنے کی توقع ہے۔
31 اکتوبر کو پاکستان چائنا بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم (PCBIF) کی پہلی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اپنی تقریر میں وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وہ اپنے دورے کے دوران چینی قیادت کے ساتھ ''نتیجہ خیز ملاقاتیں '' کریں گے۔ حکومت دو طرفہ بزنس ٹو بزنس (B2B) تعلقات کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرے گی۔اس مقصد کے لیے پی سی بی آئی ایف نے پاکستانی اور چینی کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار اور سرمایہ کاری کی ویب سائٹ کا افتتاح کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی کی جس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر حکام شامل تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی