• Columbus, United States
  • |
  • ٢٣ نومبر، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | سی-پیک

انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، برطانیہ نے 11مما...

برطانیہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدعنوانی کے الزامات پر 11ممالک کے 30افراد پر پابندی عائد کردی، برطانوی پابندی کی شکار شخصیات میں ایرانی عدلیہ کے 10افراد، میانمار کی فوجی جنتا کے افسران، ایک روسی کرنل، مالی کی شدت پسند تنظیم اور جنوبی سوڈان کے حکام شامل ہیں،برطانوی وزیرِ خارجہ جیمز کلیورلی کا کہنا تھا کہ برطانوی پابندیاں بنیادی حقوق کی گھنانی خلاف ورزیوں کے پیچھے موجود افراد کو بے نقاب کریں گی، عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جن افراد پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان کا تعلق مختلف 11ممالک سے ہے جن میں 10ایرانی سیکیورٹی فورسز، جیل اور عدالت کے اہلکار شامل ہیں،میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرنے والے فوجی آمر جو خود ساختہ جنتا حکومت میں بھی شامل ہیں، انھیں بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے، روس کے 90ویں ٹینک ڈویژن کے کمانڈر اباتولین بھی پابندی کا شکار ہیں،ان کے علاوہ مالی کے کتیبا میکینا گروپ پر بھی جنسی تشدد میں ملوث ہونے کے الزام پر پابندی عائد کی گئی ہے اسی طرح جنوبی سوڈان کے چند عہدیداروں کو بھی جنسی تشدد پر پابندی کا سامنا ہوگا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

یوکرین جنگ، یورپی یونین نے روس کے 19ارب یورو...

یلجیئم اور لکسمبرگ کی قیادت میں یورپی یونین کے ممالک نے یوکرین کے خلاف جنگ کی وجہ سے پابندیوں کی زد میں آنے والے روسی اولیگارکوں اور اداروں کے 18.9ارب یورو کے اثاثے منجمد کر دیئے،عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے سب سے زیادہ اثاثے بیلجیئم نے منجمد کیے ہیں، ان اثاثوں کی مالیت ساڑھے تین ارب یورو ہے، اس کے علاہ لکسمبرگ نے اڑھائی ارب، اٹلی 2.3ارب اور جرمنی نے 2.2ارب یورو کے اثاثے منجمد کیے ہیں،یورپی یونین کے 25نومبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق آئر لینڈ، آسٹریا، فرانس اور سپین سمیت 27ممالک کے بلاک کے دیگر ارکان ہیں جنہوں نے روس کے ایک ارب یورو فی کس سے زیادہ اثاثے منجمد کیے،فروری میں ماسکو کی جانب سے یوکرین پر مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے یورپی یونین نے روسی معیشت کے خلاف بار بار بے شمار پابندیاں عائد کی ہیں، مالٹا ایک ایسا ملک ہے جس نے روسیوں سمیت دولت مند سرمایہ کاروں کے لیے ایک متنازعہ گولڈن پاسپورٹ سکیم چلائی ہے، اس فہرست میں سب سے نیچے ہے جہاں روس کے ایک لاکھ 46ہزار 558یورو بلاک کیے گئے ہیں، یونان دو لاکھ 12ہزار 201یورو مالیت کے اثاثوں کے ساتھ نیچے سے دوسرے نمبر پر ہے،یورپی یونین کی جانب سے مجموعی طور پر روس کے 1241افراد اور 118اداروں کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں اور پابندی کے شکار افراد کے یورپی یونین میں داخلے پر بھی پابندی عائد کی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد کی کارروائ...

ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد کی کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا گیا،وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق ملزم واٹس ایپ کے ذریعے شکایت کنندہ کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث تھا،گرفتار ہونے والا ملزم شکایت کنندہ کو ہراساں بھی کر رہا تھا،ایف آئی اے نے ملزم کا موبائل فون ضبط کرکے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

نوشہرہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں چار دہشت...

نوشہرہ میں کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)مردان اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں چار دہشتگرد ہلاک ہوگئے،ہلاک ہونے والے چاروں دہشتگرد، دہشتگردی کے متعدد مقدمات میں مطلوب تھے، ہلاک شدہ دہشتگردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ،ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں تین کا تعلق پشاور کے علاقہ بڈھ بیر جبکہ ایک کا افغانستان سے ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

امید ہے پرویز الہی وعدے کے مطابق اسمبلی تحلی...

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ انہیں چوہدری پرویز الہی سے امید ہے کہ وہ عمران خان سے وعدے کے مطابق اسمبلی تحلیل کردیں گے، لاہور میں سندس فائونڈیشن کے دورے پرنجی ٹی وی سے گفتگومیں انہوں نے کہا کہ بلاوجہ خدشات نہیں پالنے چائیں ، دس پندرہ روز میں اسمبلیاں تحلیل ہوجانی چاہیے،اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کی 73فیصد عوام فوری انتخابات کے حق میں ہیں، ان کا کہنا تھا کہ صدر علوی اور اسحاق ڈار میں مفاہمت ہوتی ہے تو اچھی بات ہے لیکن فوری انتخابات سے کم پر بات نہیں ہوگی، اعجاز چوہدری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں اتنی جلدی رائے قائم نہیں ہو سکتی تاہم اچھی توقعات رکھتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

کورونا کے مزید 16کیسز مثبت، 34مریضوں کی حالت...

عالمی وبا کرونا کے وار جاری ، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 5ہزار 439کورونا ٹیسٹ کئے گئے ، قومی ادارہ صحت ( این آئی ایچ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 16افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں،اس طرح گزشتہ 24گھنٹوں میں کئے گئے مثبت کورونا ٹیسٹ کی شرح 0.29فیصد رہی ہے، مزید برآں اس دوران کورونا وائرس سے کوئی بھی مریض جاں بحق نہیں ہوا جبکہ 34مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پی ڈی ایم غیر مشروط مذاکرات کے لیے تیار ہے،...

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ فوج منظم ادارہ ہے وہاں کسی بندے کی پالیسی نہیں چلتی بلکہ پالیسی ادارے کی ہوتی ہے اس لیے جب اے پولیٹیکل رہنے کا فیصلہ ہوا تو یہ بھی ادارے کا فیصلہ ہے یہ کسی چیف یا فردواحد کا نہیں لہذا اعتماد ہے اس لیول کی کمٹمنٹ کو ادارہ نبھائے گا، نجی ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ شہباز گل کے خلاف کوئی سیاسی کیسز نہیں، انہوں نے افواج کے رینکس میں نفرت پھیلانے کے لیے جو بات کی اس کی کسی نے بھی توثیق نہیں کی جس جج نے شہباز گل کی ضمانت منظور کی اس نے بھی ان کی بات کی مذمت کی،انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کے خلاف یہ کہنا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، کیا انہوں نے کوئی ہمارے خلاف بات کی؟ انہوں نے عدلیہ اور فوج کو بدنام کیا، یہ لوگ خود بری ہوجائیں تو ٹھیک، اگرعدالتیں تمام کیسز میں ان کی ضمانتیں کنفرم کریں تو ٹھیک، اگرعدالت حمزہ اور شہباز شریف کو جھوٹے کیسز میں بری کریں تو مبارکباد آرمی چیف کو دیتے ہیں،وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف آپ فوج کو بدنام کررہے ہیں کہ آپ عدلیہ سے زبردستی فیصلے کرارہے ہیں اور دوسری طرف عدلیہ کا مذاق اڑارہے ہیں،

سواتی نے دو اداروں کو ہٹ کیا، ہم نے سیاسی طور پر مقدمات درج کرانے ہوتے تو پھر آج شہریار آفریدی، فواد چوہدری اور شہباز گل پر یہ مقدمہ نہ بنتا، ان کی ضمانتیں نہ ہوتیں، ان کے خلاف پندرہ پندہ ہیروئن کے مقدمات درج ہوتے، ہمارے لوگ جھوٹے مقدمات میں دو دو تین تین سال جیلوں میں رہے ہیں، ہمارے مقدمات جھوٹے ہیں یہ ختم ہونے چاہئیں انصاف کا تقاضہ ہے ان کی پراسیکیوشن ختم ہونی چاہیے،رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران مجھے کبھی مذاکرات کی دعوت نہیں دے گا اور نہ دعوت دی ہے، پی ڈی ایم غیر مشروط مذاکرات کے لیے تیار ہے، عارف علوی کردار ادا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس سے پہلے یہ کوشش پرویز خٹک، اسد عمر اور فواد چوہدری نے کی لیکن ان کی بات عمران خان نے نہیں مانی، عارف علوی بھی عمران کے سامنے کیا حیثیت رکھتے ہیں یہ نہیں معلوم، وہ کوشش کررہے ہیں اگر کوئی بات ہوتی ہے تو معیشت پر بات ہونی چاہیے

ان کا کہنا تھا کہ (ن)لیگ نے نوازشریف سے درخواست کی ہے کہ انتخابی مہم میں موجود ہوں، نوازشریف نے پارٹی کی درخواست کو قبول کرلیا ہے، ہم بھرپور طریقے سے الیکشن لڑیں گے، ہمارے حالات برے نہیں ہونگے ہم عوام میں جائیں گے تو ہر چیز لوگوں کے سامنے رکھیں گے، بھرپور الیکشن لڑیں گے، پنجاب میں اس مرتبہ اکثریت حاصل کرینگے اور حکومت بنائیں گے،رانا ثنااللہ نے کہا کہ فوج منظم ادارہ ہے وہاں کسی بندے کی پالیسی نہیں چلتی کہ باجوہ صاحب کی یا عاصم منیر کی پالیسی ہوگی، فوج میں پالیسی ادارے کی ہوتی ہے، وہ بھلے درست یا نہ ہو پالیسی ادارے کی ہوتی ہے، جو پالیسی پہلے تھی وہ ادارے کی تھی، جب اے پولیٹیکل رہنے کا فیصلہ ہوا تو یہ بھی ادارے کا فیصلہ ہے، یہ کسی چیف یا فردواحد کا نہیں، یہ فیصلہ ادارے کا ہے، یہ میں نہیں کہہ رہا یہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی نے قوم کے سامنے بات کی اور کمٹمنٹ کی، اعتماد ہے اس لیول کی کمٹمنٹ کو ادارہ نبھائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی...

حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ دنیا میں ایک ایسا خطہ بھی ہے جہاں انسانوں کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا ہے، اقوام متحدہ دنیا بھر میں انسانی حقوق پر زور دیتا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مکمل خاموش ہے،انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں مشال ملک کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں آج انسانی حقوق کی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے لیکن دنیا میں ایک ایسا خطہ بھی ہے جہاں پر جانوروں کیلئے بھی ممنوعہ پیلٹ گن کا استعمال انسانوں پر کیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی بے حرمتی بھارتی فوج کے لیے روز کا عمل ہے، مقبوضہ وادی میں گزشتہ کئی برسوں سے انسانیت کی تذلیل ہو رہی ہے،اہلیہ یاسین ملک نے کہا کہ بھارت بغیر کسی ڈر و خوف کے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے، بھارتی فوج اب تک لاکھوں کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، ہزاروں خواتین اب تک بیوہ ہو چکی ہیں، ہزاروں کی تعداد میں کشمیری بچے یتیم ہو چکے ہیں،مشال ملک کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب بڑی جیل ہے، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے، دنیا کو سمجھنا ہو گا کہ مسئلہ کشمیر کے حل بغیر دنیا میں امن ممکن نہیں، انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے اور کشمیریوں سے ان کی زمین چھینی جا رہی ہے، کشمیریوں کو معاشی طور پر کمزور کیا گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

آئین پاکستان کے تحت تمام شہریوں کو برابر کے...

وزیراعلی پنجاب و سینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ ق چودھری پرویز الہی نے کہا ہے کہ اسلام نے بنیادی انسانی حقوق کا مکمل مجموعہ دیا ہے، آئین پاکستان کے تحت تمام شہریوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں،انسانی حقوق کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں وزیر اعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کا دن ہمیں ناانصافی یا زیادتی کو روکنے کے عزم کا درس دیتا ہے، دہشت گردی، جبر اور قتل و غارت سے انسانی حقوق کی پامالی کے بڑے عوامل ہیں،چودھری پرویز الہی نے کہا کہ عدم مساوات پیدا کرنے والے غیر منصفانہ معاشی ڈھانچے سے انسانی حقوق متاثر ہوتے ہیں، کسی کو انسانی حقوق سے محروم کرنا انسانیت کی توہین ہے، امن تب ہی قائم رہ سکتا ہے جہاں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے،اپنے پیغام میں وزیر اعلی پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ انسانی حقوق کا تحفظ کسی بھی ملک کی سماجی، معاشرتی اور اقتصادی ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی...

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر آواز بلند کرے،انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں سابق صدر نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید انسانی حقوق کی علمبردار تھیں، ذوالفقار علی بھٹو نے 1973کے آئین میں انسانی حقوق کی ضمانت دی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی جب بھی اقتدار میں آئی انسانی حقوق کو یقینی بنایا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی...

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت انصاف، مساوات، وقار اور انسانی حقوق کیلئے کام کرتی رہے گی، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے،انسانی حقوق کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 74سال قبل انسانی حقوق کا عالمی منشور منظور کیا، اس سال کا تھیم وقار، آزادی اور انصاف سب کے لیے ہے، انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ان اقدار اور اس وژن کی حقیقت میں ترجمانی کرتا ہے، قائداعظم محمد علی جناح کے ویژن کو فراموش نہیں کرنا چاہیے،وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ سال پاکستان کے لیے خاصا مشکل رہا ہے، معاشی عدم استحکام سے لے کر سیلاب کی تباہ کاریوں تک عوام نے بہت نقصان اٹھایا، انہوں نے کہا کہ مساوات اور ناانصافی سے پاک معاشرے کے لیے یکجہتی سے کام کرنا چاہیے،شہباز شریف نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا بغور جائزہ لیا جائے، کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے، حق خودارادیت کو ''دہشت گرد انسداد دہشت گردی''کے بیانیے سے پامال کیا گیا، فوجی کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے آزادی کے حق کو کچلنے کی کوشش کی گئی،وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری کھے گا، حکومت انصاف، مساوات، وقار اور انسانی حقوق کے لیے کام کرتی رہے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو...

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو نہیں بھولنا چاہیے،انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میںصدر مملکت نے کہا کہ یہ دن اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے عالمی منشور کی یاد دلاتا ہے، پاکستان کا آئین اسی اقدار کی عکاسی کرتا ہے، ہر پاکستانی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ وہ اپنے فرائض نہ بھولے،صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اپنے بنیادی اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہ کریں، مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کو نہیں بھولنا چاہیے، اقوام متحدہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین، زمین اور پانی سے اڑان بھرنے والے تین بڑ...

بیجنگ(شِنہوا)چین نے زمین اور پانی سے اڑان بھرنے والے بڑے اے جی 600 طیاروں کی سیریز سے تعلق رکھنے والے مکمل کنفیگریشن فائر فائٹنگ ماڈل اے جی 600 ایم کے 3 طیاروں کے فلائٹ ٹیسٹ کا آغاز کر دیا ہے۔

ملک کی معروف طیارہ ساز کمپنی ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنہ (اے وی آئی سی) نے جمعہ کے روز بتایا کہ  تیسرے اے جی 600 ایم فائر فائٹنگ ہوائی جہاز کے پروٹو ٹائپ نے جمعہ کو چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر ژوہائی میں اپنا پہلا فلائٹ ٹیسٹ مشن کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیا ہے۔

اے وی آئی سی نے بتایا کہ 13 منٹ کی پرواز کے دوران منصوبے کے مطابق طیارے کے سلسلہ وار فلائٹ ٹیسٹ کیے گئے۔ جن میں  اس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس کے تمام سسٹم مستحکم طریقے سے کام کر رہے تھے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں لوگ چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہے ہیں ۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں لوگ چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہے ہیں ۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں ایک خاتون چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہی ہے۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں ایک خاتون چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہی ہے۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں خواتین چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہی ہیں ۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں خواتین چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہی ہیں ۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں لوگ چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہے ہیں ۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سعودی عرب۔ ریاض۔ چین ۔ عرب ممالک ۔ تصویری نم...

سعودی عرب، ریاض میں لوگ چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلے اور تعاون کی عکاسی کرتی تصویری نمائش دیکھ رہے ہیں ۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین۔ انہوئی۔ لی کھ چھیانگ۔ آئی ایم ایف ۔ ملا...

چین، مشرقی صوبہ  انہوئی کے ہوانگ شان میں چینی وزیراعظم لی کھ چھیانگ بین الاقوامی ما نیٹری فنڈز کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین۔ انہوئی۔ لی کھ چھیانگ۔ آئی ایم ایف ۔ ملا...

چین، مشرقی صوبہ  انہوئی کے ہوانگ شان میں چینی وزیراعظم لی کھ چھیانگ بین الاقوامی ما نیٹری فنڈز کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین ۔عرب سربراہی اجلاس دوستی،تزویراتی تعاون...

قاہرہ (شِنہوا) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والا چین اور عرب ریاستوں کا سربراہی اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہے جس کا مقصد عرب ملکوں  اور چین کے درمیان دوستی اور تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔ 

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے شِنہوا کو  دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا  کہ چین کی کامیابی نہ صرف چینی عوام کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ عالمی برادری کی خوشحالی اور عالمی سطح پر متوازن سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی تعلقات کے تحفظ کے لیے بھی بہت  ضروری ہے۔ 

عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ عرب دنیا کو چین کے تصور ، کوشش، ترقی اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور چین کو اپنے تاریخی شراکت داروں کی دوستی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح  کیا کہ عرب دنیا کی جانب سے چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی ) کا خیرمقدم اور اس کی حمایت کی جاتی ہے۔ 

چین اور عرب لیگ نے 2004 میں مشترکہ طور پر چائنہ عرب اسٹیٹس کوآپریشن فورم (سی اے ایس سی ایف ) کا آغاز کیا تھا ، جو چین اور عرب ملکوں کے درمیان اجتماعی بات چیت اور تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔

ابو الغیط نے کہا کہ 18 سال قبل جب سے چائنہ عرب اسٹیٹس کوآپریشن فورم کا قیام عمل میں آیا ہے، وہ عرب۔چین تعاون کی جاری رفتار سے بہت خوش ہیں۔

قاہرہ میں قائم  اس  پین ۔عرب تنظیم کے سربراہ کے مطابق یہ سربراہی اجلاس چینی اور عرب رہنماؤں کے لیے وژن کے تبادلے کا ایک موقع ہے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین ۔عرب سربراہی اجلاس دوستی،تزویراتی تعاون...

قاہرہ (شِنہوا) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والا چین اور عرب ریاستوں کا سربراہی اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہے جس کا مقصد عرب ملکوں  اور چین کے درمیان دوستی اور تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔ 

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے شِنہوا کو  دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا  کہ چین کی کامیابی نہ صرف چینی عوام کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ عالمی برادری کی خوشحالی اور عالمی سطح پر متوازن سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی تعلقات کے تحفظ کے لیے بھی بہت  ضروری ہے۔ 

عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ عرب دنیا کو چین کے تصور ، کوشش، ترقی اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور چین کو اپنے تاریخی شراکت داروں کی دوستی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح  کیا کہ عرب دنیا کی جانب سے چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی ) کا خیرمقدم اور اس کی حمایت کی جاتی ہے۔ 

چین اور عرب لیگ نے 2004 میں مشترکہ طور پر چائنہ عرب اسٹیٹس کوآپریشن فورم (سی اے ایس سی ایف ) کا آغاز کیا تھا ، جو چین اور عرب ملکوں کے درمیان اجتماعی بات چیت اور تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔

ابو الغیط نے کہا کہ 18 سال قبل جب سے چائنہ عرب اسٹیٹس کوآپریشن فورم کا قیام عمل میں آیا ہے، وہ عرب۔چین تعاون کی جاری رفتار سے بہت خوش ہیں۔

قاہرہ میں قائم  اس  پین ۔عرب تنظیم کے سربراہ کے مطابق یہ سربراہی اجلاس چینی اور عرب رہنماؤں کے لیے وژن کے تبادلے کا ایک موقع ہے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین نے نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ روانہ کر دیا

تائی یوآن (شِنہوا) چین نے شمالی صوبہ شنشی کے تائی یوآن سیٹلائٹ لا نچ مرکز سے جمعہ کو صبح سویرے 2 بجکر 31 منٹ پر ایک نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے۔

سیٹلائٹ کا نام گاؤ فین۔5 صفر 1 اے تھا جو لانگ مارچ ۔2 ڈی راکٹ سے روانہ کیا گیا اور مقررہ مدار میں داخل ہوگیا۔

یہ ایک ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ ہے جو آلودگی میں کمی ، ماحولیاتی نگرانی ، قدرتی وسائل کے سروے، اور آب و ہوا میں تبدیلی جیسے مختلف شعبوں میں ریموٹ سینسنگ اور ایپلی کیشنز میں استعمال کیا جائے گا۔

یہ سیٹلائٹ ماحولیاتی تحفظ، زمین، موسم، زراعت اور آفات کے خاتمے جیسے شعبوں میں ملک کی ہائپر اسپیکٹرل مشاہدے کی صلاحیتیں بہتر بنانے میں مدد دے گا۔

چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کے مطابق زمین سے 705 کلومیٹرز اوپر مدار میں بھیجے جانے والے اس سیٹلائٹ میں پے لوڈز جیسا نظرآنے والا شارٹ ویو انفراریڈ ہائپر اسپیکٹرل کیمرا اور ایک وسیع رینج تھرمل انفراریڈ امیجنگ ڈیوائس موجود ہے جس کے فراہم کردہ ڈیٹا کی مدد سے چین آب و ہوا میں عالمی تبدیلیوں سے فعال طریقے سے نمٹ سکے گا۔

چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ چین کے گاؤفن منصوبہ کا ایک اہم حصہ ہے  اور چین میں ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ ڈیٹا کی خود کفالت کے تناسب کو مزید بہتر بنائے گا۔

جمعے کے کامیاب تجربے نے چین کے گاؤفن منصوبے بارے خلائی شعبے کی تکمیل کی نشاندہی کی۔

گاؤفن منصوبہ 2010 میں شروع کیا گیا تھا ۔یہ چین کے ہائی ریزولوشن ارتھ آبزرویشن سسٹم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس نے سیٹلائٹ مواصلات ، سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ اور سیٹلائٹ نیویگیشن کو مربوط کرنے والے قومی خلائی انفراسٹرکچر سسٹم کی تعمیر کو فروغ دیا ہے۔

اس کی لانچ میں استعمال لانگ مارچ کیریئر راکٹ سیریز کا یہ 453 واں پرواز مشن تھا۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پہلا سی 919 جیٹ طیارہ چائنہ ایسٹرن ایئر لائ...

شنگھائی (شِنہوا) ایک  بڑے مسافر بردار طیارےسی  919 کا پہلا  جہاز  اس کے پہلے صارف چائنہ ایسٹرن ایئر لائنز کے  حوالے کردیا گیا  ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ چین کی شہری ہوابازی کی نقل وحمل  مارکیٹ میں مقامی طور پر تیار کردہ مین لائن جیٹ لائنر  حاصل کیا  گیا ہے۔ 

حوالگی  کے اس عمل کے دوران جمعہ کو ہوائی جہاز نے رجسٹریشن نمبر بی۔ 919 اے  کے ساتھ شنگھائی  کے پوڈونگ بین الاقوامی ہوائی اڈے  سے شنگھائی کے  ہونگ چھیاؤ انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک اپنی پہلی پرواز مکمل کی۔

یہ طیارہ 164 نشستوں پر مشتمل ہے  جس کو بزنس کلاس اور اکانومی کلاس پر مشتمل دودرجوں والے  کیبن کی ساخت پر بنایا گیا ہے۔

ترسیل کے بعد یہ طیارہ   100 گھنٹے سے زیادہ خالی ہوائی جہاز  کے فضائی  سفر پر مشتمل  تصدیقی جانچ  پڑتال کے عمل سے گزرے گا جبکہ  شنگھائی، بیجنگ اور گوانگزو میں قیام گا۔

اس طیارے کو متوقع طور پر 2023 کے موسم بہار میں تجارتی استعمال میں لایا جائے گا

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

صدر شی کی کویت کے ولی عہد سے ملاقات

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ  نے کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے ریاض میں ملاقات کی ہے۔

 اس ملاقات میں شی نے یہ بات واضح کی ہے کہ چین کویت کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی حمایت کرتا ہے۔ 

انہوں نے ون چائنہ اصول پر عمل درآمد اور ہانگ کانگ، تائیوان اور سنکیانگ سمیت چین کے بنیادی مفادات سے متعلق معاملات پر چین کی حمایت کرنے پر کویت کی تعریف کی۔

شی نے کہا کہ چین کویت کا ایک قابل اعتماد شراکت دار  بننے اور چین۔ کویت تعلقات کے بہتر مستقبل کے لیے کویت کے ساتھ مل کر کام کرنے بارے تیار ہے۔

شی نے اس بات پر زور دیا کہ چین کویت کے اپنے ویژن 2035 کو عملی جامہ پہنانے میں حمایت کرتا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان ترقیاتی حکمت عملیوں  پر عمل درآمد اور اس کو مستحکم  بنانے کے لیے تیار ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ چین  کویت کے بڑے منصوبوں کی تعمیر میں بھرپور  حصہ لے گا، نئی توانائی، فائیوجی مواصلات، ڈیجیٹل معیشت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے امکانات کو بروئے کار لائے گا اور ثقافتی تبادلوں کی حمایت اور اس میں تعاون  جاری رکھے گا۔

شی نے کہا کہ چین  اور عرب ریاستوں کی پہلی سربراہی کانفرنس اور چین ۔خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) سربراہی اجلاس

 تا ریخی تقریبات  ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کویت کے ساتھ مل کر چین ۔عرب اور چین ۔خلیج تعاون کونسل  کے مابین تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لیے کام کرنے بارے تیار ہے۔

شی نے کہا کہ  چین کویت کو شنگھائی تعاون تنظیم کا ڈائیلاگ پارٹنر بننے اور ایشیا میں تعامل اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق کانفرنس کا رکن ملک بننے  پر مبارکباد پیش کرتا  ہے۔ 

انہوں نے  عالمی ترقی کے اقدام کی حمایت کرنے پر  کویت  کی تعریف کی۔

شی نے کہا کہ چین علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں کویت کے ساتھ رابطے اور تعاون کو مستحکم بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ تمام ملکوں  کی مشترکہ ترقی اور سلامتی میں کردار ادا کیا جا سکے۔

کویت کے ولی عہد نے چین کو عظیم ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کویت اور چین کے درمیان دوستی کا  لازوال رشتہ قائم ہے اور دونوں ملک  بھائیوں کی طرح قریب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین تمام ملکوں کی برابری کا قائل ہے  چاہے وہ چھوٹے ہو ں  یا بڑے اور یہ کہ چین دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے لیے پرعزم ہے۔ چین دنیا کے لوگوں کی بھلائی کا بھی عزم رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جانب سے پیش کیے جانے والے اہم شروعات اور اقدامات کا سلسلہ دنیا کے لیے فائدہ مند ہے۔

کویتی ولی عہد نے یہ  بات  واضح کرتے ہوئے کہ کویت ہمیشہ چین کا ایک دوست رہے گا، کویتی عوام کی جانب سے شی جن پھنگ  کو کمیونسٹ پارٹی  آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کا جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چین شی جن پھنگ  کی دانشمندانہ قیادت میں ترقی کرتا رہے گا جس سے چینی قوم کی عظیم تجدید  نوکا مشن پورا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کویت ون چائنہ اصول کی پاسداری کرتا ہے اور چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے اور دوطرفہ اسٹریٹجک تعلقات کے نئے امکانات کھولنے بارے مشترکہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

صدر شی کی کویت کے ولی عہد سے ملاقات

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ  نے کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے ریاض میں ملاقات کی ہے۔

 اس ملاقات میں شی نے یہ بات واضح کی ہے کہ چین کویت کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی حمایت کرتا ہے۔ 

انہوں نے ون چائنہ اصول پر عمل درآمد اور ہانگ کانگ، تائیوان اور سنکیانگ سمیت چین کے بنیادی مفادات سے متعلق معاملات پر چین کی حمایت کرنے پر کویت کی تعریف کی۔

شی نے کہا کہ چین کویت کا ایک قابل اعتماد شراکت دار  بننے اور چین۔ کویت تعلقات کے بہتر مستقبل کے لیے کویت کے ساتھ مل کر کام کرنے بارے تیار ہے۔

شی نے اس بات پر زور دیا کہ چین کویت کے اپنے ویژن 2035 کو عملی جامہ پہنانے میں حمایت کرتا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان ترقیاتی حکمت عملیوں  پر عمل درآمد اور اس کو مستحکم  بنانے کے لیے تیار ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ چین  کویت کے بڑے منصوبوں کی تعمیر میں بھرپور  حصہ لے گا، نئی توانائی، فائیوجی مواصلات، ڈیجیٹل معیشت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے امکانات کو بروئے کار لائے گا اور ثقافتی تبادلوں کی حمایت اور اس میں تعاون  جاری رکھے گا۔

شی نے کہا کہ چین  اور عرب ریاستوں کی پہلی سربراہی کانفرنس اور چین ۔خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) سربراہی اجلاس

 تا ریخی تقریبات  ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کویت کے ساتھ مل کر چین ۔عرب اور چین ۔خلیج تعاون کونسل  کے مابین تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لیے کام کرنے بارے تیار ہے۔

شی نے کہا کہ  چین کویت کو شنگھائی تعاون تنظیم کا ڈائیلاگ پارٹنر بننے اور ایشیا میں تعامل اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق کانفرنس کا رکن ملک بننے  پر مبارکباد پیش کرتا  ہے۔ 

انہوں نے  عالمی ترقی کے اقدام کی حمایت کرنے پر  کویت  کی تعریف کی۔

شی نے کہا کہ چین علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں کویت کے ساتھ رابطے اور تعاون کو مستحکم بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ تمام ملکوں  کی مشترکہ ترقی اور سلامتی میں کردار ادا کیا جا سکے۔

کویت کے ولی عہد نے چین کو عظیم ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کویت اور چین کے درمیان دوستی کا  لازوال رشتہ قائم ہے اور دونوں ملک  بھائیوں کی طرح قریب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین تمام ملکوں کی برابری کا قائل ہے  چاہے وہ چھوٹے ہو ں  یا بڑے اور یہ کہ چین دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے لیے پرعزم ہے۔ چین دنیا کے لوگوں کی بھلائی کا بھی عزم رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جانب سے پیش کیے جانے والے اہم شروعات اور اقدامات کا سلسلہ دنیا کے لیے فائدہ مند ہے۔

کویتی ولی عہد نے یہ  بات  واضح کرتے ہوئے کہ کویت ہمیشہ چین کا ایک دوست رہے گا، کویتی عوام کی جانب سے شی جن پھنگ  کو کمیونسٹ پارٹی  آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کا جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چین شی جن پھنگ  کی دانشمندانہ قیادت میں ترقی کرتا رہے گا جس سے چینی قوم کی عظیم تجدید  نوکا مشن پورا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کویت ون چائنہ اصول کی پاسداری کرتا ہے اور چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے اور دوطرفہ اسٹریٹجک تعلقات کے نئے امکانات کھولنے بارے مشترکہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین اور مصر کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون بڑھانے کا...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی جس میں دونوں فریقین نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو مزید گہرا کرنے کا عزم دہراہا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین اور مصر مشترکہ سوچ اور مفادات کے حامل ہیں، شی نے کہا کہ دونوں فریقوں کو نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین اور مصر معاشرے کے لئے کوشش کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی نئی اور زیادہ سے زیادہ ترقی پر زور دینے کے لئے ساتھ دینا چاہیئے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین اور مصر کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون بڑھانے کا...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی جس میں دونوں فریقین نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو مزید گہرا کرنے کا عزم دہراہا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین اور مصر مشترکہ سوچ اور مفادات کے حامل ہیں، شی نے کہا کہ دونوں فریقوں کو نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین اور مصر معاشرے کے لئے کوشش کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی نئی اور زیادہ سے زیادہ ترقی پر زور دینے کے لئے ساتھ دینا چاہیئے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین، تبت کی جانب سے قدرتی صلاحیتوں کے فروغ...

لہاسا (شِنہوا) چین کے تبت خود اختیار علاقے میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کمیٹی  کے  آرگنائزیشن ڈیپارٹمنٹ نے  19 ترغیبی اقدامات متعارف کرائے ہیں۔

ان کا مقصد قدرتی صلاحیتوں کو فروغ دینا،  انہیں ترغیبات دینا، روزگار فراہم کرنا اور ان صلاحیتوں کو برقرار رکھنا ہے۔

یہ خود اختیار خطہ ہر سال اسٹریٹجک، سرکردہ اور نوجوان ہنرمندوں پر مشتمل  سائنسی اور تکنیکی جدت پر مبنی  ٹیموں کا انتخاب کرے گاجسے  "کومولا نگما ٹیلنٹ" کا نام دیا گیا ہے۔ 

انہیں 1 کروڑ یوآن (تقریباً 14 لاکھ 30ہزار امریکی ڈالرز) تک منصوبوں کے لئے  فنڈز فراہم  کیے جائیں گے اور 5 سال کی مدت تک گزر بسر کے الاؤنسز دیے جائیں گے۔

تبت میں متعارف  کیے گئے ان اقدامات سے ایسے باروزگارہنرمندوں کی بھی مدد کی جائے گی جو گریجویشن سطح کی  تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔  متعلقہ شعبے تبت کے ڈاکٹریٹ کے طالب علموں کو تربیت دینے کے لیے چین کی اعلیٰ یونیورسٹیز کے ساتھ تعاون کریں گے۔

ان اقدامات کے مطابق تبت سے باہر کے ہنرمندوں کو آمدنی میں سبسڈی فراہم کی جائے گی اور ان آجروں کو بھی سبسڈی  فنڈز دیئے جائیں گے جو تبت سے باہر کے ہنرمندوں کو راغب کرتے ہیں۔

آرگنائزیشن ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ قدرتی ہنر  کو برقرار رکھنے کے لیے کام اور زندگی کی سہولیات اور ترجیحی خدمات اور  خاص طور پر ہاؤسنگ میں سپورٹ  بھی فراہم کی جائیگی۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ویتنام میں چام لوگوں کی مٹی کے برتن بنانے کی...

ہنوئی (شِنہوا) ویتنام کے صوبہ بنہ تھوان کے چام لوگوں کے ہاتھ سے تیار کردہ مٹی کے برتن اپنے قدرتی مواد اور نقش و نگار کے سبب ملک میں بہت مشہور ہیں۔

چام مٹی کے برتن بنیادی طور پر گھریلو استعمال کے برتن ہیں جن میں پانی کے جگ ، چولہے اور توا ، مذہبی اور فنون لطیفہ کی اشیاء شامل ہیں۔

یہ مقامی دریا سے حاصل کردہ مٹی کی مدد سے تیار کئے جاتے ہیں۔

انہیں شکل میں ڈھالنے کے بعد دن کے وسط میں لکڑیوں کی آگ میں رکھنے سے قبل سورج تلے خشک کیا جاتا ہے۔

آگ کا مرحلہ ختم ہونے کے بعد کاریگر قدرتی نقش و نگار بنانے کے لئے جنگل کے درختوں سے حاصل کرد ہ مائع مٹی کےبرتنوں کی سطح پرچھڑکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) نے گزشتہ ماہ چام لوگوں کے مٹی کے برتن بنانے کے فن کو اپنی غیرمعمولی ثقافتی ورثہ فہرست میں شامل کیا تھا۔

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شی نے جامعہ شاہ سعود سے ڈٓاکٹریٹ کی اعزازی ڈ...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے قصرشاہی میں جامعہ شاہ سعود کی اعزازی ڈاکٹریٹ دینے کی تقریب میں شرکت کی۔ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان آل سعود بھی تقریب شریک تھے۔

تقریب کی صدارت جامعہ شاہ سعود کے صدر بدران بن عبدالرحمن العمر نے کی ۔ سعودی عرب کے وزیر تعلیم یوسف بن عبداللہ البنیان نے شی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری پیش کی۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جامعہ شاہ سعود سعودی عرب کی پہلی قابل فخر جامعہ ہے،سعودی فریق نے کہا کہ دنیا کے معاشی ڈھانچے میں چین کا ایک اہم کردار ہے۔ یہ ترقی وخوشحالی کے خواہشمند تمام ممالک کے افراد کے لئے ایک ماڈل ہے۔ چین کی عظیم کامیابیوں کا سہرا شی جیسے عظیم رہنما کے سر ہے  جو ایک اسٹریٹجک اور طویل مدتی  سوچ کے حامل ہیں۔

سعودی فریق نے کہا کہ جامعہ شاہ سعود میں چینی زبان اور چینی۔ عربی ترجمہ دونوں کی تعلیم دی جاتی ہے ۔بہت سے سعودی طالب علم چینی ثقافت بارے اپنی دلچسپی کے تحت چینی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ جامعہ میں عربی زبان اور عربی ادب کی تعلیم حاصل کرنے والے بہت سے چینی طالب علم بھی ہیں جنہوں نے سعودی عرب اور چین کے درمیان ثقافتی تبادلے اور افراد کے درمیان باہمی سوجھ بوجھ کو فروغ دیا ہے۔

سعودی فریق نے کہا کہ چین پر حکمرانی میں شی کی عظیم کامیابیوں اور سعودی عرب اور چین کے درمیان دوستی و تعاون میں ان کی اہم شراکت کو اجاگر کرنے کے لئے جامعہ شاہ سعود کو یہ اعزاز حاصل ہورہا ہے کہ وہ شی کو مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری عطا کرے۔

ڈینگ شوئے شیانگ ، وانگ یی ، ہی لی فینگ اور دیگر بھی تقریب میں موجود تھے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شی نے جامعہ شاہ سعود سے ڈٓاکٹریٹ کی اعزازی ڈ...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے قصرشاہی میں جامعہ شاہ سعود کی اعزازی ڈاکٹریٹ دینے کی تقریب میں شرکت کی۔ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان آل سعود بھی تقریب شریک تھے۔

تقریب کی صدارت جامعہ شاہ سعود کے صدر بدران بن عبدالرحمن العمر نے کی ۔ سعودی عرب کے وزیر تعلیم یوسف بن عبداللہ البنیان نے شی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری پیش کی۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جامعہ شاہ سعود سعودی عرب کی پہلی قابل فخر جامعہ ہے،سعودی فریق نے کہا کہ دنیا کے معاشی ڈھانچے میں چین کا ایک اہم کردار ہے۔ یہ ترقی وخوشحالی کے خواہشمند تمام ممالک کے افراد کے لئے ایک ماڈل ہے۔ چین کی عظیم کامیابیوں کا سہرا شی جیسے عظیم رہنما کے سر ہے  جو ایک اسٹریٹجک اور طویل مدتی  سوچ کے حامل ہیں۔

سعودی فریق نے کہا کہ جامعہ شاہ سعود میں چینی زبان اور چینی۔ عربی ترجمہ دونوں کی تعلیم دی جاتی ہے ۔بہت سے سعودی طالب علم چینی ثقافت بارے اپنی دلچسپی کے تحت چینی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ جامعہ میں عربی زبان اور عربی ادب کی تعلیم حاصل کرنے والے بہت سے چینی طالب علم بھی ہیں جنہوں نے سعودی عرب اور چین کے درمیان ثقافتی تبادلے اور افراد کے درمیان باہمی سوجھ بوجھ کو فروغ دیا ہے۔

سعودی فریق نے کہا کہ چین پر حکمرانی میں شی کی عظیم کامیابیوں اور سعودی عرب اور چین کے درمیان دوستی و تعاون میں ان کی اہم شراکت کو اجاگر کرنے کے لئے جامعہ شاہ سعود کو یہ اعزاز حاصل ہورہا ہے کہ وہ شی کو مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری عطا کرے۔

ڈینگ شوئے شیانگ ، وانگ یی ، ہی لی فینگ اور دیگر بھی تقریب میں موجود تھے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شی کی سعودی ولی عہد کی جانب د ئیے گئے استقبا...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے قصر شاہی میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان آل سعود کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ میں شرکت کی۔ یہ استقبالیہ انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ  سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے دیا تھا۔

شی کی گاڑی موٹر سائیکلوں اور گھوڑوں پر سوار محافظوں کی نگرانی میں قصر الیمامہ پہنچی جہاں سعودی ولی عہد نے چینی صدر کا گرم جوشی سے خیرمقدم کیا۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں نے پویلین میں قدم رکھا۔ قصر شاہی کے فوجی بینڈ نے چین اور سعودی عرب کے قومی ترانے بجائے۔

شی نے سعودی ولی عہد کے ساتھ گارڈ آف آنر کا معائنہ لیا ۔ روایتی انداز میں تلوار اٹھائے گارڈز نے چینی صدر کا پرتپاک استقبال کیا۔ 

ڈینگ شوئے شیانگ ، وانگ یی ، ہی لی فینگ اور دیگر نے بھی استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شی کی سعودی ولی عہد کی جانب د ئیے گئے استقبا...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے قصر شاہی میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان آل سعود کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ میں شرکت کی۔ یہ استقبالیہ انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ  سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے دیا تھا۔

شی کی گاڑی موٹر سائیکلوں اور گھوڑوں پر سوار محافظوں کی نگرانی میں قصر الیمامہ پہنچی جہاں سعودی ولی عہد نے چینی صدر کا گرم جوشی سے خیرمقدم کیا۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں نے پویلین میں قدم رکھا۔ قصر شاہی کے فوجی بینڈ نے چین اور سعودی عرب کے قومی ترانے بجائے۔

شی نے سعودی ولی عہد کے ساتھ گارڈ آف آنر کا معائنہ لیا ۔ روایتی انداز میں تلوار اٹھائے گارڈز نے چینی صدر کا پرتپاک استقبال کیا۔ 

ڈینگ شوئے شیانگ ، وانگ یی ، ہی لی فینگ اور دیگر نے بھی استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔

 

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شی کی سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل...

ریاض (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ریاض کے قصر الیمامہ میں ملاقات کی ہے۔

شی نے یہ دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا کہ اس وقت چین اور سعودی عرب تعلقات بڑھانے کے لئے  باہمی اہم اتفاق رائے کو ٹھوس تعاون میں بدلا جارہا ہے۔ انہیں یہ کہتے ہوئے بھی خوشی محسوس ہوئی کہ وہ 6 برس بعد سعودی عرب کا دورہ کرکے بہت خوش ہیں اور اپنے گزشتہ دورے کو واضح طور پر یاد کرسکتے ہیں۔

شی نے کہا کہ چین اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ چین سعودی عرب کو کثیر قطبی دنیا میں ایک اہم قوت کے طور پر دیکھتا ہے اور سعودی عرب کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

شی نے کہا کہ چین دونوں ممالک کے ترقیاتی مفادات کی تکمیل اور عالمی امن و استحکام کو تحفظ دینے کےلئے سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک رابطے مزید مستحکم کرنے اور تعاون کو مزید گہرا کرنے کو تیار ہے۔

شاہ سلمان نے سعودی عرب کا دوبارہ دورہ کرنے پر شی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ 2016 میں شی کا سعودی عرب کا کامیاب دورہ حقیقتاً یادگار تھا۔

شاہ سلمان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین۔ سعودی عرب نے حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون میں زبردست پیشرفت کی ہے۔ دونوں فریقین بہت سے امور پر اہم مشترکہ افہام وتفہیم پر پہنچے۔ چین کے مفادات سعودی عرب کے مفادات بھی ہیں۔

شاہ سلمان نے کہا کہ وہ چین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں۔ وہ چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری آگے بڑھانے اور دوستانہ تعلقات سے دونوں عوام کو مزید فوائد دینے کے لئے شی کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں کیونکہ یہ علاقائی اور عالمی امن، استحکام اور سکون کے لئے بھی سازگار ہے۔

دونوں سربراہان مملکت نے عوامی جمہوریہ چین اور مملکت سعودی عرب کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے پر دستخط کئے اور دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان ہر دو سال میں ملاقاتوں پر رضامندی ظاہر کی۔

ڈینگ شوئے شیانگ اور وانگ یی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شی کی سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل...

ریاض (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ریاض کے قصر الیمامہ میں ملاقات کی ہے۔

شی نے یہ دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا کہ اس وقت چین اور سعودی عرب تعلقات بڑھانے کے لئے  باہمی اہم اتفاق رائے کو ٹھوس تعاون میں بدلا جارہا ہے۔ انہیں یہ کہتے ہوئے بھی خوشی محسوس ہوئی کہ وہ 6 برس بعد سعودی عرب کا دورہ کرکے بہت خوش ہیں اور اپنے گزشتہ دورے کو واضح طور پر یاد کرسکتے ہیں۔

شی نے کہا کہ چین اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ چین سعودی عرب کو کثیر قطبی دنیا میں ایک اہم قوت کے طور پر دیکھتا ہے اور سعودی عرب کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

شی نے کہا کہ چین دونوں ممالک کے ترقیاتی مفادات کی تکمیل اور عالمی امن و استحکام کو تحفظ دینے کےلئے سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک رابطے مزید مستحکم کرنے اور تعاون کو مزید گہرا کرنے کو تیار ہے۔

شاہ سلمان نے سعودی عرب کا دوبارہ دورہ کرنے پر شی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ 2016 میں شی کا سعودی عرب کا کامیاب دورہ حقیقتاً یادگار تھا۔

شاہ سلمان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین۔ سعودی عرب نے حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون میں زبردست پیشرفت کی ہے۔ دونوں فریقین بہت سے امور پر اہم مشترکہ افہام وتفہیم پر پہنچے۔ چین کے مفادات سعودی عرب کے مفادات بھی ہیں۔

شاہ سلمان نے کہا کہ وہ چین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں۔ وہ چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری آگے بڑھانے اور دوستانہ تعلقات سے دونوں عوام کو مزید فوائد دینے کے لئے شی کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں کیونکہ یہ علاقائی اور عالمی امن، استحکام اور سکون کے لئے بھی سازگار ہے۔

دونوں سربراہان مملکت نے عوامی جمہوریہ چین اور مملکت سعودی عرب کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے پر دستخط کئے اور دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان ہر دو سال میں ملاقاتوں پر رضامندی ظاہر کی۔

ڈینگ شوئے شیانگ اور وانگ یی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین ، سعودی عرب کا گروپ سفر کے لئے اندراج کر...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان آل سعود کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ چین سعودی عرب کا گروپ سفر کے طور پر اندراج کرنے اور دونوں فریقوں کے درمیان حکام کے تبادلے کے ساتھ ساتھ ثقافتی و عوام سے عوام کے تبادلوں کو بڑھانے پر رضامند ہے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین ، سعودی عرب کا گروپ سفر کے لئے اندراج کر...

ریاض (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان آل سعود کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ چین سعودی عرب کا گروپ سفر کے طور پر اندراج کرنے اور دونوں فریقوں کے درمیان حکام کے تبادلے کے ساتھ ساتھ ثقافتی و عوام سے عوام کے تبادلوں کو بڑھانے پر رضامند ہے۔

۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی...

ریاض (شِںہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کا بھرپور حامی ہے۔

شی نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات میں کہا ہے کہ چین ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اور عرب ریاستوں کے درمیان تعلقات کے فروغ ، عالمی ترقیاتی انیشی ایٹو اور عالمی تحفظ انیشی ایٹو پر عملدرآمد میں چین فلسطینی فریق کے ساتھ رابطے اور تعاون مستحکم کرنےکو تیار ہے۔

سعودی عرب، ریاض میں چینی صدر شی جن پھنگ نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ (شِنہوا)
۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی...

ریاض (شِںہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کا بھرپور حامی ہے۔

شی نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات میں کہا ہے کہ چین ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اور عرب ریاستوں کے درمیان تعلقات کے فروغ ، عالمی ترقیاتی انیشی ایٹو اور عالمی تحفظ انیشی ایٹو پر عملدرآمد میں چین فلسطینی فریق کے ساتھ رابطے اور تعاون مستحکم کرنےکو تیار ہے۔

سعودی عرب، ریاض میں چینی صدر شی جن پھنگ نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ (شِنہوا)
۱۰ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینککے 500 ملین...

ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کی جانب سے 500 ملین ڈالر کے اجرا سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں اضافہ اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے۔سیلاب کے بعد کی بحالی اور آباد کاری کی کوششوں کو مالی اعانت فراہم کی جا سکے گی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کی جانب سے 500 ملین ڈالر کے اجرا سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں کچھ حد تک اضافہ ہوا ہے اور مارکیٹوں میں ایک مثبت جذبہ پیدا ہوا ہے ۔ کثیر جہتی اور دو طرفہ ذرائع سے انتہائی ضروری زرمبادلہ حاصل کرنے سے بیرونی کھاتوں کی ضروریات کو پورا اور سیلاب کے بعد کی بحالی اور آباد کاری کی کوششوں کو مالی اعانت فراہم کی جا سکے گی۔یہ بات برج سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کی کمپلائنس آفیسر اقرا خان نے ویلتھ پاک کے ساتھ بات چیت کے دوران بتائی۔اقرا خان نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ نے اس پیش رفت پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے کیونکہ مرکزی بینک کے کھاتوں میں انتہائی ضروری رقوم کی آمد کے بعد بینچ مارک ہنڈرڈانڈیکس نے صحت مند پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔

اقرا خان نے کہا کہ یقینی طور پر شرح سود میں اضافے سے اسٹاک میں زبردست کمی ہوئی۔ تاہم نیچے کی طرف آنے والی ریلی قلیل مدتی تھی کیونکہ 500 ملین ڈالر کی قسط کی آمد کے بعد انڈیکس جلد ہی اوپرچلا گیا۔اس رقم کی آمد کے بعد مارکیٹ کی کارکردگی میں مثبت کردار ادا کرنے والے شعبوں میں کمرشل بینک 67.7 پوائنٹس، ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن 60.7 پوائنٹس، پاور جنریشن اینڈ ڈسٹری بیوشن 57.5 پوائنٹس اور سیمنٹ28پوائنٹس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن اسٹاکس نے حجم میں نمایاں حصہ ڈالا ان میں ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ، یونیٹی، کیلٹ ایکسپلوریشن لمیٹڈ، دیوان فاروق موٹرز لمیٹڈ، بینک الفلاح، غنی کیمیکل انڈسٹریز لمیٹڈ اور حب پاور کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں۔برج سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کا کیش ان ہینڈ مالی سال 2020-21 میں 6.42 ملین روپے سے 111 فیصد بڑھ کر 13 ملین روپے ہو گیا۔تجارتی وصولیاںجو کہ 1611 فیصد کے اضافے کو ظاہر کرتی ہیں

مالی سال 21 میں 774 ملین روپے رہی جو مالی سال 20 میں صرف 45,298 روپے سے زیادہ تھی۔صارفین کے لیے خریدی گئی سیکیورٹیز سے منافع مالی سال 21 میں 69 فیصد کم ہو کر 908,676 روپے ہو گیا جو مالی سال 20 میں 2.96 ملین روپے تھا۔خالص سرمائے کا بیلنس مالی سال 20 میں 8.21 ملین روپے سے مالی سال 21 میں 10 فیصد بڑھ کر 9 ملین روپے ہو گیا۔برج سیکیورٹیز کے موجودہ سی ای اوڈائریکٹر فیاض حیدر نے 2006 میں سابقہ لاہور اسٹاک ایکسچینج کے انفرادی ممبر کے طور پر اسٹاک بروکریج کا کاروبار شروع کیا۔ اپنے قیام کے بعد سے کمپنی نے انتہائی شفاف طریقے سے اپنے گاہکوں کی سرمایہ کاری کی ضروریات کو کامیابی کے ساتھ پورا کیا ہے۔ اچھی طرح سے تربیت یافتہ اور تجربہ کار عملہ پوری مستعدی سے ریگولیٹری تعمیل کے ساتھ خدمات انجام دے رہا ہے، کلائنٹس کی ترجیحی حیثیت کو تسلیم کرتا ہے اور ان کی ہدایات پر ہر وقت عمل کرتا ہے۔گاہکوں کو مارکیٹ کی صلاحیت، متعلقہ خطرات، حساسیت وغیرہ سے آگاہ کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۹ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

اے بی ایم سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کا بروکری...

اے بی ایم سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کا بروکریج اور کمیشن مالی سال 2020-21 میں 144 فیصد بڑھ کر 9.31 ملین روپے ہو گیا،کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات مالی سال 21 میں 75 فیصد بڑھ کر 6.96 ملین روپے ہو گئے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق اے بی ایم سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کا بروکریج اور کمیشن مالی سال 2020-21 میں 144 فیصد بڑھ کر 9.31 ملین روپے ہو گیا جو مالی سال 20 میں 3.81 ملین روپے تھا۔کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات مالی سال 20 میں 3.98 ملین روپے سے مالی سال 21 میں 75 فیصد بڑھ کر 6.96 ملین روپے ہو گئے۔تاہم ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال 21 میں 176 فیصد بڑھ کر 4.24 ملین روپے ہو گیا جو مالی سال 20 میں 1.53 ملین روپے تھا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق بعد از ٹیکس منافع بھی مالی سال 20 کے 1.26 ملین سے مالی سال21 میں 128فیصدبڑھ کر 2.87 ملین روپے ہو گیا۔کمپنی کی 2018 میں فی حصص آمدنی 2.02 روپے تھی لیکن پھر 2019 میں مائنس 2.35 روپے تک گر گئی۔

اس کے بعدحصص بڑھتا ہی چلا گیا اور 2020 میں 0.84 روپے اور 2021 میں 1.92 روپے تک پہنچ گیا۔ کمپنی پروفائلاے ایم بی سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر،ڈائریکٹر آصف بیگ مرزا نے 1994 میں سابقہ لاہور اسٹاک ایکسچینج کے انفرادی ممبر کے طور پر اسٹاک بروکریج کا کاروبار شروع کیا۔ 2004 میں اے بی ایم سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈنے اپنے قیام کے بعد سے انتہائی شفاف طریقے سے اپنے گاہکوں کی سرمایہ کاری کی ضروریات کو کامیابی کے ساتھ پورا کیا ہے۔کمپنی کا تربیت یافتہ اور تجربہ کار عملہ تندہی سے صارفین کی خدمت کرتا ہے اور ریگولیٹری تعمیل کو یقینی بناتا ہے۔ عملہ گاہکوں کی ترجیحی حیثیت کو تسلیم کرتا ہے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ گاہکوں کو مارکیٹ کی صلاحیت، متعلقہ خطرات، اور حساسیت سے مسلسل آگاہ کیا جاتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۹ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آبادمیں تمام ص...

علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آبادمیں سی پیک کے تحت ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، پینٹس، اسٹیل، کیمیکل، آٹوموبائل اور موٹرسائیکل مینوفیکچرنگ سمیت تمام صنعتوں کو 10 سال کے لیے کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ فراہم کی جارہی ہے، لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ 25 چینی کمپنیوں نے اپنے کارخانے لگائے ہیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چند سال پہلے تک پاکستان دنیا کے مختلف حصوں سے سیرامکس کی ٹائلیں درآمد کرنے کے لیے تقریبا 2 ارب ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ چینی کمپنیوں کے تعاون سے فیصل آباد کے خصوصی اقتصادی زون میں بہترین معیار کی سیرامکس ٹائلیں سستے انداز میں تیار کی جا رہی ہیںجس سے ان کی درآمدات میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔میاں کاشف اشفاق، فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے سابق چیئرمین میاں کاشف اشفاق نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آبادمیں سی پیک کے تحت قائم کردہ خصوصی اقتصادی زون کے قیام کامقصد غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے جہاںچینی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے لیے بہترین سہولیات اور مراعات فراہم کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد M-3 انڈسٹریل سٹی، ویلیو ایڈیشن سٹی اور علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی پاکستان کے بڑے اسپیشل اکنامک زونز ہیں جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے بہترین دستیاب سہولیات اور انفراسٹرکچر پیش کرتے ہیں۔کاشف اشفاق نے کہا کہ لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ تقریبا 25 چینی کمپنیوں نے اپنے کارخانے لگائے اور علامہ اقبال انڈسٹریل زون میں کام شروع کیا جس سے ہزاروں ملازمتیں پیدا ہوئیں اور سیرامکس کے کاروبار کو فروغ ملا۔انہوں نے کہا کہ چین کے علاوہ جرمنی اور ہالینڈ کی کمپنیوں نے بھی اس ترجیحی زون میں یونٹس کے قیام میں گہری دلچسپی لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، پینٹس، اسٹیل، کیمیکل، آٹوموبائل اور موٹرسائیکل مینوفیکچرنگ سمیت تمام صنعتوں کو 10 سال کے لیے کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ فراہم کی جارہی ہے۔ملک کے تعمیراتی شعبے میں سیرامکس کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے سابق چیئرمین نے کہا کہ چینی فرموں کے تعاون سے پاکستان میں سیرامکس کے مینوفیکچرنگ یونٹس کے قیام کے بعد اعلی معیار کے سیرامکس کی درآمدات میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔سپیشل اکنامک زونز اتھارٹی، پنجاب کے چیئرمین ایس ایم نوید نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ اسپیشل اکنامک زونزچینی کمپنیوں کی قیادت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل، لیدر، فارماسیوٹیکل، سیرامکس اور سرجیکل مصنوعات دنیا میں بہترین ہیں۔آل پاکستان سیرامک ٹائلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی سیرامک ٹائلیں سستی اور اچھے معیار کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں چینی سرمایہ کاری سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے سبسڈی پر بجلی اور گیس کی فراہمی جیسی مراعات فراہم کرنے اور ان خصوصی زونوں کو پانی اور خام مال کی ہموار فراہمی کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی تیز رفتار ترقی سے پاکستان سیرامکس برآمد کر کے زرمبادلہ کمانے کے قابل بھی ہو سکتا ہے۔حکومت ون ونڈو آپریشنز کے ذریعے اسپیشل اکنامک زونزمیں سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ چین کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے تاکہ برآمدات پر مبنی شعبوں کی پیداوار کو بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں سیرامکس، ٹیکسٹائل، گلاس ورک انرجی اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران فیصل آباد کے زون میں چینی فرموں کے تعاون سے نو سیرامکس یونٹس قائم کیے گئے ہیں۔ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے جس کا رقبہ 3217 ایکڑ ہے۔فیڈمک کے ترجمان نے کہا کہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں زمین کی قیمت 10.40 ملین روپے فی ایکڑ تھی، صنعت کاروں کو صرف 15 فیصد ڈاون پیمنٹ کے ساتھ زمین کا قبضہ مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بقیہ سہ ماہی اقساط میں ادا کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یانگیائو کمپنی نے سٹیل کی صنعت میں 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، جبکہ وینزا یانہوئی انڈسٹریل کمپنی لمیٹڈ اور برادر سیرامک نے سیرامکس کے شعبے میں 70 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۹ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پاکستان میں 2040 تک ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں سے...

پاکستان میں گرین ٹرانسپورٹ کے تحت2040 تک ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں سے سات سے دس ارب ڈالر کی بچت ہوگی، ٹرانسپورٹ کا شعبہ ایک کروڑ 59لاکھ میٹرک ٹن سے زائد تیل استعمال کرتا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو توانائی کی کارکردگی پر زیادہ توجہ دینے اور فوسل فیول سے قابل تجدید ذرائع خاص طور پر ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تیزی سے منتقلی کی ضرورت ہے۔نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی میں یو ایس پاکستان سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز ان انرجی کی جانب سے پاکستان میں گرین ٹرانسپورٹ کی رسائی کے بارے میں تازہ ترین تحقیق کے مطابق2040 تک ہائبرڈ گاڑیوں اور الیکٹرک کمبشن سے CO2 کے اخراج کو بالترتیب 303 اور 213 ملین میٹرک ٹن کم کیا جائیگاجس سے سات سے دس ارب ڈالر تک بچت ہوگی۔پاکستان کے اقتصادی سروے کے مطابق تیل کی درآمدات میں 95.5 فیصد، خام تیل میں 74.53 فیصد اور درآمد شدہ تیل کی مقدار میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹرانسپورٹ کا شعبہ ایک کروڑ 59لاکھ میٹرک ٹن سے زائد تیل استعمال کرتا ہے۔اس مطالعہ میں تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سبز گاڑیوں کا حصہ بڑھانے کے لیے موثر پالیسی فیصلوں پر زور دیا گیا ہے۔ تحقیق کے مطابق پاکستان ٹرانسپورٹ کا مستقبل روایتی ٹرانسپورٹ سے گرین ٹرانسپورٹ کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ پچھلی دو دہائیوں سے مختلف سیاسی جماعتوں نے گرین ٹرانسپورٹ کے مختلف تصورات متعارف کروائے ہیں۔شہروں کے اندر اورنج، گرین اور ریڈ لائن بسوں جیسے منصوبے پاکستان میں گرین ٹرانسپورٹ کو سپورٹ کرتے ہیں۔ پشاور، لاہور اور کراچی عالمی آلودگی کے انڈیکس میں سرفہرست ہیں۔ ان شہروں میں آلودگی میں ٹرانسپورٹ کا زیادہ اہم کردار ہے۔ اس طرح کی خدمات کو متعارف کرانے سے لوگوں کو تیزی سے نقل و حرکت میسر آئے گی جبکہ آلودگی ٰمیں بھی کمی ہو گی۔اس کے علاوہ پاکستان سسٹین ایبل ٹرانسپورٹ پروجیکٹ نے سینٹر فار ریجنل کوآپریشن کے ساتھ مل کر ٹرانسپورٹ سیکٹر میں توانائی سے متعلق گرین ہاوس گیسوں کو کم کرنے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کی ہے۔

مستقبل میںٹرانسپورٹ میں ایندھن کی کارکردگی کو بہتر بنانے، عوامی آگاہی بڑھانے اور پاکستان میں گرین ٹرانسپورٹ کے تصور کو تقویت دینے کے لیے ایسے اقدامات شروع کرنے کی ضرورت ہے۔تقریبا 60فیصددیہی آبادی ناقص رسائی والے علاقوں میں رہتی ہے جس میں صرف 53فیصدمرکزی سڑک کے 2 کلومیٹر کے اندر رہتے ہیں۔عالمی بینک کے دیہی رسائی کے اشاریہ پر مبنی مطالعہ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی کو زیادہ متوازن بنانے، مربوط ادارہ جاتی فریم ورک اور تازہ ترین قانون سازی کی ضرورت ہے۔ ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور ترقی کی ذمہ داریوں کو مختلف محکموں کے لیے واضح طور پر بیان کردہ کرداروں کے ساتھ اچھی طرح سے ترتیب دیا جانا چاہیے۔ طویل المدتی اسٹریٹجک اہداف پر توجہ کے ساتھ منصوبوں کے لیے سرمایہ کاری مختص کرنے کی ضرورت ہے۔پائیدار اور مربوط نقل و حمل کا ایک ذریعہ سب سے بہتر اس وقت حاصل کیا جاتا ہے جب تمام ذیلی شعبے اور متعلقہ پالیسیاں ہم آہنگ ہوں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۹ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

64 واں ''گوادر ڈے'' ، روایتی جوش و خروش کے س...

64 واں ''گوادر ڈے''، جو گوادر کی عمان سے پاکستان منتقلی کی ایک یادگار ہے، روایتی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا، جس میں لوگوں کو پانی کے اس لمحے کو تازہ کرنے کی پیشکش کی گئی جو کہ اب گوادر کے فزیکل لے آوٹ کو ایک چھوٹے سے ماہی گیری کے شہر سے خطے میں ابھرتے ہوئے لاجسٹک مرکز میں تبدیل کر رہا ہے۔گوادر پرو کے مطابق لوگ ہر سال گوادر کے پاکستان کے ساتھ انضمام کے موقع پر گوادر میں مختلف تقریبات اور تقریبات کا انعقاد کرتے ہوئے یوم گوادر مناتے ہیں۔ تاریخی تناظر میں گوادر کو 1958 میں عمان نے باضابطہ طور پر پاکستان کے حوالے کیا تھا۔ ابتدائی طور پر پاک بحریہ کے اس وقت کے لیفٹیننٹ افتخار احمد سروہی کی قیادت میں ایک نیول پلاٹون گوادر پر اتری اور پاکستان کا پرچم لہرایا۔ پاکستان نیوی اینڈ کمانڈر کوسٹ (COMCOAST) کے زیراہتمام گوادر میں مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق اس سے قبل دن کا آغاز پی این ایس اکرم، گوادر میں پرچم کشائی کی ایک شاندار تقریب سے ہوا۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر ڈے کی تقریبات کا مقصد عوام میں گوادر کی تاریخ کے بارے میں دوبارہ شعور بیدار کرنا تھا۔ بڑی تعداد میں سامعین بشمول سول معززین، فوجی حکام اور مقامی معززین نے بھی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر بلوچی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہوا کا دروازہ ہے۔

اگرچہ بلوچستان کے جنوب مغربی ساحل پر واقع ہے، لیکن یہ علاقہ دنیا کے تین سٹریٹجک لحاظ سے اہم زونز میں شامل ہے جو کہ تیل کی دولت سے مالا مال مشرق وسطیٰ، فاضل قدرتی وسائل کے ساتھ وسطی ایشیا، اور جنوبی ایشیا زیادہ اقتصادی صلاحیتوں کا حامل ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر ایک قدرتی ہتھوڑے کے سر کی شکل کے ٹومبولو جزیرہ نما پر واقع ہے جس کے دونوں طرف دو تقریباً کامل، لیکن قدرتی طور پر خمیدہ، نیم سرکلر خلیجیں ہیں۔ تاریخی طور پر گوادر کو پاکستان کا حصہ تسلیم کرنے سے قبل یہ علاقہ 1783 سے 1958 تک عمان کے قبضے میں تھا۔ گوادر پرو کے مطابق گہرے پانی کی بندرگاہ کے طور پر اس مقام کی تزویراتی قدر کی شناخت ریاستہائے متحدہ کے جیولوجیکل سروے نے اس وقت کی تھی جب یہ علاقہ عمانی حکومت کے تحت تھا۔ پاکستان نے گوادر کا علاقہ عمان سے خریدا جبکہ عمان پہلے بھی برطانوی راج میں تھا۔ برطانویوں نے 20 مارچ 1891 کو سلطان عمان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا، جس میں حتمی عہد یہ تھا کہ کبھی بھی برطانوی حکومت کو اپنے کسی بھی تسلط یا انحصار کو نہیں چھوڑیں گے، فروخت نہیں کریں گے، گروی رکھیں گے یا دوسری صورت میں قبضے میں نہیں دیں گے ۔

تاہم پاکستانی حکومت نے یہ معاملہ انگریزوں کے ساتھ اٹھانا جاری رکھا۔ 1958 میں، یہ جاننے کے بعد کہ ہندوستانی گوادر کی زمین بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومت پاکستان نے اپنی کوششیں تیز کر دیں اور یکم اگست 1958 کو برطانوی حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ گوادر پرو کے مطابق اس وقت، برطانوی حکومت پہلے ہی یو این ایس سی کے ایک اقدام میں دباؤ میں تھی جہاں اس پر برطانیہ کی طرف سے عمان کی امامت کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف مسلح جارحیت کا الزام لگایا گیا تھا۔ مسقط کے سلطان کو بھی عمان کے خلاف اپنی مہم جاری رکھنے کے لیے فنڈز کی اشد ضرورت تھی۔ گوادر پرو کے مطابق معاہدے کے مطابق پاکستانی حکومت کو مسقط حکومت کو کچھ مراعات کے ساتھ 3 ملین پاونڈ ( 10 ملین ڈالر) کی رقم ادا کرنی تھی۔ چنانچہ 1958 میں ایک برطانوی نمائندے کے ذریعے گوادر کو پاکستان منتقل کر دیا گیا۔ مسقط کے سلطان کی جانب سے ولی نے گوادر کو مسقط میں برطانوی قونصل جنرل کے نمائندے کے حوالے کیا، جس نے اس کا قبضہ پاکستان کے حوالے کر دیا۔ پاکستان کی نمائندگی آغا عبدالحمید نے کی جو وزیراعظم کے پرنسپل پرائیویٹ سیکرٹری اور سیکرٹری کابینہ ڈویژن تھے۔ گوادر پرو کے مطابق اسے یکم جولائی 1977 تک صوبہ بلوچستان کے ضلع مکران کی تحصیل بنایا گیا، اب اسے ضلع کا درجہ دیا گیا۔

گوادر میں کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم کے بعد ایک اور گہرے سمندر کی بندرگاہ کی تعمیر کی صلاحیت موجود ہے، اس لیے اس کی ترقی پر تیزی سے کام جاری ہے۔ گوادر میں زیر تعمیر بندرگاہ پاکستان حکومت کی گوادر پورٹ اتھارٹی کی ملکیت ہے اور اسے سرکاری چینی فرم چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (COPHC) چلاتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر پورٹ خلیج فارس کے سامنے آبنائے ہرمز کے بالکل باہر، خلیج فارس کے اندر اور باہر جانے والے اہم بحری راستوں کے قریب واقع ہے۔ ایک گہرے سمندر کی بندرگاہ ہونے اور گرم پانیوں، مختصر ترین سمندری راستے، سال بھر کی دستیابی اور سٹریٹجک مقام ہونے کی وجہ سے گوادر کو تمام تجارتی سرگرمیوں کا ایک گیٹ وے اور مرکز سمجھا جاتا ہے جو مزید کاروباری سرگرمیوں کو جنم دے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۹ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شاہد خاقان عباسی کا برطانوی اخبار ڈیلی میل ک...

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کے معافی مانگنے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ جھوٹ پر جھوٹ بولنے پر عوام عمران خان کی مذمت کرے۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ثابت ہوا کہ عمران خان جھوٹا ہے، شہباز شریف نے کرپشن نہیں کی، جھوٹا افسانہ گھڑا گیا، ثابت ہوا کہ وزیراعظم کا اختیار جھوٹ پھیلانے کے لئے استعمال ہوا۔ سینئر مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ثابت ہوا کہ عمران خان نے اپنی چوریاں چھپانے کے لئے دوسروں کو چور چور کہا، علما بتائیں جھوٹا شخص لیڈر ہوسکا ہے، بہتان اور تہمت لگانے والے کی کیا سزا ہے ؟، بائیس سال سے عمران خان صرف جھوٹ بول رہا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۹ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پی ٹی آئی کے لوگ کسی ایماندار شخص کو چیئرمین...

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ چور، جھوٹے کو لیڈر شپ کے عہدے سے ہٹائیں اور کسی نیک ایمان دار کو چیئرمین بنائیں۔ اپنے ایک بیان میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران فراڈیا، جھوٹی خبریں شہبازشریف کے خلاف شائع کراتا رہا اور خود گھڑیاں چوری کرتا رہا، ڈیلی میل کی معافی اعتراف ہے کہ اس جھوٹ کا ماسٹر مائنڈ عمران خان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈیلی میل کے ذریعے شہبازشریف کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی، جو کہتا تھا کہ ہم کیس دیکھتے ہیں، فیس نہیں، ڈیلی میل کی معافی کے بعد وہ کسی کو اپنا فیس دکھانے کے قابل نہیں رہے۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان جھوٹا ہے، ایک جھوٹا، چور اور بے ایمان لیڈر نہیں ہوسکتا، آئین کے تحت جھوٹا، چور، خائن لیڈر نہیں بن سکتا، پی ٹی آئی کے لوگ چور، جھوٹے کو لیڈر شپ کے عہدے سے ہٹائیں اور کسی نیک ایمان دار کو چیئرمین بنائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۹ دسمبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں