مصر کے شرم الشیخ میں جاری اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کی کانفرنس یا اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی کیلئے فریقین کی کانفرنس کے 27ویں اجلاس (کوپ 27) میں اقوام متحدہ کے حیاتیاتی تنوع کے دن کے موقع پر منعقدہ تقریب کا ایک منظر۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی مالیاتی آمدنی سال 2022 کے پہلے 10 ماہ کے دوران تقریباً 173 کھرب 40 ارب یوآن (تقریباً 24 کھرب60 ارب امریکی ڈالرز) تک پہنچ گئی ہے ۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں یہ اعداد و شمار 4.5 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں ۔
مالیاتی آمدنی میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کریڈٹ ریفنڈز کے اثرات کو منہا کرنے کے بعد ایک سال پہلے کے مقابلے میں 5.1 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
مرکزی حکومت نے مالیاتی آمدنی میں تقریباً 80 کھرب یوآن جمع کیے جو کہ 5.5 فیصد کم ہے جبکہ، مقامی حکومتوں نے 93 کھرب 40 ارب یوآن جمع کیے جو کہ 3.6 فیصد کم ہیں۔
جنوری تا اکتوبر تک کے عرصہ کے دوران ٹیکس آمدن تقریباً 142 کھرب60ارب یوآن رہی جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 8.9 فیصد کم ہے۔
وزارت کے مطابق مالیاتی اخراجات گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.4 فیصد بڑھ کر تقریباً206 کھرب 30 ارب یوآن تک پہنچ گئے ہیں ۔
بالی، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ مستقبل کے تحت چین ۔ انڈونیشیا کمیونٹی کی تعمیر پر اتفاق کیا۔
دونوں صدور نے آئندہ سال جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 10 ویں سالگرہ کو دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے تعاون کے نئے امکانات کھولنے کے موقع کے طور پر لینے پر اتفاق کیا۔
شی اور ویدودو نے پہلے ویڈیو لنک کے ذریعے جکارتہ۔ بانڈونگ تیزرفتار ریلوے کے آپریشنل ٹرائل اور چین ۔انڈونیشیا تعاون کی کامیابیوں پر ایک ویڈیو دیکھی۔
انہوں نے ریلوے کی تعمیر کی پیشرفت پربریفنگ سنی۔ آزمائشی ٹرین کے چینی اور انڈونیشین ڈرائیوروں میں سے ہر ایک نے مطلع کیا کہ ٹرین تیار ہے۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ اور انڈونیشین صدرجوکو ویدودو ویڈیو لنک کے ذریعے جکارتہ۔ بانڈونگ تیزرفتار ریلوے کی آزمائش دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
دونوں صدور نے آغاز کی اجازت دی جس کے بعد نئی آزمائشی ٹرین دھیرے دھیرے تیگولر اسٹیشن سے نکلنا شروع ہوئی اور پھر رفتار پکڑنے لگی۔ اس کے ساتھ ہی پنڈال تالیوں سے گونج اٹھا۔
جکارتہ-بانڈونگ تیزرفتار ریلوے انڈونیشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں پہلی تیز رفتار ریلوے ہے۔ آپریشنل ہونے کے بعد اس کے ذ ریعے جکارتہ سے بانڈونگ تک سفر کا موجودہ وقت 3 گھنٹے سے گھٹ کر 40 منٹ رہ جائے گا۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ اور انڈونیشین صدرجوکو ویدودو ویڈیو لنک کے ذریعے جکارتہ ۔بانڈونگ تیزرفتار ریلوے کی آزمائش دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
اس کے بعد دونوں سربراہ مملکت نے بات چیت شروع کی۔
شی نے جی 20 سربراہی اجلاس کی کامیاب میزبانی پر انڈونیشیا کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور انڈونیشیا تعاون سے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچا بلکہ خطے اور دنیا پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
شی نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس نے نئے دور کے نئے سفر میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے مرکزی اہداف کی نشاندہی کی ہے۔ انڈونیشیا اپنے صد سالہ ہدف کے لئے تیار کردہ وژن انڈونیشیا 2045 کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تیزی سے پیش رفت کررہا ہے۔
شی نے کہا کہ چین انڈونیشیا سے ہاتھ ملانے کو تیار ہے تاکہ دونوں ممالک شراکت دار اور ساتھی بن سکیں اور آگے کے سفر میں ایک دوسرے سے تعاون کرسکیں۔
ویدودو نے کہا کہ وہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے دوبارہ جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر ایک بار پھر شی کو ذاتی حیثیت میں مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ابھی دونوں صدور نے مشترکہ طور پر جکارتہ۔ بانڈونگ تیز رفتار ریلوے کی آزمائش کا مشاہدہ کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کی علامت ہے۔
بالی، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ مستقبل کے تحت چین ۔ انڈونیشیا کمیونٹی کی تعمیر پر اتفاق کیا۔
دونوں صدور نے آئندہ سال جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 10 ویں سالگرہ کو دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے تعاون کے نئے امکانات کھولنے کے موقع کے طور پر لینے پر اتفاق کیا۔
شی اور ویدودو نے پہلے ویڈیو لنک کے ذریعے جکارتہ۔ بانڈونگ تیزرفتار ریلوے کے آپریشنل ٹرائل اور چین ۔انڈونیشیا تعاون کی کامیابیوں پر ایک ویڈیو دیکھی۔
انہوں نے ریلوے کی تعمیر کی پیشرفت پربریفنگ سنی۔ آزمائشی ٹرین کے چینی اور انڈونیشین ڈرائیوروں میں سے ہر ایک نے مطلع کیا کہ ٹرین تیار ہے۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ اور انڈونیشین صدرجوکو ویدودو ویڈیو لنک کے ذریعے جکارتہ۔ بانڈونگ تیزرفتار ریلوے کی آزمائش دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
دونوں صدور نے آغاز کی اجازت دی جس کے بعد نئی آزمائشی ٹرین دھیرے دھیرے تیگولر اسٹیشن سے نکلنا شروع ہوئی اور پھر رفتار پکڑنے لگی۔ اس کے ساتھ ہی پنڈال تالیوں سے گونج اٹھا۔
جکارتہ-بانڈونگ تیزرفتار ریلوے انڈونیشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں پہلی تیز رفتار ریلوے ہے۔ آپریشنل ہونے کے بعد اس کے ذ ریعے جکارتہ سے بانڈونگ تک سفر کا موجودہ وقت 3 گھنٹے سے گھٹ کر 40 منٹ رہ جائے گا۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ اور انڈونیشین صدرجوکو ویدودو ویڈیو لنک کے ذریعے جکارتہ ۔بانڈونگ تیزرفتار ریلوے کی آزمائش دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
اس کے بعد دونوں سربراہ مملکت نے بات چیت شروع کی۔
شی نے جی 20 سربراہی اجلاس کی کامیاب میزبانی پر انڈونیشیا کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور انڈونیشیا تعاون سے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچا بلکہ خطے اور دنیا پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
شی نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس نے نئے دور کے نئے سفر میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے مرکزی اہداف کی نشاندہی کی ہے۔ انڈونیشیا اپنے صد سالہ ہدف کے لئے تیار کردہ وژن انڈونیشیا 2045 کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تیزی سے پیش رفت کررہا ہے۔
شی نے کہا کہ چین انڈونیشیا سے ہاتھ ملانے کو تیار ہے تاکہ دونوں ممالک شراکت دار اور ساتھی بن سکیں اور آگے کے سفر میں ایک دوسرے سے تعاون کرسکیں۔
ویدودو نے کہا کہ وہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے دوبارہ جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر ایک بار پھر شی کو ذاتی حیثیت میں مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ابھی دونوں صدور نے مشترکہ طور پر جکارتہ۔ بانڈونگ تیز رفتار ریلوے کی آزمائش کا مشاہدہ کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کی علامت ہے۔
ووہان (شِنہوا) چین کے وسطی صوبہ ہوبے کے دارالحکومت ووہان میں چین میں بیرون ملک چینی علمبردار اور ترقی بارے 2021 کانفرنس کا آ غاز ہو گیا جس میں اندرون و بیرون ملک سے 500 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی ہے ۔
قومی پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے نا ئب چیئرمین ڈنگ ژونگلی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے انقلاب کے عمل ، تعمیر اور اصلاحات میں سمندر پار چینی شہر یوں کے کردارکو سراہا ۔
ڈنگ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم چینی شہر یوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ حب الوطنی اور اپنے آبائی شہر سے محبت کی روایت کو آگے بڑھائیں گے۔
علاوہ ازیں وہ چین کی اہم حکمت عملیوں کے نفاذ کے ساتھ ساتھ چین اور دیگر ملکوں کے درمیان دوستانہ تعاون اور تبادلوں میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کریں گے۔
اس تقریب کا اہتمام ہوبے کی صوبائی حکومت، ریاستی کونسل کے سمندر پار چینی امور کے دفتر اور ووہان کی میونسپل حکومت نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔
یہ کانفرنس 2001 میں اپنے آغاز کے بعد سے بیرون ملک مقیم چینی شہر یوں کے ہنر اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور چین اور دیگر ملکوں کے درمیان تعاون اور تبادلوں کو فروغ دینے کا ایک اہم پلیٹ فارم بن گئی ہے۔
بینکاک (شِنہوا) 29 ویں ایشیا پیسیفک اکنا مک کو آ پر یشن (اے پیک ) اکنا مک لیڈرز میٹنگ تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں 18 اور 19 نومبر کو منعقد ہو گی ۔ اس بڑی تقریب کے لئے بڑے پیمانے پر تیاریاں اور شاندار سجاوٹ کی گئی ہے۔
تھائی لینڈ، بینکاک کے بین جاکیتی پارک کا ایک خوبصورت منظر۔ (شِنہوا)
تھائی لینڈ، بینکاک کے کوئن سری کت قومی کنونشن مرکز ایک منظر۔ (شِنہوا)
تھائی لینڈ، بینکاک میں اے پیک 2022 کے میڈیا سینٹر میں عملے کی ایک رکن کام کررہی ہے۔ (شِنہوا)
تھائی لینڈ، بینکاک کے کوئن سری کت قومی کنونشن مرکز ایک منظر۔ (شِنہوا)
تھائی لینڈ، بینکاک میں اے پیک 2022 کا لوگو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تھائی لینڈ، بینکاک میں اے پیک 2022 کا لوگو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
بالی ، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے اطالوی وزیراعظم جیورجیا میلونی سے انڈونیشیا کے شہر بالی میں ملاقات کی ہے۔
شی نے کہا کہ دو قدیم تہذیبوں کی حیثیت سے چین اور اٹلی جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں جو وسیع تر مشترکہ مفادات اور تعاون کی گہری بنیاد کے حامل ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ دوستی کی روایت کو آگے بڑھائیں ، اختلاف رائے ختم کرتے ہوئے مشترکہ بنیادوں پر آگے بڑھیں اور اتفاق رائے کو وسیع کریں۔
شی نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق چین۔ اٹلی حکومتی کمیٹی اور مختلف شعبوں میں بات چیت کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھائیں گے تاکہ ہائی اینڈ مینوفیکچرنگ ، صاف توانائی ، ایوی ایشن اور ایرو اسپیس اور تھرڈ پارٹی مارکیٹس جیسے شعبوں میں تعاون کے امکانات کو تلاش کیا جاسکے
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ اطالوی وزیراعظم جیورجیا میلونی سے ملاقات کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
شی نے کہا کہ چین نے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دیا ہے اور اٹلی سے اعلیٰ معیار کی مصنوعات درآمد کرے گا ۔ چین اٹلی کو چائنہ بین الاقوامی صارفین مصنوعات نمائش 2023 میں اعزازی مہمان کے طور پر خوش آمدید کہتا ہے۔
میلونی نے کہا کہ اٹلی بلاک تصادم کا حامی نہیں ہے۔ ممالک اپنے اختلافات اور اختلاف رائے کا احترام کر یں، یکجہتی کو مضبوط کر یں ، بات چیت اور تبادلے کو جاری رکھیں اور باہمی مفاہمت کو بڑھا ئیں۔
میلونی نے کہا کہ چین ایک بڑا ملک ہے اور ایشیا دنیا کے لئے بہت زیادہ اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ اٹلی پرامید ہے کہ وہ اقوام متحدہ ، گروپ آف 20 اور دیگر فریم ورکس میں چین کے ساتھ قریبی تعاون کرے گا تاکہ دنیا کو درپیش مختلف اہم مسائل سے زیادہ مئوثر طریقے سے نمٹاجاسکے۔
بالی ، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے اطالوی وزیراعظم جیورجیا میلونی سے انڈونیشیا کے شہر بالی میں ملاقات کی ہے۔
شی نے کہا کہ دو قدیم تہذیبوں کی حیثیت سے چین اور اٹلی جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں جو وسیع تر مشترکہ مفادات اور تعاون کی گہری بنیاد کے حامل ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ دوستی کی روایت کو آگے بڑھائیں ، اختلاف رائے ختم کرتے ہوئے مشترکہ بنیادوں پر آگے بڑھیں اور اتفاق رائے کو وسیع کریں۔
شی نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق چین۔ اٹلی حکومتی کمیٹی اور مختلف شعبوں میں بات چیت کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھائیں گے تاکہ ہائی اینڈ مینوفیکچرنگ ، صاف توانائی ، ایوی ایشن اور ایرو اسپیس اور تھرڈ پارٹی مارکیٹس جیسے شعبوں میں تعاون کے امکانات کو تلاش کیا جاسکے
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ اطالوی وزیراعظم جیورجیا میلونی سے ملاقات کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
شی نے کہا کہ چین نے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دیا ہے اور اٹلی سے اعلیٰ معیار کی مصنوعات درآمد کرے گا ۔ چین اٹلی کو چائنہ بین الاقوامی صارفین مصنوعات نمائش 2023 میں اعزازی مہمان کے طور پر خوش آمدید کہتا ہے۔
میلونی نے کہا کہ اٹلی بلاک تصادم کا حامی نہیں ہے۔ ممالک اپنے اختلافات اور اختلاف رائے کا احترام کر یں، یکجہتی کو مضبوط کر یں ، بات چیت اور تبادلے کو جاری رکھیں اور باہمی مفاہمت کو بڑھا ئیں۔
میلونی نے کہا کہ چین ایک بڑا ملک ہے اور ایشیا دنیا کے لئے بہت زیادہ اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ اٹلی پرامید ہے کہ وہ اقوام متحدہ ، گروپ آف 20 اور دیگر فریم ورکس میں چین کے ساتھ قریبی تعاون کرے گا تاکہ دنیا کو درپیش مختلف اہم مسائل سے زیادہ مئوثر طریقے سے نمٹاجاسکے۔
چھنگ ڈو (شِنہوا) چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر میان یانگ میں 10 ویں چائنہ ( میان یانگ) سائنس و ٹیکنالوجی سٹی بین الاقوامی ہائی ٹیک نمائش شروع ہوگئی۔
نمائش کا موضوع سائنس اور ٹیکنالوجی کی قیادت، اختراع اور کاروبار ہے ۔اس میں 600 سے زائد ہا ئی ٹیک کمپنیاں اور اداے آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے شرکت کررہے ہیں۔ نمائش کے 2022 ایڈیشن میں ارجنٹائن مہمان ملک کے طور پر شریک ہے۔
نما ئش سے ماہرین اور صنعت کے سر کر دہ رہنما خطاب کریں گے، اور اس کے ساتھ جوہری ادویات کے سازوسامان ، لیزر ٹیکنالوجی ، مقناطیسی مواد ، مائیکروویو مواصلات ، اور ان جیسی دیگر صنعتوں بارے تبادلہ خیال کریں گے۔
اس نمائش کی میزبانی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور سیچھوان کی صوبائی حکومت مشترکہ طور پر کررہی ہے ۔ سال 2013 میں اپنے آغاز سے اب تک یہ ہرسال باقاعدگی سے منعقد کی جارہی ہے۔
چین ، جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر میان یانگ میں 10 ویں چائنہ ( میان یانگ) سائنس و ٹیکنالوجی سٹی بین الاقوامی ہائی ٹیک نمائش میں ایک نمائش کنندہ لیزر کٹنگ مشین د کھا رہا ہے۔ (شِنہوا)
چین ، جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر میان یانگ میں 10 ویں چائنہ ( میان یانگ)سائنس و ٹیکنالوجی سٹی بین الاقوامی ہائی ٹیک نمائش میں لوگ زرعی افزائش کے پلیٹ فارم بارے جان رہے ہیں ۔(شِنہوا)
چین ، جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر میان یانگ میں 10 ویں چائنہ ( میان یانگ) سائنس و ٹیکنالوجی سٹی بین الاقوامی ہائی ٹیک نمائش میں چین میں تیار کردہ ٹی پی 500 بغیر انسان چلنے والے مال بردار طیارے کی نمائش کی جارہی ہے۔ (شِنہوا)
چین ، جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر میان یانگ میں 10 ویں چائنہ ( میان یانگ) سائنس و ٹیکنالوجی سٹی بین الاقوامی ہائی ٹیک نمائش میں چین کے بائی ڈو 3 نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم کی نمائش کی جارہی ہے۔(شِنہوا)
نان ننگ (شِنہوا) چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خود اختیارعلاقہ کے دارالحکومت نا ن ننگ میں چھٹے بیلٹ اینڈ روڈ ٹین ایجر میکر کیمپ اینڈ ٹیچر ورکشاپ کا آغاز ہوگیا ہے ۔ اس میں 57 ملکوں اور خطوں کے 7 ہزار سے زائد مڈل سکول کے اساتذہ اور طلبا شرکت کر رہے ہیں ۔
اس کیمپ میں شرکاء سیکھنے کے عمل میں وسیع تر وسائل اور تبادلے کی سرگرمیاں ایک دوسرے کے ساتھ شریک کرسکتے ہیں۔ اس میں آف لائن اورآن لائن دونوں طرح سے سائنسدانوں کے ساتھ مکالمے اور سائنسی سیمینارز شامل ہیں ۔
نقل وحمل کے 500 سے زائد ماہرین نوجوانوں کو سائنس کے مقبول کورسز فراہم کریں گے۔ دوسری جانب انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی سے منسلک 20 سے زائد اداروں کے اہلکار انہیں آن لائن ٹیوشن فراہم کریں گے۔
کیمپ کے شرکاء چین کا آن لائن دورہ بھی کرسکتے ہیں اوراس عمل میں روایتی چینی ثقافت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی اے ایس ٹی ) کے مطابق اس کیمپ کا مقصد بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ملکوں کے اساتذہ اور طلبا کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے اور نوجوانوں کی سائنسی خواندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
اس کیمپ کا اہتمام چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی ، گوانگشی کی علاقائی حکومت اور چھونگ چھنگ میونسپل حکومت نے مشترکہ طور پر کیا ہے جو کہ نومبر کے آخر تک جاری رہے گا ۔
نان ننگ (شِنہوا) چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خود اختیارعلاقہ کے دارالحکومت نا ن ننگ میں چھٹے بیلٹ اینڈ روڈ ٹین ایجر میکر کیمپ اینڈ ٹیچر ورکشاپ کا آغاز ہوگیا ہے ۔ اس میں 57 ملکوں اور خطوں کے 7 ہزار سے زائد مڈل سکول کے اساتذہ اور طلبا شرکت کر رہے ہیں ۔
اس کیمپ میں شرکاء سیکھنے کے عمل میں وسیع تر وسائل اور تبادلے کی سرگرمیاں ایک دوسرے کے ساتھ شریک کرسکتے ہیں۔ اس میں آف لائن اورآن لائن دونوں طرح سے سائنسدانوں کے ساتھ مکالمے اور سائنسی سیمینارز شامل ہیں ۔
نقل وحمل کے 500 سے زائد ماہرین نوجوانوں کو سائنس کے مقبول کورسز فراہم کریں گے۔ دوسری جانب انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی سے منسلک 20 سے زائد اداروں کے اہلکار انہیں آن لائن ٹیوشن فراہم کریں گے۔
کیمپ کے شرکاء چین کا آن لائن دورہ بھی کرسکتے ہیں اوراس عمل میں روایتی چینی ثقافت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی اے ایس ٹی ) کے مطابق اس کیمپ کا مقصد بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ملکوں کے اساتذہ اور طلبا کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے اور نوجوانوں کی سائنسی خواندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
اس کیمپ کا اہتمام چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی ، گوانگشی کی علاقائی حکومت اور چھونگ چھنگ میونسپل حکومت نے مشترکہ طور پر کیا ہے جو کہ نومبر کے آخر تک جاری رہے گا ۔
نان ننگ (شِنہوا) چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خود اختیارعلاقہ کے دارالحکومت نا ن ننگ میں چھٹے بیلٹ اینڈ روڈ ٹین ایجر میکر کیمپ اینڈ ٹیچر ورکشاپ کا آغاز ہوگیا ہے ۔ اس میں 57 ملکوں اور خطوں کے 7 ہزار سے زائد مڈل سکول کے اساتذہ اور طلبا شرکت کر رہے ہیں ۔
اس کیمپ میں شرکاء سیکھنے کے عمل میں وسیع تر وسائل اور تبادلے کی سرگرمیاں ایک دوسرے کے ساتھ شریک کرسکتے ہیں۔ اس میں آف لائن اورآن لائن دونوں طرح سے سائنسدانوں کے ساتھ مکالمے اور سائنسی سیمینارز شامل ہیں ۔
نقل وحمل کے 500 سے زائد ماہرین نوجوانوں کو سائنس کے مقبول کورسز فراہم کریں گے۔ دوسری جانب انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی سے منسلک 20 سے زائد اداروں کے اہلکار انہیں آن لائن ٹیوشن فراہم کریں گے۔
کیمپ کے شرکاء چین کا آن لائن دورہ بھی کرسکتے ہیں اوراس عمل میں روایتی چینی ثقافت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی اے ایس ٹی ) کے مطابق اس کیمپ کا مقصد بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ملکوں کے اساتذہ اور طلبا کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے اور نوجوانوں کی سائنسی خواندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
اس کیمپ کا اہتمام چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی ، گوانگشی کی علاقائی حکومت اور چھونگ چھنگ میونسپل حکومت نے مشترکہ طور پر کیا ہے جو کہ نومبر کے آخر تک جاری رہے گا ۔
بالی، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن نے انڈونیشین خاتون اول اریانا جوکو ویدودو سے ملاقات کی ہے۔
پھنگ کی آمد پر مقامی نوجوانوں نے انڈونیشیا کے روایتی موسیقی ساز گیملان سے خیرمقدمی دھن بجائی ۔ اریانا نے پھنگ کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور ان کے ساتھ تصاویربنوائیں۔
انڈونیشیا، بالی میں انڈونیشیا کی خاتون اول اریانا جوکو ویدودو چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن کا گرم جوشی سے خیرمقدم کررہی ہیں۔(شِنہوا)
اریانا کے ساتھ پھنگ نے انڈونیشیا کی روایتی ثقافت اور فن کے ساتھ ساتھ دستکاری کی مصنوعات کی نمائش بھی دیکھی۔ روایتی ملبوسات پہنے مقامی لڑکیوں نے معزز مہمان کا استقبال بالی کے روایتی "پینڈیٹ رقص " سے کیا ۔ پھنگ نے ان کے ساتھ خوشگوار گفتگو کی اور بالی خصوصیات سے بنے ریشم کے کپڑوں کو عمدہ قرار دیا۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن خوشبودارچائے پیتے ہو ئے انڈونیشیا کی خاتون اول اریانا جوکو ویدودو سے گفتگو کررہی ہیں۔(شِنہوا)
پھنگ اور اریانا نے خوشبودار چائے کا ذائقہ چکھا ، خاندانی زندگی پر بات چیت کی اور موسیقی سے لطف اندوز ہوئیں۔ انہوں نے عوامی فلاح و بہبود کے لئے اریانا کے جوش و جذبہ کی تعریف کی اور انہیں تپ دق اور ایچ آئی وی / ایڈز کے علاج اور روک تھام میں چین کی فعال پالیسیوں اور کامیابیوں بارے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ دونوں ممالک عوامی فلاح و بہبود میں تبادلے کو مضبوط بنائیں گے اور مشترکہ طور پر لوگوں کے ذریعہ معاش اور فلاح و بہبود کو فروغ دیں گے۔
روانگی سے قبل بالی میں انڈونیشیا کی ادیانا یونیورسٹی کے ٹورازم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے طالب علموں نے چینی زبان میں انڈونیشین گیت بنگاوان سولو گایا۔ طالب علموں نے علاقائی لباس زیب تن رکھا تھا۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن مقامی لڑکیوں سے گفتگو کررہی ہیں۔(شِنہوا)
بالی، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن نے انڈونیشین خاتون اول اریانا جوکو ویدودو سے ملاقات کی ہے۔
پھنگ کی آمد پر مقامی نوجوانوں نے انڈونیشیا کے روایتی موسیقی ساز گیملان سے خیرمقدمی دھن بجائی ۔ اریانا نے پھنگ کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور ان کے ساتھ تصاویربنوائیں۔
انڈونیشیا، بالی میں انڈونیشیا کی خاتون اول اریانا جوکو ویدودو چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن کا گرم جوشی سے خیرمقدم کررہی ہیں۔(شِنہوا)
اریانا کے ساتھ پھنگ نے انڈونیشیا کی روایتی ثقافت اور فن کے ساتھ ساتھ دستکاری کی مصنوعات کی نمائش بھی دیکھی۔ روایتی ملبوسات پہنے مقامی لڑکیوں نے معزز مہمان کا استقبال بالی کے روایتی "پینڈیٹ رقص " سے کیا ۔ پھنگ نے ان کے ساتھ خوشگوار گفتگو کی اور بالی خصوصیات سے بنے ریشم کے کپڑوں کو عمدہ قرار دیا۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن خوشبودارچائے پیتے ہو ئے انڈونیشیا کی خاتون اول اریانا جوکو ویدودو سے گفتگو کررہی ہیں۔(شِنہوا)
پھنگ اور اریانا نے خوشبودار چائے کا ذائقہ چکھا ، خاندانی زندگی پر بات چیت کی اور موسیقی سے لطف اندوز ہوئیں۔ انہوں نے عوامی فلاح و بہبود کے لئے اریانا کے جوش و جذبہ کی تعریف کی اور انہیں تپ دق اور ایچ آئی وی / ایڈز کے علاج اور روک تھام میں چین کی فعال پالیسیوں اور کامیابیوں بارے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ دونوں ممالک عوامی فلاح و بہبود میں تبادلے کو مضبوط بنائیں گے اور مشترکہ طور پر لوگوں کے ذریعہ معاش اور فلاح و بہبود کو فروغ دیں گے۔
روانگی سے قبل بالی میں انڈونیشیا کی ادیانا یونیورسٹی کے ٹورازم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے طالب علموں نے چینی زبان میں انڈونیشین گیت بنگاوان سولو گایا۔ طالب علموں نے علاقائی لباس زیب تن رکھا تھا۔
انڈونیشیا، بالی میں چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوآن مقامی لڑکیوں سے گفتگو کررہی ہیں۔(شِنہوا)
شین ژین (شِنہوا) نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیاں( این ای وی) بنانے والی چین کی سب سے بڑی کمپنی بی وائی ڈی، نے اپنی 30لاکھ ویں گاڑی تیار کرلی ، جو بدھ کوپیداواری لائن سے باہرآگئی۔
جنوری سے اکتوبر تک،شین ژین میں قائم کار ساز کمپنی کی نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کی تعداد سالانہ 240 فیصد اضافے کے ساتھ 13لاکھ 90ہزار یونٹ تک پہنچ گئی ہے۔
بی وائی ڈی نے مارچ میں پٹرول سے چلنے والی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بند کر دی تھی۔
بی وائی ڈی کے چیئرمین وانگ چھوآن فو نے کہا کہ ایک مخصوص برانڈ کے طور پر شروعات اور پھر مرکزی دھارے میں شمولیت اختیار کرنا بی وائی ڈی کی ترقی ملک کی آٹوموبائل برانڈز کے عروج اور ملک کی این وی وی صنعت کی تیز رفتار ترقی کی عکاسی ہے۔ وانگ نے مزید کہا کہ بی وائی ڈی 2023 کی پہلی سہ ماہی میں اپنے نئے اعلیٰ برانڈ کا پہلا ماڈل یانگ وانگ کے نام سے متعارف کرائے گی جس کی قیمت 8 لاکھ اور 15لاکھ یوآن (1لاکھ13ہزار696 سے 2لاکھ 13ہزار180 ڈالر) کے درمیان ہوگی۔
تہران(شِنہوا)ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے ایران اور امریکہ کے مابین بالواسطہ اور مسلسل پیغامات کا تبادلہ جاری ہے، دونوں فریقین کے مابین 72 گھنٹے قبل ہی تازہ ترین رابطہ ہوا ہے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق حسین امیر عبداللہیان نے کابینہ اجلاس کی لائن پر بتایا کہ امریکہ جوہری مذاکرات میں ایران کے ساتھ منافقانہ برتاؤ کر رہا ہے۔
امیر عبداللہیان نے واضح کیا کہ اگرچہ واشنگٹن نے بعض دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ذریعے تہران کو پیغامات بھیجے ہیں کہ وہ جوہری مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے میں جلدی کر رہا ہے، لیکن ایران کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ مالے نے منافقانہ طور پر ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مذاکرات کی بحالی امریکہ کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔
ایران کے اعلیٰ سفارتکار نے کہا کہ ایران امریکی پابندیوں کو ہٹانے پر اصرار کر رہا ہے، مزید بتایا کہ ہم نے محض بات چیت کیلئے نہیں بلکہ نتائج کے حصول کیلئے مذاکرات کر رہے ہیں۔
شنگھائی(شِنہوا) چین میں شنگھائی ڈزنی ریزورٹ جمعرات سے جزوی طور پر دوبارہ کام شروع کر دے گا۔
ریزورٹ نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ڈزنی ٹاؤن، وشنگ سٹار پارک اور شنگھائی ڈزنی لینڈ ہوٹل کام کا دوبارہ آغاز کریں گے۔ تاہم شنگھائی ڈزنی لینڈ کا مرکزی تھیم پارک آئندہ اطلاع تک بند رہے گا۔
شنگھائی ڈزنی ریزورٹ کو نوول کرونا وائرس سے بچاؤ اور روک تھام کے اقدامات اٹھانے کیلئے 31 اکتوبر سے بند کر دیا گیا تھا۔
شنگھائی میں گزشتہ روز نوول کرونا وائرس کی مقامی منتقلی کے 2 مصدقہ کیسز اور 14 بغیر علامات کے مقامی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چین میں 2022 میں پہلی بار آبی تحفظ کے منصوبوں پر سالانہ سرمایہ کاری 10 کھرب یوآن(تقریباً 1 کھرب 42 کروڑ امریکی ڈالر) سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔
نائب وزیر برائے آبی وسائل لیو وی پھنگ نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ رواں سال کے ابتدائی 10 ماہ میں چین نے آبی تحفظ کے منصوبوں پر 9 کھرب 21 ارب 10 کروڑ یوآن کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں سے صرف اکتوبر کے دوران 97 ارب 50 کروڑ یوآن کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔
لیو نے بتایا کہ رواں سال کے آغاز سے لیکر اب تک چین نے 11 کھرب 50 ارب یوآن کی مشترکہ سرمایہ کاری کے ساتھ آبی تحفظ کے 24 ہزار منصوبوں پر تعمیراتی کام شروع کر دیا ہے جس میں سے 45 بڑے منصوبے ہیں۔
تحفظ آب کے منصوبوں کی تعمیر کے باعث ابتدائی 10 ماہ کے دوران 22 لاکھ 60 ہزار ملازمتیں پیدا ہوئیں جن میں دیہی مزدور کیلئے 18 لاکھ 30 ہزار ملازمتیں بھی شامل ہیں۔
لیو نے کہا کہ ملک معاشی بحالی کو مستحکم کرنے میں مدد کیلئے معیار اور تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اس طرح کی تعمیرات کو فروغ دیتا رہے گا۔
لاس اینجلس(شِنہوا)ناسا نے 2 ناکام کوششوں کے بعد بدھ کے روز آرٹیمس 1 چاند مشن کا آغاز کرتے ہوئے ایجنسی کے میگا مون راکٹ اور اس سے جڑے اورین خلائی جہاز کو چاند کے گرد چکر لگانے کے سفر پر روانہ کر دیا ہے۔
بدھ کے روز مشرقی وقت کے مطابق 1بجکر 47 منٹ قبل از سحر(دوپہر 11 بجکر 47 منٹ پاکستانی وقت )پرسپیس لانچ سسٹم راکٹ اور اورین خلائی جہاز کو فلوریڈا میں ناسا کے کینڈی سپیس سنٹر سے روانہ کیا گیا ۔
آرٹیمس 1 فلائٹ ٹیسٹ چاند کے گرد چکر لگانے کیلئے بھیجا جانیوالا ایک بغیر عملہ بردار مشن ہے جو ناسا کے آرٹیمس قمری پروگرام کے تحت عملے کے ہمراہ فلائٹ ٹیسٹ اور مستقبل میں انسان کی قمری کھوج کی راہ ہموار کرے گا۔
بالی، انڈونیشیا(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے منگل کی سہ پہر بالی میں آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صدر شی نے کہا کہ چین اور آسٹریلیا کے تعلقات کو گزشتہ چند سالوں میں مشکلات کا سامنا رہا ہے، جسے دونوں ممالک نہیں دیکھنا چاہتے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین اور آسٹریلیا ایشیا بحرالکاہل کے خطے کے دو اہم ممالک ہیں، صدرشی نے کہا کہ دونوں ممالک کو دوطرفہ تعلقات میں بہتری، حفاظت اور پیش رفت کرنی چاہیے، جو نہ صرف ان کے عوام کے بنیادی مفادات کو پورا کرتے ہیں بلکہ ایشیا پیسیفک خطے اور پوری دنیا میں امن اور ترقی کے لیے بھی سازگار ہیں۔ چینی صدر نے کہا کہ ان کا ملک دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے اور ان میں پیشرفت کے لیے آسٹریلیا کی حالیہ خواہش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، شی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے پاس اقتصادی اور تجارتی تعاون میں وسیع امکانات ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ آسٹریلیا چینی کاروباری اداروں کو آسٹریلیا میں سرمایہ کاری اور کام کرنے کے لیے ایک سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔
بالی، انڈونیشیا(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے منگل کی سہ پہر بالی میں آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صدر شی نے کہا کہ چین اور آسٹریلیا کے تعلقات کو گزشتہ چند سالوں میں مشکلات کا سامنا رہا ہے، جسے دونوں ممالک نہیں دیکھنا چاہتے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین اور آسٹریلیا ایشیا بحرالکاہل کے خطے کے دو اہم ممالک ہیں، صدرشی نے کہا کہ دونوں ممالک کو دوطرفہ تعلقات میں بہتری، حفاظت اور پیش رفت کرنی چاہیے، جو نہ صرف ان کے عوام کے بنیادی مفادات کو پورا کرتے ہیں بلکہ ایشیا پیسیفک خطے اور پوری دنیا میں امن اور ترقی کے لیے بھی سازگار ہیں۔ چینی صدر نے کہا کہ ان کا ملک دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے اور ان میں پیشرفت کے لیے آسٹریلیا کی حالیہ خواہش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، شی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے پاس اقتصادی اور تجارتی تعاون میں وسیع امکانات ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ آسٹریلیا چینی کاروباری اداروں کو آسٹریلیا میں سرمایہ کاری اور کام کرنے کے لیے ایک سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے سابق سینئر قانون ساز سن گو شیانگ کے خلاف رشوت خوری کے الزام میں سرکاری استغاثہ کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
منگل کے روز ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ ہیبے میں لا نگ فانگ میونسپل پیپلز پروکیوریٹوریٹ نے حال ہی میں سن کے خلاف لا نگ فانگ کی انٹر میڈ یٹ پیپلز کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
نگرانی کے قومی کمیشن کی جانب سے سن کے معاملے کی تحقیقات کے نتیجے میں یہ مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ لیاؤننگ کی صوبائی پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے وائس چیئرمین تھے۔
سن اس سے قبل پنجن شہر کے قائم مقام میئر اور میئر اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی پنجن میونسپل کمیٹی کے سیکرٹری کے طور پر کام کرچکے ہیں ۔
پروکیوریٹوریٹ کی جانب سے سن پر الزام عائدکیا گیا ہے کہ اس نے اپنے سرکاری اختیارات یا منصب کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسروں کے لیے فوائد حاصل کیے اور اس کے بدلے میں غیر قانونی طور پر بھاری رقوم اور قیمتی اشیا وصول کیں۔
سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ رشوت ستانی کے جرم کے ارتکاب پر سن کو مجرمانہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن نے گزشتہ روز انڈونیشیا کے سیاحتی مقام بالی میں ہونے والی ملاقات میں تزویراتی اہمیت کے دوطرفہ تعلقات کے امور اور اہم عالمی وعلاقائی مسائل پر کھل کر اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔بین الاقوامی ماہرین اور حکام نےشِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب دنیا تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے اور انسانیت کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے، مضبوط اور مستحکم ترقی کے ساتھ چین-امریکہ تعلقات کی بحالی سے دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔ چائنہ-برازیل سنٹر فار ریسرچ اینڈ بزنس کے ڈائریکٹر رونی لِنس نے کہا کہ چین اور امریکہ کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات ایک اہم اور مثبت اشارہ ہے۔ لِنس نے کہا کہ یہ ملاقات دونوں سربراہان مملکت کے رابطوں کو مضبوط بنانے اور باہمی اور اہم عالمی مسائل پر بات چیت اور انہیں حل کرنے کی کوششوں کو ظاہر کرتی ہے، جس سے عالمی امن اور استحکام کےفروغ کے لیے اعتماد اور امید میں اضافہ ہوا ہے۔
پیرس ایسوسی ایشن برائے فرانس چین دوستی کے نائب صدر لیازد بین ہامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ صدر شی اور بائیڈن چین-امریکہ تعلقات کو مضبوط کریں۔بین ہامی نے کہا کہ دونوں ممالک کو تعاون اور باہمی احترام کے راستے پر گامزن ہونا چاہیے اور ایک پرامن اورتعمیری دوطرفہ تعلق کے قیام کے لیے انتظار نہیں کرنا چاہیے۔
سربیا میں انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل پولیٹکس اینڈ اکنامکس میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے مرکز کی سربراہ کٹارینا زاکیک نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت کی ملاقات صحیح وقت پر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے، جس کے لیے سفارتی بات چیت ضروری ہے۔ یو ایس پبلی کیشن ایگزیکٹو انٹیلی جنس ریویو کے واشنگٹن کےبیورو چیف ولیم جونز نے کہا کہ اس ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان ایک رابطہ قائم کرنےمیں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو چین کے ساتھ بھی برابری کی بنیاد پر معاملات حل کرنے چاہیئں ، انہوں نے کہا کہ شی نے ملاقات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے اور امریکہ اور چین کے تعلقات کو اوپر کی جانب گامزن کرنا چاہیے۔
برٹش ایسٹ ایشیا کونسل کے سیکرٹری جنرل الیسٹر مشی نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات انتہائی اہم اور انتہائی مثبت ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن نے گزشتہ روز انڈونیشیا کے سیاحتی مقام بالی میں ہونے والی ملاقات میں تزویراتی اہمیت کے دوطرفہ تعلقات کے امور اور اہم عالمی وعلاقائی مسائل پر کھل کر اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔بین الاقوامی ماہرین اور حکام نےشِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب دنیا تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے اور انسانیت کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے، مضبوط اور مستحکم ترقی کے ساتھ چین-امریکہ تعلقات کی بحالی سے دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔ چائنہ-برازیل سنٹر فار ریسرچ اینڈ بزنس کے ڈائریکٹر رونی لِنس نے کہا کہ چین اور امریکہ کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات ایک اہم اور مثبت اشارہ ہے۔ لِنس نے کہا کہ یہ ملاقات دونوں سربراہان مملکت کے رابطوں کو مضبوط بنانے اور باہمی اور اہم عالمی مسائل پر بات چیت اور انہیں حل کرنے کی کوششوں کو ظاہر کرتی ہے، جس سے عالمی امن اور استحکام کےفروغ کے لیے اعتماد اور امید میں اضافہ ہوا ہے۔
پیرس ایسوسی ایشن برائے فرانس چین دوستی کے نائب صدر لیازد بین ہامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ صدر شی اور بائیڈن چین-امریکہ تعلقات کو مضبوط کریں۔بین ہامی نے کہا کہ دونوں ممالک کو تعاون اور باہمی احترام کے راستے پر گامزن ہونا چاہیے اور ایک پرامن اورتعمیری دوطرفہ تعلق کے قیام کے لیے انتظار نہیں کرنا چاہیے۔
سربیا میں انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل پولیٹکس اینڈ اکنامکس میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے مرکز کی سربراہ کٹارینا زاکیک نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت کی ملاقات صحیح وقت پر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے، جس کے لیے سفارتی بات چیت ضروری ہے۔ یو ایس پبلی کیشن ایگزیکٹو انٹیلی جنس ریویو کے واشنگٹن کےبیورو چیف ولیم جونز نے کہا کہ اس ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان ایک رابطہ قائم کرنےمیں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو چین کے ساتھ بھی برابری کی بنیاد پر معاملات حل کرنے چاہیئں ، انہوں نے کہا کہ شی نے ملاقات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے اور امریکہ اور چین کے تعلقات کو اوپر کی جانب گامزن کرنا چاہیے۔
برٹش ایسٹ ایشیا کونسل کے سیکرٹری جنرل الیسٹر مشی نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات انتہائی اہم اور انتہائی مثبت ہے۔
بالی، انڈونیشیا(شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے درمیان انڈونیشیا کے سیاحتی مقام بالی میں ہونے والی ملاقات کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ اور ملاقات کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔ وانگ نے کہا کہ بالی میں گروپ آف 20 کے سربراہ اجلاس سے قبل گزشتہ روزصدر شی اور صدر بائیڈن کے درمیان ملاقات میں، دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکہ تعلقات سمیت عالمی امن اور ترقی سے متعلق اہم امور پر کھلی، تفصیلی، تعمیری اور تزویراتی بات چیت کی۔ ملاقات کی انتہائی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے وانگ نے کہا کہ یہ تین سالوں میں چین اور امریکہ کے سربراہان کے درمیان پہلی بالمشافہ اور شی اور بائیڈن کے امریکی صدر بننے کے بعد پہلی ملاقات تھی۔ علاوہ ازیں یہ رواں سال چین اور امریکہ کے اپنے اپنے اہم ملکی ایجنڈوں کی تکمیل کے بعد دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان پہلی بات چیت تھی۔
دونوں ممالک کے صدور کے درمیان تفصیلی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے، وانگ نے کہا کہ یہ ملاقات تین گھنٹے سے زائد جاری رہی، جو پہلے طے شدہ وقت سے زیادہ تھی، اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان جامع، تفصیلی، صاف، تعمیری اور تزویراتی تبادلہ خیال ہوا۔ وانگ نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت نے اپنے اپنے ممالک کی ملکی اور خارجہ پالیسیوں سمیت پانچ موضوعات ،چین امریکہ تعلقات،تائیوان کے مسئلہ،عالمی اور علاقائی مسائل سمیت مختلف شعبوں میں بات چیت اور تعاون خصوصاً دوطرفہ تعلقات کےاہم ترین پہلوؤں اوراس وقت کے اہم ترین علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
بالی، انڈونیشیا(شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے درمیان انڈونیشیا کے سیاحتی مقام بالی میں ہونے والی ملاقات کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ اور ملاقات کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔ وانگ نے کہا کہ بالی میں گروپ آف 20 کے سربراہ اجلاس سے قبل گزشتہ روزصدر شی اور صدر بائیڈن کے درمیان ملاقات میں، دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکہ تعلقات سمیت عالمی امن اور ترقی سے متعلق اہم امور پر کھلی، تفصیلی، تعمیری اور تزویراتی بات چیت کی۔ ملاقات کی انتہائی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے وانگ نے کہا کہ یہ تین سالوں میں چین اور امریکہ کے سربراہان کے درمیان پہلی بالمشافہ اور شی اور بائیڈن کے امریکی صدر بننے کے بعد پہلی ملاقات تھی۔ علاوہ ازیں یہ رواں سال چین اور امریکہ کے اپنے اپنے اہم ملکی ایجنڈوں کی تکمیل کے بعد دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان پہلی بات چیت تھی۔
دونوں ممالک کے صدور کے درمیان تفصیلی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے، وانگ نے کہا کہ یہ ملاقات تین گھنٹے سے زائد جاری رہی، جو پہلے طے شدہ وقت سے زیادہ تھی، اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان جامع، تفصیلی، صاف، تعمیری اور تزویراتی تبادلہ خیال ہوا۔ وانگ نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت نے اپنے اپنے ممالک کی ملکی اور خارجہ پالیسیوں سمیت پانچ موضوعات ،چین امریکہ تعلقات،تائیوان کے مسئلہ،عالمی اور علاقائی مسائل سمیت مختلف شعبوں میں بات چیت اور تعاون خصوصاً دوطرفہ تعلقات کےاہم ترین پہلوؤں اوراس وقت کے اہم ترین علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
بالی، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے گروپ آف 20 سربراہی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے تمام ممالک انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کا نظریہ اپنائیں اور امن ، ترقی اور مشتر کہ جیت کے تعاون کی وکالت کریں۔
شی جن پھنگ نے جی 20 کے تمام ارکان سے کہاکہ وہ تمام اقوام کی ترقی کو فروغ دینے، پوری انسانیت کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور دنیا بھر کی ترقی کو آگے بڑھانے میں مثالی قیادت کریں۔
انہوں نے 3 نکاتی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عالمی ترقی کو زیادہ جامع ، سب کے لئے مفید اور زیادہ لچکدار بنانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بالی سربراہی اجلاس کا موضوع مشترکہ بحالی ، مشترکہ استحکام ہے جو کہ ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں تعاون ، غیرمساوی اورغیر متوازن عالمی بحالی کی روک تھام کے لئے جی 20 کے عزم بارے ایک مثبت پیغام دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی بحالی کے لیے عالمی شراکت داری قائم کرنے، ترقی کو ترجیح دینے اور لوگوں پر توجہ مرکور رکھنے ، ترقی پذیر ممالک کو درپیش مشکلات کو ہمیشہ ذہن میں رکھنے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
جی 20 میں افریقی یونین کی شمولیت کا چین حامی ہے۔
شی جن پھنگ نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ نوول کرونا وائرس کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو مزید گہرا کرتے رہیں تاکہ معاشی بحالی کے لئے ایک مستحکم ماحول پیدا کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی افراط زر پر قابو پانا چاہئے اور منظم اقتصادی اور مالی خطرات کو کم کرنا چاہئے۔ خاص طور پرترقی یافتہ معیشتوں کو اپنی مانیٹری پالیسی ایڈجسٹمنٹ سے منفی اثرات کم کرنا اور اپنے قرض کو پائیدار سطح پر رکھنا چاہیے۔
جیو چھوآن (شِنہوا) چین نے بدھ کو کیریئر راکٹ سی ای آرای ایس-1 وائی 4 کے ذریعے کمرشل سیٹلائٹ کے ایک گروپ کو خلا میں بھیجا ہے۔
راکٹ کو ملک کے شمال مغرب میں واقع جیوچھوآن کےسیٹلائٹ لانچ سنٹرسےدوپہر 2 بج کر 20 منٹ(بیجنگ ٹائم) پر روانہ کیا گیا جس کے ذریعے پانچ جیلن-1 گاؤفین 03 ڈی سیٹلائٹس کو مقررہ مدار میں بھیجا گیا۔
راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجے گئے سیٹلائٹس کمرشل ریموٹ سینسنگ خدمات فراہم کرنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ بیجنگ میں قائم راکٹ ساز کمپنی گلیکٹک انرجی کا تیار کردہ سی ای آرای ایس-1 ایک چھوٹے پیمانے پر ٹھوس پروپیلنٹ کیریئر راکٹ ہے جو مائیکرو سیٹلائٹس کو زمین کے نچلے مدار میں بھیجنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کیریئر راکٹ سی ای آرای ایس-1 وائی 4 چین کے شمال مغرب میں واقع جیوچھوآن کےسیٹلائٹ لانچ سنٹرسے سیٹلائٹس کو لے کر خلا میں روانہ ہورہا ہے۔(شِنہوا)
کیریئر راکٹ سی ای آرای ایس-1 وائی 4 چین کے شمال مغرب میں واقع جیوچھوآن کےسیٹلائٹ لانچ سنٹرسے سیٹلائٹس کو لے کر خلا میں روانہ ہورہا ہے۔(شِنہوا)
کیریئر راکٹ سی ای آرای ایس-1 وائی 4 چین کے شمال مغرب میں واقع جیوچھوآن کےسیٹلائٹ لانچ سنٹرسے سیٹلائٹس کو لے کر خلا میں روانہ ہورہا ہے۔(شِنہوا)
کیریئر راکٹ سی ای آرای ایس-1 وائی 4 چین کے شمال مغرب میں واقع جیوچھوآن کےسیٹلائٹ لانچ سنٹرسے سیٹلائٹس کو لے کر خلا میں روانہ ہورہا ہے۔(شِنہوا)
قطر میں 20نومبر سے شروع ہونے والا فیفا ورلڈکپ تاریخ کا مہنگا ترین ورلڈکپ ہوگا،میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر نے ملک میں فٹبال ورلڈکپ کے انعقاد کے لیے انفراسٹرکچر پر 200بلین ڈالر سے زائد خرچ کیے ہیں اور اسٹیڈیمز کو ائیر کنڈیشنڈ بنایا گیا ہے تاکہ شائقین لطف اندوز ہوسکیں،سال 2002میں کوریا اور جاپان کی میزبانی کے بعد رواں سال کھیلا جانے والا فیفا فٹبال ورلڈکپ دوسری بار ایشیائی سرزمین پر منعقد ہورہا ہے،واضح رہے کہ فٹبال ورلڈکپ کے میچز قطر کے کل 8اسٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے، جن میں 32ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔
آسٹریلیا میں شیڈول ٹی20ورلڈکپ 2022کا اختتام انگلینڈ کے ورلڈ چیمپیئن بننے کے بعد اختتام پذیر ہوچکا ہے تاہم میگا ایونٹ کے فائنل میں شکست خوردہ پاکستانی ٹیم کے ہر کھلاڑی کو کتنی رقم ملے گی،میلبرن کرکٹ گرائونڈ میں ایونٹ کے فائنل میں پاکستان کو انگلینڈ کے ہاتھوں پانچ وکٹوں کی ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا، ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے پر قومی ٹیم کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)کی جانب سے 8لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی روپوں میں 18کروڑ 11لاکھ روپے ملیں گے، ٹورنامنٹ کے فائنل میں ناکامی کے باوجود کھلاڑیوں کے اکائونٹس میں ایک کروڑ روپے سے زائد رقم منتقل ہو گی،سپر12مرحلے کی3فتوحات کے 40،40ہزار ڈالر کے لحاظ سے ایک لاکھ 20ہزار ڈالر گرین شرٹس کو ملیں گے،ٹورنامنٹ کے دوران آئی سی سی نے ہر کھلاڑی کو 125آسٹریلوی ڈالر (83امریکی ڈالر)کا یومیہ الائونس دیا، سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت پی سی بی نے اس میں 31امریکی ڈالر کا اضافہ کر کے 114کے لحاظ سے ڈیلی الائونس ادا کیا،طویل عرصے سے رائج پالیسی کے مطابق انعامی رقم کھلاڑیوں میں مساوی تقسیم ہو گی،چونکہ فخر زمان نے بھی انجرڈ ہونے سے قبل ایک میچ میں حصہ لیا لہذا وہ بھی رقم کے حقدار ہوں گے،اس کا مطلب یہ ہوا کہ انعام کے 17حصے ہوں گے،16کرکٹرز اور ایک سپورٹ اسٹاف کو ملے گا۔
قطر میں شروع ہونے والے فیفا فٹبال ورلڈکپ کے دوران شائقین کو مختصر لباس پہن کر میچ دیکھنے کی اجازت نہیں ہوگی،غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملک میں مسلم قوانین کے تحت ورلڈکپ کے دوران شائقین کو بھی مختصر لباس پہننے پر جرمانہ یا جیل بھیجا جاسکتا ہے،ورلڈکپ کے دوران فٹبال فینز اپنی ٹیموں کو سپورٹ کرنے کے لیے مختلف روپ اختیار کرتے ہیں جبکہ کچھ افراد مختصر لباس پہن کر میچ دیکھنے آتے ہیں تاہم قطر میں ایسے کپٹرے سرعام پہننے پر باندی ہے،غیر قطری خواتین سے ملک کے سخت مسلم ڈریس کوڈ کی پیروی کرنے اور عبایا پہننے کی توقع نہیں کی جارہی تاہم کندھوں اور گھٹنوں کو ڈھانپ کررکھنا لازمی ہوگا،دوسری جانب قطراور فیفا آرگنائزنگ کمیٹی نے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت چند سیاحتی علاقوں میں شراب نوشی کی اجازت بھی دی جائے گی،اسی طرح ٹورنامنٹ کے دوران بھی کوڑا کرکٹ پھینکنے پر شائقین کو 2,400تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار سری لنکن کرکٹر دانشکا گوناتھیکالا کی ضمانت منظور ہوگئی،غیر ملکی میڈیا کے مطابق سڈنی کی عدالت نیسری لنکن کرکٹر کی ضمانت کی درخواست منظور کی جس کے بعد انہیں جلد رہا کیے جانے کا امکان ہے،سری لنکن کرکٹر پر خاتون سے جنسی زیادتی کا الزام ہے اور وہ 6 نومبر سے پولیس کی حراست میں تھے، 11روز جیل میں گزارنے کے بعد ان کی ضمانت کی درخواست سخت شرائط پر منظور کی گئی ہے،آسٹریلوی میڈیا کے مطابق عدالت کی جانب سے عائد شرائط کے مطابق دانشکا کی سوشل میڈیا تک رسائی نہیں ہوگی اور وہ آسٹریلیا سے باہر بھی نہیں جاسکیں گے۔
میراڈوناکی 1986کے ورلڈکپ میں انگلینڈکیخلاف ہینڈ آف گاڈ گول کے لیے استعمال کی جانے والی فٹ بال 20لاکھ یورو میں نیلام کردی گئی،ارجنٹینافٹ بال ٹیم کے کپتان ڈیاگو میراڈونا نے 1986کے ورلڈکپ کے کوارٹر فائنل میں دو ناقابل یقین گول کرکے انگلینڈ کی ٹیم کو شکت سے دوچار کیا تھا،تاریخی سفید فٹ بال افریقا کے ملک تیونس کے میچ ریفری علی بن ناصر کی ملکیت تھی جنہوں نے نیلامی کیلئے پیش کیا۔
انگلینڈ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان کی بھارتی ٹیم پر تنقید کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کپتانی کے فرائض سرانجام دینے والے ہاردک پانڈیا کا ردعمل سامنے آیا ہے،مائیکل وان نے دی ٹیلی گراف میں لکھے گئے کالم میں کہا تھا کہ 'جب 50اوورز کا ورلڈکپ شروع ہوگا تو بھارت کے لوگ بھارت کو ہوم گرائونڈ پر فیورٹ قررا دینگے جو کہ انتہائی فضول ہے ،انگلینڈ ٹیم کسی بھی سوال کے بغیر شکست دینے والی ٹیم ہوگی اور آئندہ چند سالوں تک یہی سلسلہ چلتا رہے گا،سابق انگلش کپتان نے اپنے کالم میں مزید لکھا کہ 'اگر میں بھارتی ٹیم کو دیکھ رہا ہوتا تو میں انہیں انگلینڈ کی ٹیم سے سیکھنے کی تجویز دیتا،اس تنقیدپر ہاردک پانڈیا نے ردعمل دیا اور کہا کہ 'ہمیں کسی کو کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے،جب ہم اچھا پرفارم نہیں کرتے تو لوگ اپنی رائے دیتے ہیں جس کی ہمیں عزت کرنی چاہیے،ہاردک پانڈیا کا کہنا تھاکہ 'لوگوں کے مختلف خیالات ہوتے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کسی کو کچھ ثابت کرنے کی ضرورت ہے،ان کا کہناتھا کہ یہ ایک کھیل ہے جس کے لیے آپ بہتر کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ چیزوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، ان پر کام جاری ہے، مستقبل میں اسے درست کریں گے۔
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کی زندگی پر بننے والی فلم 'راولپنڈی ایکسپریس' میں مرکزی کردار عمیر جسوال نبھائیں گے،رواں برس جولائی میں شعیب اختر نے تصدیق کی تھی کہ ان کی زندگی پر فلم بنائی جائے گی جس کی شوٹنگ کا آغاز کردیا گیا ہے،شعیب اختر نے فلم کی جھلک انسٹاگرام پرشیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کی بائیوپک میں وہ حقائق بھی دکھائے جائیں گے جو اب تک کسی کے سامنے نہیں آسکے،تاہم اس فلم میں شعیب اختر کا کردار کون نبھائے گا اس حوالے سے کسی کو کوئی معلومات نہیں تھیں جب کہ اب اس اداکار کا نام بھی سامنے آگیا ہے،شعیب اختر کا کردار عمیر جسوال نبھائیں گے جنہوں نے گزشتہ روز اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس پر فلم کے کردار کی جھلک شیئر کی ،عمیر نے اپنی پوسٹ میں لکھا آپ سب کے ساتھ یہ اعلان کرتے ہوئے بہت پرجوش اور خوش ہوں کہ راولپنڈی ایکسپریس میں، میں شعیب اختر کا کردار نبھائوں گا، بڑے پردے پر لیجنڈ شعیب اختر کا کردار ادا کرنے پر مجھے فخر ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ چاہتا ہوں بابر اعظم پر کم سے کم دبا ئو ہو ،نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں شاہد آفریدی سے بابر اعظم کے پی ایس ایل فرنچائز کراچی کنگز چھوڑ کر پشاور زلمی میں شمولیت سے متعلق سوال کیا گیا جس کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ بابر کو کراچی کنگز کے ساتھ کچھ مسائل تھے اور شاید وہ اس ٹیم میں خوش بھی نہیں تھا، سمجھتا ہوں بابر کو اپنی کپتانی سے متعلق فیصلہ لینے کی ضرورت ہے،سابق کپتان نے کہا کہ میرے خیال میں بابر کو اپنی بیٹنگ پر زیادہ توجہ دینی چاہیے ، ٹیسٹ اور ون ڈے میں ٹیم کو لیڈ کرے اور ٹی ٹوئنٹی کی ذمہ داری کسی اور کو دے،انہوں نے کہا میں بابر اعظم کی بہت عزت کرتا ہوں، بطور کرکٹر مجھے وہ بہت پسند ہے اور چاہتا ہوں اس پر کم سے کم دبا ئوہو، آپ کے پاس ٹیم میں ایسے لڑکے ہیں جو ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی بہت اچھی طرح کرسکتے ہیں جن میں شاداب خان، محمد رضوان اور شان مسعود ہیں ۔
آئی ایل ٹی 20کو ملنے والی پذیرائی اور یواے ای کے کھلاڑیوں کی جانب سے اس میں گہری دلچسپی کے سبب انٹرنیشل ٹی 20لیگ میں شرکت کے خواہش مند کھلاڑیوں کی رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے۔ اب امیدوار اپنی رجسٹریشن بروز پیر 21نومبر 2022شام 6بجے (یواے ای وقت)تک کراسکتے ہیں، امارات کرکٹ بورڈ کے جنرل سیکرٹری مبشر عثمانی نے کہا ہے کہ "لیگ انتظامیہ نے مقامی کرکٹ کمیونٹی کی جانب سے درخواست پر یواے ای کھلاڑیوں کی رجسٹریشن کی تاریخ بڑھائی ہے۔ ہمیں اس وقت تک 300سے زیادہ درخواستیں موصول ہوچکی ہیں، ہم نے مقامی کھلاڑیوں، ان کے ایجنٹوں اور اداروں کی درخواستیں قبول کرلی ہیں تاکہ انہیں امارات کرکٹ اور آئی سی سی دونوں کی شرائط کے مطابق ضروری دستاویز حاصل کرنے میں مدد مل سکے اور رجسٹریشن کرانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوجائے۔
ابوظبی ٹی 10 ٹورنامنٹ کیلئے ٹکٹ کی کم سے کم قیمت 20درہم مقرر کی گئی ہے،ٹورنامنٹ کا آغاز 23نومبر کو جبکہ فائنل مقابلہ 4 دسمبر کو ہوگا، سیزن میں 8ٹیمیں شریک ہیں ۔ پہلا مقابلہ کیرن پولاڈ کی قیادت میں نیویارک اسٹرائیکرز کا بنگلہ ٹائیگرز کے ساتھ ہوگا جس کی قیادت شکیب الحسن کررہے ہیں۔ پاکستان کے محمد عامر بھی بنگلہ ٹائیگرز کا حصہ ہے۔ اسی روز دوسرا مقابلہ دفاعی چیمپیئن دکن گلیڈیئٹرز اور ٹیم ابوظبی کے درمیان ہوگا۔ اس موقع پر ابوظبی ٹی 10کے سی او او راجیو کھنہ نے کہا کہ ہم کرونا ضابطوں سے آگے بڑھے ہیں اور شیخ زاید کرکٹ اسٹیڈیم میں شائقین کی بحفاظت واپسی ہورہی ہے۔
سیاسی عدم استحکام، عالمی کساد بازاری کے خدشات، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور حالیہ تباہ کن سیلاب نے پاکستان کی ایکویٹی مارکیٹ کو دھچکا پہنچایا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق فیئر ایج سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد صفدر قاضی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کمپنی 8 مارچ 2002 کو کمپنیز آرڈیننس 1984 کے تحت قائم کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام، عالمی کساد بازاری کے خدشات، کوویڈ 19 اور پھر سیلاب کی وجہ سے ملکی معیشت بدتر ہو چکی ہے۔ اس دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ 2017 میں، انڈیکس 53,000 تک پہنچ گیا، جس سے یہ اس وقت جنوبی ایشیا کی اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ایکویٹی مارکیٹ میں سے ایک تھی۔ تاہم بحرانوں نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متزلزل کر دیا ہے، جس نے 2019 میں اسٹاک مارکیٹ کو 28,000 پوائنٹس سے نیچے گرا دیا ہے۔
یہ گزشتہ نو ماہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اضافے اور سیاسی ہلچل کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کے لیے مشکل رہے ہیں۔ موجودہ غیر مستحکم صورتحال کے درمیان، یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ مالی سال 22 میں حاصل کی گئی 5.6 فیصد شرح نمو مالی سال 23 میں 3 فیصد اور 2 فیصد کے درمیان کم ہو جائے گی۔انہوں نے کہا اگرچہ روس اور یوکرین کے تنازع نے پاکستان کے مالیاتی نظام کو براہ راست متاثر نہیں کیا، لیکن توانائی کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں ملک کا کرنٹ اکاونٹ مزید خراب ہو گیا ہے۔ دوسری طرف پاکستان کی پہلے سے بڑھتی ہوئی افراط زر میں مزید اضافہ ہو گا۔ ہمیں اشیائے خوردونوش کو خالص بنیادوں پر درآمد کرنا ہو گا جس کے لیے بہت زیادہ زرمبادلہ درکار ہو گا جس سے ادائیگیوں کے توازن پر دباو پڑے گا۔ جاری مالی سال اور مقامی کھپت میں اضافے سے ہماری برآمدات میں کمی کا امکان ہے۔ نئے وزیر خزانہ کی تقرری سازگار ہے کیونکہ ان میں 1,000 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد تعمیر نو کی سرگرمیوں میں متوقع اضافے کی وجہ سے سٹیل اور سیمنٹ کے شعبے مثبت نظر آتے ہیں۔
میرا پختہ یقین ہے کہ قیاس آرائیاں، سیاسی انتشار اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی روپے کی قدر کو کم کرنے کا باعث بنی۔ ایک طاقتور لابی ہے جو شرح مبادلہ کے اتار چڑھاو سے راتوں رات فائدہ اٹھاتی ہے۔ سیاسی غیر یقینی صورتحال کے علاوہ، غیر مستحکم بیرونی شعبہ تشویش کی ایک اور بڑی وجہ ہے۔ مالی سال 22 میں، پاکستان کی درآمدات صرف 31 بلین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں مجموعی طور پر 84 بلین ڈالر رہی، جس سے ادائیگیوں کے توازن کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا۔ ہمیں امید تھی کہ آئی ایم ایف کا قرضہ پروگرام ادائیگیوں کے توازن کو مستحکم کرے گا، لیکن زیادہ حد تک نہیں۔ پاکستان کو محصولات حاصل کرنے کے لیے اپنی برآمدی بنیاد کو بڑھانا چاہیے۔ پاکستان کا بجٹ خسارہ، اخراجات اور محصولات کے درمیان فرق، تشویش کا ایک اور شعبہ ہے کیونکہ ہماری آمدنی کا ایک بڑا حصہ قرض کی خدمت پر خرچ ہوتا ہے۔ اگرچہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ریونیو جنریشن کی ایک موثر حکمت عملی اپنائی ہے لیکن پاکستان کے ذرائع آمدن بڑھانے کے لیے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ شدید موسمی واقعات سیلاب اور خشک سالی کا پاکستان کے زرعی شعبے پر نمایاں منفی معاشی اثر پڑتا ہے کیونکہ فصلیں درجہ حرارت اور پانی کی دستیابی میں تغیرات کا شکار ہوتی ہیں۔پاکستان کا پہاڑی خطہ برفانی پگھلنے، درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ساتھ بارشوں میں انتہائی تبدیلیوں، سیلاب اور خشک سالی کے لیے ملک کے خطرے میں اضافہ کا شکار ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرعی علاقے میں درجہ حرارت میں اضافے کے نتیجے میں پیداوار میں دس فیصدکا نقصان ہو سکتا ہے۔ حالیہ سیلاب نے ایک اندازے کے مطابق 2.4 ملین ہیکٹر رقبے پر کھڑی فصلوں مکئی، چاول، سبزیاں، گنا، چارہ اور کپاس کو نقصان پہنچایا اور 1.2 ملین سے زیادہ مویشی ہلاک ہوئے، جس سے 18 ملین سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوئیں۔ پاکستان میں موسمیاتی خشک سالی کا سالانہ اوسط امکان تقریبا 3 فیصد ہے۔ پاکستان دنیا کے اس خطے میں واقع ہے جہاں زرعی پیداوار میں تیزی سے کمی آئے گی۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے 2040 تک پاکستان کی زرعی پیداوار میں 10 فیصد کمی آئے گی، جس میں گندم سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ایک ہے۔پاکستان ایگریکلچر ریسرچ سنٹر کے ایک سائنسی افسر ڈاکٹر سجاد نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پاکستان میں غذائی عدم تحفظ پیدا ہوا۔ سیلاب کے بعد اشیا کی بلند قیمتوں نے لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو غربت کی طرف دھکیل دیا ہے، جس سے اس بات کی سنجیدہ مثال ملتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کس طرح خوراک کے عدم تحفظ کا سبب بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زراعت اور خوراک کی پیداوار کے بڑے نظام پہلے ہی گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کے بڑے ذرائع ہیں۔ مویشیوں سے متعلق مصنوعات کی مانگ میں 2005 اور 2050 کے درمیان 70 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ سجاد نے کہا کہ یہ نقصان پاکستان کی گندم کی مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے پہلے سے مشکل جدوجہد کو مزید مشکل بنا دے گا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آم کی کم پیداوار موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔ پاکستان اس سال ناموافق موسم کی وجہ سے اپنے پیداواری ہدف سے کم رہے گا۔ اس کے علاوہ، پانی کی کمی نے سب سے زیادہ شدید اثرات مرتب کیے ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے بیشتر حصوں میں ایک مستقل مسئلہ ہے۔سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک جہاں پانی کی شدید قلت ہے، چولستان ہے۔ وہاں کے لوگ جدوجہد کر رہے ہیں اور اپنی مدد کے ذرائع کھو رہے ہیں۔ پی اے آر سی کے سائنسدان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات وسیع ہونے کے باوجود زراعت سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور گرین ہاوس گیسوں کے اخراج میں کلیدی کردار زراعت ہے۔ تاہم، زرعی پیداواری صلاحیت پر موسمیاتی تبدیلی کے نتائج وسیع ہیں اور ایک دن خوراک کی دستیابی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی غذائی تحفظ کے لیے خوراک کی کافی پیداوار اور خوراک کی دستیابی دونوں کی ضرورت ہے۔ اس وقت خوراک کی حفاظت میں بنیادی رکاوٹ خوراک تک رسائی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے مستقبل میں غذائی غربت میں بہت زیادہ خراب ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے کیونکہ اس سے خوراک کی قیمتیں بڑھیں گی اور خوراک کی پیداوار میں کمی آئے گی۔ سجاد نے کہا کہ خشک سالی اور زرعی پانی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے نتیجے میں خوراک کی پیداوار کے لیے درکار پانی کی مقدار زیادہ محدود ہو سکتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ شدید موسمی واقعات ممکنہ طور پر زرعی پیداوار میں تیزی سے کمی کا باعث بن سکتے ہیںجس سے قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔